Inquilab Logo Happiest Places to Work

گوونڈی: ’کمیونٹی فریج‘ سے بڑی تعدادمیں لوگ استفادہ کررہے ہیں

Updated: March 24, 2025, 12:35 PM IST | Govandi

چیتا کیمپ کے ایڈوکیٹ سیف عالم نےرمضان المبارک میں اسے نصب کیا جہاں سے بلاتفریق مذہب ضرورتمند اور مسافر پھل ، دہی ، چاول اور دیگر چیزیں لے جاتے ہیں۔ اس میں صدقہ اور زکوٰۃ کی رقم استعمال نہیں کی ہوتی۔

Advocate Saif Alam is also seen with the `Community Fridge` in Govindi. Photo: INN
گوونڈی میں ’کمیونٹی فریج‘ کے ساتھ ایڈوکیٹ سیف عالم بھی نظر آرہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

کیمپ  کے رہنے والے ایڈوکیٹ سیف عالم نے کورونابحران کے دوران خدمت خلق شروع کی تھی ۔ انہوں نے گوونڈی کے حالات کے پیش نظر اس علاقے میں کام کرنے کا فیصلہ کیا اور رمضان المبارک میں پہلی مرتبہ   ’کمیونٹی فریج‘ نصب کیا ہے جس   سے مقامی ضرورتمند  افراد اور مسافر  بلاتفریق مذہب استفادہ کررہے ہیں۔وہ  اپنی ضرورت کےمطابق پھل، دہی،  چاول وغیرہ لے جاسکتے ہیں۔ اس ’فریج‘ میں ۳۰۰؍ کلو سامان رکھنے کی گنجائش ہے اور ہر ۲؍ روز میں یہ فریج خالی ہوجاتا ہے۔ اس میں صدقہ اور زکوٰۃ وغیرہ کی رقم استعمال نہیں ہوتی اس لئے عام مسلمان بھی اس میں سے سامان لے سکتے ہیں۔ 
 انقلاب سے گفتگو کے دوران ایڈوکیٹ سیف عالم نے بتایا کہ ’’کووڈ ۱۹؍  وبا کے دوران میں اور ہمارے چند دوستوں بشمول اسمبلی الیکشن لڑنے والے فہد احمد نے لوگوں کی مدد شروع کی تھی اور اس دوران ہمیں گوونڈی سے کافی فون کال آنے لگے جنہیں مدد کی ضرورت ہوتی تھی۔ ہم نے دیکھا کہ یہاں دیگر ریاستوں سے ہجرت کرکے آئے ہوئے لوگ زیادہ ہیں جو بہت زیادہ غربت اور انتہائی مشکل حالات میں زندگی بسر کرتے ہیں اس لئے ہم نے گوونڈی   ہی میں خدمت خلق کا فیصلہ کیا اور ’ایگزا ایجو فائونڈیشن‘ نام کی ایک این جی او بھی بنا لی۔‘‘
اس فریج کے تعلق سے سیف عالم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اس  سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایک وقت میں اس فریج میں ۳؍ ہزار روپے کا سامان بھرا جاتا ہے اور ہر دو روز میں یہ فریج خالی ہوجاتا ہے اور سب سے اہم بات یہ کہ گوونڈی جیسے علاقے میں کسی نے اب تک اس کو کوئی نقصان نہیںپہنچایا ہے۔ان کے مطابق ’’ہمیں خوف تھا کہ ہوسکتا ہے کہ کوئی فریج  ہی کونقصان پہنچا دے یا لوگ بغیر ضرورت سامان لے کر چلےجائیں لیکن رمضان کا بھی اثر ہے لوگ حسب ضرورت ہی چیزیں لے جاتے ہیں۔‘‘ انہوںنے گزشتہ ماہ ہی گوونڈی کے نرنکار نگر میں واقع ایوینٹس ہائٹس عمارت میں اپنی این جی او کیلئے آفس حاصل کیا ہے اور اسی عمارت کے نیچے ایک مہینے کیلئے کرایے پر فریج لے کر رکھ دیا ہے جس میں پھل، دہی اور چاول وغیرہ رکھ دیئے جاتے ہیں اور لوگ اپنی ضرورت کے مطابق اس فریج   سے سامان نکال کر لے جاتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ’’اس فریج میں جو سامان رکھا جاتا ہے ،وہ صدقہ یا زکوٰة وغیرہ کے پیسوں سے نہیں   خریدا جاتا   اس لئے کوئی صاحب ِحیثیت شخص اگر مصروفیت یا مسافر ہونے کی وجہ سے افطار کا انتظام نہ کر سکا تو وہ بھی اس میں سے اشیاء لے کر کھا سکتا ہے۔ ‘‘
اس کام میں ایڈوکیٹ سیف عالم کے دوست اور رشتہ دار   مالی مدد کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ شیخ اشتیاق، سلمان شیخ اور رضا اس کام میں ان کا ہاتھ بٹاتے ہیں۔ سیف عالم کوکمیونٹی فریج کا خیال  خدمت خلق سے متعلق تحقیق کے دوران   آیا۔ ا نہیں پتہ چلا کہ دبئی وغیرہ میں ’کمیونٹی فریج‘ دستیاب ہونا ایک عام بات ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ جو لوگ کسی سے کچھ مانگنے میں شرم محسوس کرتے ہیں، وہ کسی سے کچھ کہے اور پوچھے بغیر اپنی ضرورت کی چیزخود نکال کر لے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK