• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’حکومت حالات بے قابو ہونے سے پہلے معاملے کو حل کرے‘‘

Updated: June 21, 2024, 4:09 PM IST | Agency | Jalna

مراٹھا ریزرویشن پر شرد پوار کا انتباہ کہا’ حکومت تماشائی بنی نہ رہے‘ ، وجے وڈیٹیوار نے مراٹھا اور او بی سی سماج کے درمیان کشیدگی کیلئے فرنویس کو ذمہ دار ٹھہرایا، پرکاش امبیڈکر کی لکشمن ہاکے سے ملاقات۔

Prakash Ambedkar gave water to the workers on hunger strike. Photo: Agency
پرکاش امبیڈکر نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے کارکنان کو پانی پلایا۔ تصویر: ایجنسی

مراٹھا ریزرویشن کا معاملہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ ایک طرف مراٹھا کارکنان اس بات پر بضد ہیں کہ وہ او بی سی زمرے میں ریزر ویشن لے کر رہیں گے تو دوسری طرف او بی سی سماج کے کارکنان احتجاج کر رہے ہیں کہ وہ مراٹھا سماج کو او بی سی  کوٹے سے ریزرویشن لینے نہیں دیں گے۔  پہلے مراٹھا سماج جگہ جگہ احتجاج کر رہا تھا اب او بی سی سماج کر رہا ہے۔ ان حالات کے پس منظر میں سیاسی حلقوں سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ 
معمر لیڈر شرد پوار نے بارامتی میں ایک پریس کانفریس کےدوران کہا ہے کہ حکومت ریزرویشن کے معاملے میں تماشائی نہ بنی رہے بلکہ ٹھوس اقدام کرے۔ اس سے پہلے کہ حالات بے قابو ہو جائیں حکومت کو آگے بڑھ کر اس معاملے کو حل کرنا ہوگا۔ شرد پوار سے جب اس معاملے کا حل پوچھا گیا تو انہوں نے کہا اس کا ایک ہی حل ہے کہ مرکزی حکومت کو اس پر کوئی قدم اٹھا ناہوگا۔ بعض جگہ قانون میں ترمیم کرنی ہوگی تو بعض جگہ حکومت کو اپنے طریقۂ کار میں تبدیلی لانی ہوگی۔ خاص کر مراٹھا سماج جو مطالبات کر رہا ہے اس پر حکومت کو توجہ دینی ہوگی اور کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں شرد پوار نے کہا کہ  حکومت کو اس بات کا دھیان رکھنا ہوگا کہ یہ تحریک کہیں بے قابو نہ ہو جائے۔  اس کی وجہ سے کوئی سماجی منافرت نہ پیدا ہو اسے یقینی بنانا ہم سب کو فرض ہے۔ 
 دیویندر فرنویس نے سماجی ہم آہنگی کو تباہ کر دیا
اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار نے اس معاملے میں نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ دیویندرفرنویس نے سماجی ہم آہنگی کو تباہ کر دیا ہے۔ اقتدار کے لالچ میں انہوں نے مختلف سماجوں سے ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا  اب اس کی وجہ دو سماجوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔  حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے اس کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ‘‘ وجے وڈیٹیوار نے کہا ’’لکشمن ہاکے( بھوک ہڑتال پر بیٹھے او بی سی کارکن) کا مطالبہ ہے کہ آئین کے مطابق او بی سی سماج کو ملا ہوا ریزرویشن محفوظ رہے۔  آگ لگانے کیلئے ماچس کی ایک تیلی کافی ہے  لیکن اسے بجھانا آسان نہیں ہوتا۔اس کیلئے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر کے مطابق ’’  حکومت نے ماچس کی ایک تیلی سے پورے مہاراشٹر میں آگ لگا دی ہے۔ اس نے مراٹھا اور او بی سی دونوں سماج کو دھوکا دیا ہے۔ اسی کی وجہ سے اس کا ( بی جے پی کا) خاتمہ ہو جائے گا۔‘‘ 
 مراٹھا سماج کو علاحدہ ریزرویشن دیا جائے
  اس دوران ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ  پرکاش امبیڈکر جالنہ پہنچے اور  بھوک ہڑتال پر بیٹھے او بی سی سماجی کارکن لکشمن ہاکے سے ملاقات کی۔ پرکاش امبیڈکر کے اصرار پر لکشمن ہاکے نے پانی پیا۔ تب  ان کی طبیعت میں کچھ افاقہ ہوا۔  امبیڈکر نےان سے کہا ’’اگر مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں شامل کرنے کی کوشش ہوئی اور آپ کو بھوک ہڑتال جاری رکھنی پڑی تب بھی آپ پانی پیتے رہیں۔ ‘‘ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ونچت  کے سربراہ نے کہا ’’انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے میں کوئی پیش قدمی نظر نہیں آ رہی ہے۔ مراٹھا سماج اور او بی سی سماج کئی بار آمنے سامنے آ چکے ہیں۔ میں نے کئی بار حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ یہ صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ ‘‘ پرکاش امبیڈکر نے کہا ’’ سیاسی لیڈران کو اب اس معاملے میں پیش رفت کرتے ہوئے کوئی راستہ تلاش کرنا چاہئے۔ دونوں سماجوں سے بات کرنی چاہئے اور کون سا درمیانی راستہ قابل عمل ہے  اس پر غور کرنا چاہئے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ ہم نے اپنا موقف پہلے ہی واضح کیا ہے کہ او بی سی کا جو کوٹہ ہے اس پر کوئی حرف نہیں آنا چاہئے۔ اگر مراٹھا سماج کو ریزرویشن دیا جاتا ہے تو ان کا کوٹہ الگ سے ہونا چاہئے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK