بچی کے والدنے کئی سوالات اٹھائے۔ فارینسک رپورٹ کا انتظار۔ عوام میں غم و غصہ۔ افواہوں کا بازار گرم۔
EPAPER
Updated: October 28, 2024, 10:38 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
بچی کے والدنے کئی سوالات اٹھائے۔ فارینسک رپورٹ کا انتظار۔ عوام میں غم و غصہ۔ افواہوں کا بازار گرم۔
ممبئی: مضافات میں واقع مسلم اکثریتی علاقے گوونڈی میں جمعہ کی شام ایک ڈیڑھ سالہ بچی اپنے گھر سے باہر نکلنے کے محض ۳؍ منٹ بعد لاپتہ ہوگئی تھی اور پھر سنیچر کی دوپہر پولیس کو گھر سے کچھ دور اس کی لاش ملی۔ اس بچی کی لاش جس جگہ پائی گئی ہے پولیس اور اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اتنی چھوٹی بچی خود سے اس جگہ نہیں پہنچ سکتی جس کی وجہ سے والدین کو شبہ ہے کہ ان کی بیٹی کو کسی نے قتل کیا ہے۔
شیواجی نگر میں پلاٹ نمبر ۵؍ پر رہائش پذیر صاحب عالم خان نے انقلاب سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ان کی بیٹی آئزل کی عمر تقریباً ۱۹؍ مہینے تھی۔ جمعہ کی شب تقریباً پونے ۸؍ بجے ان کا بیٹا ۵؍ روپے لے کر بچوں کے کھانے کی چیز لینے گھر سے نکلا اور ان کی بیٹی اس کے پیچھے گھر سے نکل گئی۔ ان کا بیٹا تقریباً ڈیڑھ منٹ میں واپس گھر آگیا اور پوچھا کہ آئزل کہاں ہے۔ اس کے پوچھنے پر گھر کے اندر اور باہر دیکھنے پر سمجھ میں آیا کہ بچی غائب ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب گھر کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی ریکارڈنگ دیکھی گئی تو پتہ چلا کہ بچی کے گھر سے نکلنے کے محض ۳؍ منٹ بعد اس کی تلاش شروع کردی گئی تھی۔ آئزل اتنی چھوٹی ہے کہ گھر سے باہر نکلنے کیلئے پائیدان سے اترنے کیلئے وہ بیٹھ کر اتری تھی اس لئے اتنے کم وقت میں اس کے کہیں دور جانے کا امکان نہیں تھا۔ تاہم وہ گھر کے اطراف کے راستوں پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں میں بھی نظر نہیں آرہی تھی۔ آئزل انجان لوگوں کے پاس نہیں جاتی تھی اس لئے انہیں یقین ہے کہ علاقے کے ہی کسی شخص نے کسی وجہ سے اسے اٹھا لیا تھا لیکن فوری طور پر تلاش شروع ہونے اور ہنگامہ ہونے پر اسے کہیں دکان یا مکان وغیرہ میں چھپا دیا ہوگا۔
صاحب عالم نے آئزل کی گمشدگی کی شکایت پولیس اسٹیشن میں درج کروادی تھی اور صبح پولیس نے اس کی تلاش شروع کی تو تقریباً ساڑھے ۱۱؍ بجے اس کی لاش گھر سے کچھ دور واقع ایک گلی کے کافی اندر ملی۔ حالانکہ گلی میں نالہ ہے لیکن وہاں تعمیراتی کام جاری ہے اس لئے اس کا شروع کا حصہ سوکھا ہوا ہے لیکن جس جگہ بچی پڑی ہوئی تھی وہاں بھی محض ۲؍ سے ۳؍ انچ ہی پانی جمع تھا اس لئے ڈوبنے سے موت ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ابتدائی حصہ سے ہی نالہ شروع ہوجاتا ہے اس لئے بچی کا خود اتنا اندر پہنچنا انتہائی مشکل ہے۔
اگرچہ پوسٹ مارٹم میں موت کی صحیح وجہ معلوم نہیں ہوسکی لیکن ایسا کہا گیا ہے کہ اس کے گلے میں پانی پھنسنے سے دم گھٹنے سے موت ہوئی ہے۔ البتہ موت کی صحیح وجہ معلوم کرنے کیلئے اس کے چند اعظاء کے حصے فارینسک جانچ کیلئے رکھ لئے گئے ہیں۔ بچی کے جسم پر کوئی ظاہری زخم بھی نہیں پایا گیا ہے لیکن پورے گوونڈی میں بچی کے قتل کی افواہ پھیل گئی ہے۔