ہیلتھ آفیسر کے مطابق، شبہ ہے کہ متوفی پونے میں اعصابی عارضے میں مبتلا تھا۔
EPAPER
Updated: January 27, 2025, 12:21 PM IST | Mumbai
ہیلتھ آفیسر کے مطابق، شبہ ہے کہ متوفی پونے میں اعصابی عارضے میں مبتلا تھا۔
پی ٹی آئی ایجنسی کی رپورٹ میں ہیلتھ آفیسرکا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر کے سولاپورضلع میں گیلین بیری سنڈروم (جی بی ایس ) سے متاثر ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔ ہیلتھ آفیسرکے مطابق، متوفی ،جس کی موت اپنےآبائی علاقے سولاپور میں ہوئی تھی، پونےآیا تھا، جہاں اس کو یہ بیماری لاحق ہونے کا شبہ ہے۔ یہ ممکنہ طو رپر مہاراشٹر میں جی بی ایس ، ایک امیونولوجیکل اعصابی عارضہ کی وجہ سے ہونے والی پہلی موت ہے۔ہیلتھ آفیسرنے پی ٹی آئی کودئیے گئے بیان میں کہاکہ ’’ اتوار کو جی بی ایس کیس کی کل ملا کرتعداد ۱۰۱؍ہوگئی۔ جس میں ۶۸؍ مرد اور ۳۳؍ خواتین شامل ہے۔ ۱۶؍ لوگ وینٹی لیڑ پر ہے۔ ایک مشتبہ موت سولاپور میں درج کی گئی ہے۔‘‘اعداد وشما ر سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباََ ۹۵؍ کیس پڑوسی میونسپل کارپوریشن پونے میں ۸۱؍اورپمپری چنچواڑ میں ۱۴؍ کیس ہیں۔دریں اثنا، ریپڈ ریسپانس ٹیم(آرآر ٹی)اور پونے میونسپل کارپوریشن(پی ایم سی) کے محکمہ صحت نے شہر کے متاثرہ سنگھ گڑھ روڈ علاقے میں نگرانی جاری رکھی۔مجموعی طور پر، اب تک کل ۲۵؍ہزار۵۶۸؍،مکانات کا سروے کیا گیا ہے، جن میں پی ایم سی حدود میں ۱۵؍ہزار ۷۶۱؍، چنچواڑ ایم سی حدود میں اور ضلع کے دیہی علاقوں میں ۶؍ہزار ۹۸؍شامل ہیں۔
Guillain-Barre Syndrome (GBS) cases | 101 patients have been found until now. 81 patients are from Pune MC, 14 from Pimpri Chinchwad MC and 6 are from other districts: Public Health Department, Maharashtra pic.twitter.com/kdoip599yT
— ANI (@ANI) January 27, 2025
گولین بیرے سنڈروم کیا ہے؟
اس بیماری میں مریض کی نسیں ڈھیلی پڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے اس کے بدن میں کمزوری آنے لگتی ہیں ہڈیوں کے جوڑ میں درد رہنے لگتا ہے، حتیٰ کہ مریض فالج تک پہنچ جاتا ہے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بیکٹیریل اور وائرل انفیکشن عام طور پر جی بی ایس کا باعث بنتے ہیں کیونکہ یہ مریضوں کی قوت مدافعت کو کمزور کرتے ہیں۔ڈاکٹروں کے مطابق، جب کہ جی بی ایس پیڈیاٹرک اور کم عمر دونوں گروپوں میں پایا جاتا ہے، لیکن یہ وبا یا وبائی بیماری کا باعث نہیں بنے گا، اور زیادہ تر مریض علاج سے مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ابتدائی طور پر۲۴؍مشتبہ معاملے پائے جانے کے بعد مہاراشٹر کے محکمہ صحت نے اس انفیکشن میں اچانک اضافے کی تحقیقات کے لیے ریپڈ ریسپانس ٹیم تشکیل دی۔