Inquilab Logo

فوڈ ڈیلیوری مارکیٹ میں ترقی، اس دہائی کے آخر تک مزیدا ضافے کی پیش گوئی

Updated: July 05, 2024, 12:15 PM IST | Agency | New Delhi

فوڈ ڈیلیوری کمپنی سوئگی اور بین اینڈ کمپنی کی رپورٹ کے مطابق فوڈ ڈیلیوری مارکیٹ موجودہ دہائی کے آخر تک۹؍ ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی۔

The trend of ordering food is on the rise. Photo: INN
کھانا آرڈر کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ تصویر : آئی این این

اگر ہمیں گھر کاکھانا پکانا پسند نہیں ہے، تو ہم فوری طور پر آن لائن کھانا آرڈر کر دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہےکہ پچھلے کچھ سال میں ہندوستان میں فوڈ ڈیلیوری مارکیٹ میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔ فوڈ ڈیلیوری کمپنی سوئگی اور بین اینڈ کمپنی نے فوڈ ڈیلیوری مارکیٹ کی ترقی سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق فوڈ ڈیلیوری مارکیٹ موجودہ دہائی کے آخر تک۹؍ ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی۔ اس وقت اس مارکیٹ کی مالیت۵ء۵؍ ٹریلین روپے ہے۔ توقع ہے کہ مارکیٹ۱۸؍ فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھ کر۹؍ ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی۔ اس وقت فوڈ ڈیلیوری مارکیٹ کا حصہ۸؍ فیصد ہے جو ۲۰۳۰ء تک۲۰؍ فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ آؤٹ لیٹس کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ کے بڑھنے کی توقع ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا کہ کووڈ وبائی مرض کے بعد اس شعبے میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں   ایک مثال دیتے ہوئےبتایا گیا کہ چین میں ہر ۱۰؍لاکھ افراد پر ہندوستان کے مقابلے میں ۴؍گنا زیادہ ریستوراں ہیں۔ ایسے میں ہم سمجھ سکتے ہیں کہ مستقبل میں ریستورانوں کی تعداد بڑھے گی جس کے بعد فوڈ ڈیلیوری کی مارکیٹ بھی بڑھے گی۔ اگر ہم فوڈ ڈیلیوری مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کی بات کریں تو پچھلے کچھ سال میں اس میں کئی بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔ فاسٹ فوڈ چینز اور آن لائن فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارمز میں تبدیلیوں نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پہلے بھی لوگ باہر کھانا کھانے جانا پسند نہیں کرتے تھے اور اب بھی لوگ باہر جانا زیادہ پسند نہیں کرتے۔ ایسے میں وہ آن لائن کھانا آرڈر کرنا اور کھانا پسند کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آمدنی بڑھے گی تو مارکیٹ میں بھی مزید اضافہ متوقع ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK