شدید عالمی دباؤ کی بنا پر ایریل ہنری کو مجبوراً عہدہ سے دستبردار ہونا پڑا
EPAPER
Updated: March 13, 2024, 10:42 AM IST | Agency | Port-au-Prince
شدید عالمی دباؤ کی بنا پر ایریل ہنری کو مجبوراً عہدہ سے دستبردار ہونا پڑا
پورٹ او پرنس: ہیتی کے وزیراعظم ایریل ہنری نے دارالحکومت میں جرائم پیشہ گروہوں کے قابض ہونے، بڑھتے ہوئے علاقائی تنازعات اور عالمی دباؤ کے باعث عالمی دباؤ کے پیش نظر عہدہ سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ ان کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا جب مسلح گروہوں کے حملے کے نتیجے میں جیلوں سے فرار ہونے والے۳؍ ہزار۷۰۰؍ مجرموں نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دارالحکومت کے۸۰؍ فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا تھا۔
دارالحکومت پر قبضے کے بعد ان جرائم پیشہ گروہوں نے وزیر اعظم ایریل ہنری سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا جس پر امریکہ سمیت دیگر ممالک نے تصفیے کیلئے کوششوں کا آغاز کیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران مسلح گروہوں کی جانب سے جیلوں پر حملے اور ساڑھے۳؍ہزار سے زائد خطرناک قیدیوں کے فرار کے بعد سے ہیتی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔ اس کی وجہ سے ملک میں کشیدگی عروج پر ہے اور عالمی سطح پر بھی وزیراعظم ایریل ہنری پر مستعفی ہونے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ امریکی لیڈروں نے بھی ان سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان استعفے کے بعد ایک سینئر امریکی اہلکار نے جرائم پیشہ مسلح گروہوں سے ان کی حفاظت سے متعلق کہا کہ ایریل ہنری دارالحکومت میں رہنے یا کہیں اور جانے کیلئے آزاد ہیں۔ گیانا کے لیڈر اور کیریبین کمیونٹی کے صدر عرفان علی نے بتایا کہ ایک عبوری کونسل اور نگراں وزیراعظم کی تقرری تک ایریل ہنری وزیراعظم کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ ۷۴؍ سالہ ہنری پیشے سے نیوروسرجن ہیں اور جولائی۲۰۲۱ء میں وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے تھے جب کہ صدر کا عہدہ بھی اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔