• Thu, 17 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’دھاراوی ڈیولپمنٹ کیلئے دی گئی زمینیں حکومت واپس لے ‘‘

Updated: October 16, 2024, 11:23 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

’ممبئی بچاؤ سمیتی ‘ کا مطالبہ ۔ میٹنگ منعقد کی ۔ مزید شدت سےمخالفت کی تیاری ۔ ۵؍مطالبات کومہاوکاس اگھاڑی کےانتخابی منشور میںشامل کرنےکی بھی مانگ

The land for salt making in Milind has been given for the Jodharavi Redevelopment Project.
ملنڈ میں نمک سازی کی زمین جودھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلئے دی گئی ہے۔ (تصویر: سیّدسمیرعابدی)

ممبئی بچاؤ سمیتی ‘کی جانب سے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی مخالفت میںشدت لانے کی تیاری کی جارہی ہے۔اس تعلق سےسمیتی کے کارکنان کے ذریعے شیتکری کامگار پکش کےدفتر میں میٹنگ میںیہ طے کیاگیا کہ اسمبلی الیکشن کا اعلان کردیا گیا ہے ا س لئے اب مزیدشدت سے مخالفت کی جائے اورعوام کو اچھی طرح ذہن نشین کرایاجائےکہ کس طرح ان کے مفادات کوایک طرح سے اڈانی کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا ہے ۔حکومت اڈانی کے مفادات کونہ صرف ترجیح دے رہی ہے بلکہ ہرممکن طریقے سے اسے فائدہ پہنچانے میں لگی ہوئی ہے۔
میٹنگ میںادھو ٹھاکرے کے بیان کی ستائش ا ورتائید کی گئی 
 میٹنگ کے دوران بطورخاص ادھو ٹھاکرے کی دسہرہ ریلی میںتقریر کا حوالہ دیتے ہوئے تین اعلانات کا ذکرکرتے ہوئے اس کی تعریف اورتائیدکی گئی ۔اوّل یہ کہ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلئے اڈانی کو دیا گیا ٹینڈر رد کردیا جائے گا۔ دوسرے ہردھاراوی واسی کو دھاراوی  ہی میںبسایاجائے گا اور تیسرے اڈانی کو جتنی بھی زمینیںدی گئی ہیں، سب  واپس لے لی جائے گی ۔ 
حکومت نے کہاںاورکتنی زمینات دینے کا فیصلہ کیا ہے 
  ملاڈ مڈھ اکسا بیچ میں۱۴۰؍ایکڑ ، دیونار لینڈ فل سائٹ میں۱۲۴؍ ایکڑ، بوریولی میں۲۷؍ ایکڑ، کانجور مارگ اوروکھرولی میںنمک سازی کی ۲۵۵؍ایکڑ، کرلا مدر ڈیری کی ۲۱؍ ایکڑ، ملنڈ آکٹرائےناکے کی ۱۸؍ ایکڑ اور ڈمپنگ گراؤنڈکی ۴۶؍ ایکڑ  زمین ، مانخورد ڈمپنگ گراؤنڈ کی ۸۲۳؍ ایکڑ  زمینیں اڈانی کو دینے کاجو فیصلہ کیا گیاہے ،حکومت اسے واپس لے کیونکہ اس میںاڈانی کوفائدہ پہنچایاجارہا ہے اور عام آدمی کانقصان کیا جارہا ہے۔ یہ مطالبہ اڈانی ہٹاؤ دھارای بچاؤ آندولن کے کارکنان اور ممبئی کے الگ الگ علاقوں میںاڈانی کے پروجیکٹ کی مخالفت میںآوازبلند کرنے والوں پرمشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی ہے اوراس کے ذریعے محض دھاراوی نہیںبلکہ پوری ممبئی میںجہاں بھی زمینیں دی گئی ہیں، یہ سمیتی اس کی مخالفت کررہی ہے ۔
کابینہ میںانتہائی عجلت میںکئے گئے فیصلے پربھی سوال 
 میٹنگ کے دوران شندے -فرنویس حکومت کے الیکشن کے اعلان سے محض دو دن قبل کئے گئے فیصلے کے تعلق سے بھی سوال قائم کیا گیاکہ مذکورہ بالا زمینیں دینے کے لئے انتہائی عجلت میں کیوں کابینہ کی منظوری حاصل کی گئی ؟کیا جان بوجھ کراڈانی کو فائدہ پہنچانے کے لئے منصوبہ بندی کی گئی ہے اورحکومت گھبرائی ہوئی ہے ؟ 
’’ مہا وکاس اگھاڑی  انتخابی منشور میں ۵؍مطالبات  شامل کرے ‘‘
(۱) دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کے لئے اڈانی کودیا گیا ٹھیکہ رد کیا جائے اورممبئی میںجہاں جہاں بھی حکومت نے اڈانی کی کمپنی ’ڈی آر پی پی ایل‘ کو زمینیں دی ہیں،اسے اپنی تحویل میںلے (۲) دھاراوی والوں کوایس آر اے ضابطہ سی ۲؍ کے تحت دھاراوی  ہی میں ۵۰۰؍اسکوائرفٹ کا مکان دیا جائے (۳) ماحولیات کو پہنچنے والے زبردست نقصان کے پیش نظر مڈھ اکسا (ملاڈ)میںدی گئی ۱۴۰؍ایکڑ اور کانجور مارگ وکھرولی کی نمک سازی والی ۲۵۵؍ ایکڑ زمین پربازآبادکاری پروجیکٹ پر فوری طور پرروک لگائی جائے (۴) مقامی لوگوں کے مطالبے پرتوجہ دیتے ہوئے مدر ڈیری (کرلا) کی زمین پرگرین پارک بنایا جائے (۵) ملنڈ ڈمپنگ گراؤنڈ اورآکٹرائے ناکے کی زمین پر بھی پروجیکٹ کو رَد کیا جائے اورمقامی لوگوں کے مطالبے کے مطابق ہی ان زمینوں کا استعمال کیا جائے۔
 اس میٹنگ میںاظہارخیال کرنے اورمطالبہ کرنے والوں میںبابو راؤ مانے (سابق رکن اسمبلی شیوسینا )، شیتکری کامگار پکش کے لیڈر ایڈوکیٹ راجو کورڈے ، سی پی آئی لیڈر کامریڈ نصیرالحق، اُلیش گاجا کوش (این سی شردپوار)، سماجی خدمت گار انیل کسارے ، بھرت سونی (ملنڈ)، ایڈوکیٹ ساگر دیورے، کرلا مدرڈیری کی زمین دینے کے خلاف آندولن کرنے والے اور دیگر ذمہ داران شامل تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK