Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

۷۲؍سال کی عمر میں ۴۸؍ویں محراب سنارہے ہیں حافظ محمد صادق حبیبی

Updated: March 10, 2025, 10:20 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

کرلا قریش نگر کی قادریہ مسجد میں ۳۷؍ سال سے پڑھا رہےہیں۔ ہارٹ کے۲؍ آپریشن ہونے کے باوجود تراویح پڑھانے کا معمول برقرار ہے۔

The great Hafiz of the Quran, Hafiz Sadiq Habibi. Photo: INN
بزرگ حافظ قرآن حافظ صادق حبیبی۔ تصویر: آئی این این

 ۷۲؍ سال کی عمر میں ۴۸؍ ویں محراب سنارہے ہیں حافظ محمد صادق حبیبی۔ امسال قادریہ مسجد قریش نگر ہل میں پڑھارہے ہیں۔ اس ایک ہی مسجد میں تراویح پڑھانے کا یہ ۳۷؍واں سال ہے۔ کرلا میں پہاڑی پر واقع اس مسجد کے سابق امام مولانا محمد اسماعیل (مرحوم) کے حوالے سے ایٹم بم مولانا کے نام سے بھی یہ مسجد مشہور ہے۔ 
 بزرگ حافظ قرآن حافظ صادق حبیبی نے کرلا عمرواڑی کی نوری مسجد میں ۸؍ سال پڑھایا اور یہاں ۶؍سال امام رہے۔ شروع میں جب ۲؍سال یہاں تراویح پڑھایا تو مسجد انتظامیہ کمیٹی کے ذمہ داران نے ان سے امامت کیلئے اصرار کیا جسے انہوں نے قبول کیا، اس طرح ۶؍برس تک امامت وخطابت کی ذمہ داری بھی ادا کی۔ ان کا معمول ۲۷؍ویں شب میں قرآن کریم مکمل کرنے کا ہے جبکہ تراویح میں قرآن پڑھنے کی ترتیب یہ ہوتی ہے کہ ابتداء میں ۴؍ دن ۲۔ ۲؍ پارے پھر ایک ایک پارہ اور اخیر کے ۲؍ دن میں پارہ عم (تیسواں پارہ ) پڑھ کر مکمل کرتے ہیں۔ 
 ممبئی میں تراویح پڑھانے کا سلسلہ شروع کرنے سے قبل تکمیل حفظ کے بعد اپنے آبائی وطن الہٰ آباد (موجودہ پریاگ راج) تحصیل پھول پور کی مسجد میں ۳؍ برس پڑھایا۔ حافظ صادق حبیبی الہٰ آباد کے اکبر گنج علاقے میں بارہ پورہ کے رہنے والے ہیں۔ اُس وقت اِس علاقے میں عالم اور حافظ بہت کم تھے۔ انہوں نے اسلام پورہ کے رہنے والے حافظ لودھی کے پاس ناظرہ پڑھا اور حفظ حافظ محمد ایوب اور قاری عبدالحفیظ صاحب کے پاس بارہ پورہ کے مدرسہ اسلامیہ میں پڑھا۔ یہ تینوں اساتذہ داعیٔ اجل کو لبیک کہہ چکے ہیں۔ مدرسہ اسلامیہ اب کافی ترقی کرچکا ہے۔ عتیق احمد کے پھول پور سے ایم پی بننے کے بعد یہاں کالج بھی بنا۔ 
 حافظ محمد صادق نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ۱۹۷۵ء میں تکمیل حفظ کے بعد بھیونڈی آئے مگر یہاں تراویح کا نظم نہ ہونے کے سبب وطن میں پڑھایا۔ وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ ۲؍مرتبہ ہارٹ کا آپریشن ہوا ہے۔ ایک آپریشن ڈاکٹر ہمدولے نے کیا اور دوسرا ڈاکٹر انکورنے دادر میں انجو پلاسٹی کی تھی۔ 
 اس عمر میں بھی اس قدر اہتمام سے تراویح پڑھانے کے جواب میں حافظ صاحب کہتے ہیں کہ ’’یہ قرآن پاک کی عظمت، اس سے تعلق اور تائید غیبی سے ہی ممکن ہوتا ہے۔ رمضان المبارک سے قبل یہ ارادہ کرلیتا ہوں کہ تراویح پڑھانی ہے چنانچہ باری تعالی اپنے حبیب کے صدقے میں فضل فرماتا ہے۔ ‘‘ حافظ حبیبی کا یومیہ ۱۰؍ پارہ کی تلاوت کا معمول ہے۔ وہ کرلا میں مدرسہ انجمن اصلاح المومنات کے بانی استاذ ہیں۔ آج بھی وہ رمضان المبارک کے علاو ہ دیگر مہینوں میں یہاں صبح اور دوپہر کے وقت اور شام کو مدرسہ خاتونِ جنت چیتا کیمپ میں بچیوں کو تعلیم دیتے ہیں۔ اس دوران تلاوت جاری رہتی ہے اور۴؍ پارہ گھر پر پڑھنے کا معمول ہے۔ 
 رمضان المبارک میں کرلا میں اپنے گھر سے مذکورہ مسجد ظہر سے قبل آجاتے ہیں اور تراویح پڑھا کر لوٹتے ہیں۔ رمضان میں سحری سے قبل اور صبح ۱۰؍ بجے کے بعد اور دیگر اوقات میں تلاوت جاری رہتی ہے۔ وہ بنٹر بھون روڈ پر ۱۹۹۲ء سے عیدین کی امامت بھی کررہے ہیں۔ حافظ صادق حبیبی کے خاندان میں کوئی اور عالم حافظ نہیں ہے، نہ ہی یہ دولت ان کے ۵؍ بچوں میں سے کسی نے حاصل کی مگر سبھی بچے اعلی تعلیم یافتہ ہیں۔ انہوں نے اپنے تجربے کی روشنی میں بتایا کہ حافظ قرآن یومیہ کم سے کم ۳؍ پارے کی تلاوت کریں، اس سے تراویح پڑھانے یا سماعت میں کافی آسانی ہوگی اور رمضان المبارک میں بہت زیادہ محنت درکار نہیں ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK