Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

حافظ بھی، حکیم بھی اور۳۳؍سال سے تراویح کا اہتمام بھی

Updated: March 17, 2025, 10:36 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

حافظ فراز احمد قادری مالیگاؤں کی مدینہ مسجد میں۱۹۹۲ء سے تراویح پڑھا رہے ہیں۔ ان کے آباء واجداد۱۸۵۷ءمیں مالیگاؤں آئے تھے۔

Hafiz Faraz Ahmed Qadri. Photo: INN
حافظ فراز احمد قادری۔ تصویر: آئی این این

مالیگاؤں کی مدینہ مسجد (آگرہ روڈ، نیا بس اسٹینڈ، خواجہ غریب نواز فلائی اوور) میں ۱۹۹۲ء سے تراویح پڑھارہے ہیں حافظ فراز احمد قادری۔ ۱۹۹۴ء میں یہاں امام مقرر ہوئے، اس سے ۲؍سال قبل سے تراویح پڑھا رہے ہیں۔ مدینہ مسجد کے قیام کو۶۲؍ سال ہوئے‌ان ۶۲؍ برسوں میں حافظ فراز یہاں دوسرے امام ہیں۔ اس سے قبل ان کے استاذ حافظ شبیر احمد حشمتی (مرحوم) امامت کے منصب پر فائز تھے‌۔ حافظ فراز احمد تنہا تراویح کی امامت کرتے ہیں۔ چند سال قبل انہیں آنکھ میں تکلیف ہوگئی تھی، آپریشن کرایا، اس کے باوجود تراویح کے معمول میں کوئی فرق نہیں آیا۔ عموماً ً\۲۷؍ویں شب میں قرآن مکمل کرتے ہیں ۔ اس موقع پر تکمیل قرآن کی نسبت سے پرُوقار تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ 
 حافظ فراز خاندانی حکیم بھی ہیں اور یہ دولت انہیں اپنے بزرگوں سے ملی ہے۔ خدمت خلق کی غرض سے چھوٹے موٹے امراض کی دوا مفت دیتے ہیں مگر جن امراض کی ادویہ سازی پر خرچ زیادہ آتا ہے اس کے چارج لیتے ہیں۔ اس کے لئے وہ شہر کے اطراف پہاڑوں، سبزہ زاروں اور ندی و تالاب کے قریب جاکر وہاں سے مختلف جڑی بوٹیاں تلاش کرتے ہیں۔ مختلف اقسام کے پودوں اور جڑی بوٹیوں کے خواص کا انہیں تجربہ ہے۔ 
 انہوں نے دارالعلوم حنفیہ سنیہ (اسلام پورہ) میں ۱۹۸۶ء حفظ شروع کیا اور۱۹۹۱ء میں مکمل کیا۔ ۲۴؍ پارے حافظ شبیراحمدحشمتی سے پڑھے، بقیہ ۶؍ پارے دیگر استاد سے۔ اسی کے ساتھ دور بھی مکمل کیا۔ حافظ فرازاحمدقادری کا پورے سال فجر کی نماز سے قبل کم‌از کم ایک پارے کی تلاوت کا دائمی معمول ہے۔ یہ معمول طالب علمی کے دور سے برقرار ہے‌۔ یہی نہیں اپنے مادر علمی میں ۱۹۹۳ءتا ۲۰۲۰ء تدریسی خدمات بھی انجام دے چکے ہیں۔ ان کا روحانی تعلق خانقاہ برکاتیہ، مارہرہ شریف (یوپی) سے ہےجبکہ آپ کے مرشد حافظ مفتی سید محمدمیاں برکاتی(سورت) ہیں۔ 
 حافظ فراز احمد قادری کے پاس والدین اپنے نوزائیدہ بچوں کی تاریخ پیدائش بتاکر اسلامی نام رکھنے کے لئے رجوع کرتے ہیں۔ اس تعلق سے رابطہ قائم کرنے والوں میں مالیگاؤں کے علاوہ بیرون شہر کے لوگ بھی شامل ہیں۔ اسی طرح نئے مکانات، دفاتر اور کارخانے وغیرہ کی تعمیر میں خیر وبرکت اور شرور وفتن سے بچنے کیلئے بھی عملیات کی‌خاطر لوگ رابطہ قائم کرتے ہیں۔ اس کیلئے حافظ فراز قادری کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ وہ پارہ (خاص دھات) پر دم کرتے ہیں، جسے بنیاد میں رکھا جاتا ہے۔ 
 حافظ فراز کے محتاط رویے اور ان کی سادگی کا اس سے بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اگر وہ کسی ذاتی ضرورت یا کسی کام سے شہر سے باہر جاتے ہیں، خواہ وہ ایک دن کا سفر ہو تب بھی جسے امامت کی ذمہ داری سونپتے ہیں، اسے اس ایک دن کا ہدیہ بھی دیتے ہیں۔ اسی طرح شہر میں کہیں آنے جانے یا مسجد آنے کیلئے وہ سائیکل کا استعمال کرتے ہیں۔ 
 حافظ فراز قادری نے اپنے صاحبزادے محمد ارشد کو بھی حافظ بنایا ہے، اس نے امسال دسویں کا بھی امتحان دیا ہے۔ اسی طرح ان کا بھانجہ محمد فضیل بھی حفظ کرچکا ہے۔ حافظ فراز کے والد بھی چند پاروں کے حافظ تھے جبکہ دادا پردادا میں صوفی بزرگ گزرے ہیں اور وہ ہریہر گنج میں امامت وخطابت کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔ پرتاب گڑھ سے ان کے آباء واجداد ۱۸۵۷ء میں مالیگاؤں آئے تھے، ڈیڑھ پونے دو سوسال بعدآج بھی پرتاب گڑھ سے حافظ فراز کا تعلق اسی طرح قائم ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK