چار خواتین نے سروے رپورٹ ان کے وکیل کو سونپنے کی بھی اپیل کی ہے۔
EPAPER
Updated: January 05, 2024, 11:52 AM IST | Inquilab News Network | Varanasi
چار خواتین نے سروے رپورٹ ان کے وکیل کو سونپنے کی بھی اپیل کی ہے۔
سال ۱۹۹۱ء میں پنڈت سومناتھ ویاس و دیگر کے ذریعہ داخل کردہ مقدمے میں جمعرات کو سول جج (سینئر ڈویژن فاسٹ ٹریک کورٹ) پرشانت کمار سنگھ کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ وکیل وجے شنکر رستوگی کی طرف سے داخل کردہ عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے گیان واپی کیمپس کی سروے رپورٹ ۱۹؍ جنوری کو داخل کرنے اور وکیل کو کاپی سونپنے کی اے ایس آئی کو ہدایت دی ہے۔
وکیل رستوگی نے اپنی درخواست میں اپیل کی ہے کہ آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو ہدایت دی جائے کہ وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے ۱۹؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے گیان واپی کیمپس میں سائنٹفک طریقہ سے جو سروے کیا ہے اس رپورٹ مدعی کے وکیل کو فراہم کرائے، تاکہ ۸؍اپریل ۲۰۲۱ء کو دیئے گئے سول جج (سینئر ڈویژن فاسٹ ٹریک) کے حکم پر عملدرآمد باقی رہ گیا ہو تو دوبارہ سروے کا حکم جاری کرایا جاسکے ۔ سماعت کے دوران اے ایس آئی کی طرف سے عدالت میں سرکاری وکیل امیت کمار شریواستوا اور مدعی کی طرف سے وکیل راجندر پرتاپ پانڈے موجود تھے۔
غور طلب ہے کہ راکھی سنگھ سمیت پانچ خواتین کی طرف سے ماں شرنگار گوری کی پوجا کی اجازت کیلئے ۱۸؍ فروری ۲۰۲۱ء کو سول جج (سینئر ڈویژن) کی عدالت میں داخل کردہ مقدمہ میں حکم کے بعد اے ایس آئی نےگیان واپی کیمپس کا سروے کیا تھا اور ۱۸؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کو ضلع جج کی عدالت میں رپورٹ داخل کی تھی۔ چار خواتین نے سروے رپورٹ کو ان کے وکیل کو سونپنے کا مطالبہ کیا ہے جس پر عدالت کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔ اس درمیان اے ایس آئی کی طرف سے ۴؍ جنوری کو ضلع جج کی عدالت میں اس عرضی دی گئی کہ سروے رپورٹ کو ۴؍ ہفتہ تک کسی فریق کو نہ دی جائے۔ سروے رپورٹ کو سول جج کی عدالت میں بھی داخل کرنا ہے۔ اے ایس آئی کی درخواست پر ضلع جج نے حکم کیلئے ۵؍ جنوری کی تاریخ طے کی ہے۔