• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’حکومت سمجھتی ہے کہ رشتے اور الیکشن پیسوں سے جیتے جاسکتے ہیں‘

Updated: August 13, 2024, 10:42 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

مکھیہ منتری لاڈ لی بہن اسکیم پر این سی پی (شرد پوار) کی کارگزار صدر سپریہ سُلے کا حکومت پر طنز۔ اسکیم کو لوک سبھا انتخابات میں خراب کارکردگی کا نتیجہ قرار دیا۔

NCP (Sharad Pawar) Member of Parliament Supriya Slay speaking during a press conference in Mumbai. Photo: PTI
این سی پی (شرد پوار)کی رکن پارلیمان سپریہ سلے ممبئی میں پر یس کانفرنس کے دوران بات چیت کرتے ہوئے۔ تصویر :پی ٹی آئی

’نیشنلسٹ کانگریس پارٹی‘(شرد پوار) کی کارگزار صدر سپریہ سُلے نے پیر کے روز ممبئی میں منعقدہ ایک پریس کانفرانس میں حکومت مہاراشٹر کی جانب سے شروع کی جانے والی ’مکھیہ منتری لاڈلی بہن اسکیم‘ کےتعلق سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ برسراقتدار پارٹیوں کا خیال ہے کہ رشتے اور الیکشن پیسوں سے جیتے جاسکتے ہیں۔
لاڈلی بہن اسکیم انتخابات ہارنے کا نتیجہ!
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ریاستی بجٹ کے دوران نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے ’لاڈ لی بہن‘ اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے تحت ایسی خواتین کو ماہانہ ۱۵۰۰؍ روپے دیئے جائیں گے جن کے خاندان کی آمدنی سالانہ ڈھائی لاکھ روپے سے کم ہے۔ مہاراشٹر میں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور اس دوران لاڈلی بہن اسکیم کی زور و شور سے تشہیر جاری ہے۔
 پیر کو سپریہ سلے نے دعویٰ کیا کہ متذکرہ اسکیم لوک سبھا الیکشن میں برسراقتدار اتحادی پارٹیوں کی خراب کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’تعلقات اور لین دین میں فرق ہوتا ہے۔ خون، رشتے اور محبت اور لین دین میں فرق ہوتا ہے۔‘‘
 اس بیان کے باوجود انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ اسکیم ایک خوش آئند قدم ہے لیکن بارامتی کی رکن پارلیمان نے نشاندہی کی کہ مہاراشٹر میں پچھلے ۱۸؍سے ۲۴؍مہینوں کے دوران  جرائم میں  ہونے والےاضافہ کو ظاہر کرنے والے اعداد و شمار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایکناتھ شندے کی حکومت جون ۲۰۲۲ءسے اقتدار میں ہے۔ریاست میں جرائم میں قابل فکر حد تک اضافہ ہوا ہے۔
الیکشن کیلئے قائد طے نہیں ہوا
 اکتوبر میں ریاست میں ہونے والے انتخابات کے تعلق سے جب ان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’مہاوکاس اگھاڑی‘ میں اب تک اس سلسلے میں کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے کہ کس کی قیادت میں یہ الیکشن لڑا جائے۔ واضح رہے کہ ان کی پارٹی ایم وی اے اتحاد کا حصہ ہے۔
 جب ان سے پوچھا گیا کہ این سی پی (شرد پوار) اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی تو انہوں نے کہا کہ ایم وی اے تمام ۲۸۸؍ سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی جس میں شیوسینا (ادھو) اور کانگریس بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کا نام اور نشان چھن جانے کے بعد لوک سبھا انتخابات لڑنے میں انہیں بہت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن عوام نے ان کا ساتھ دیا۔
 پارٹی کا نام اور نشان واپس حاصل کرنے کیلئے جاری قانونی جنگ کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ’’سچ ہمارے ساتھ ہے اور ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔‘‘
شوہر کو انکم ٹیکس کا نوٹس لوک سبھا میں سوال اٹھانے کا نتیجہ
 سپریہ سلے کے مطابق لوک سبھا میں ان کے ذریعہ فائنانس بِل اور وقف (ترمیمی) ایکٹ بِل پر بولنے کی وجہ سے گزشتہ ہفتے ان کے شوہر سدانند سلے کو انکم ٹیکس کانوٹس موصول ہوا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’کیا یہ ایک اتفاق ہے کہ میں نے لوک سبھا میں سوال اٹھائے اور پھر میرے شوہر کو انکم ٹیکس محکمہ سے نوٹس جاری ہوگیا؟‘‘
کولکاتا میں ڈاکٹر کا قتل گھنائونا جرم
 کولکاتا میں واقع ایک اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے تعلق سے جب ان سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے اسے گھنائونا جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہیکہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس کیس کو فاسٹ ٹریک پر چلا کر اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ مجرمین کو سخت سزا ملے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا تحفظ اور ان کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
 جب ان سے نائب وزیر اعلیٰ اور ان کے رشتہ کے بھائی اجیت پوار کے ذریعہ نکالی گئی ’جن سمّان یاترا‘ میں گلابی رنگ غالب ہونے کے تعلق سے سوال کیا گیاتو انہوں نے کہا کہ وہ دل سے سیاست کرتی ہیں اور عوام سے ان کا تعلق رنگوں کا نہیں ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں زیادہ گہرائی میں جائے بغیر صرف اتنا کہا کہ ’’آپ یا تو منموہن سنگھ بن سکتے ہیں یا رتن ٹاٹا.. آپ ایک ساتھ  دونوں نہیں بن سکتے۔‘‘
ہنڈن برگ کی رپورٹ پر بحث کا مطالبہ
 انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی کمپنی ہنڈن برگ کے ذریعہ ’سیکوریٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا‘ کی چیئر پرسن مادھوی پوری بچ پر عائد الزامات پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK