• Sun, 23 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

حاجی ملنگ: مہاآرتی کرنے پر شندے کیخلاف ایف آئی آرکا مطالبہ

Updated: February 23, 2025, 10:20 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

خواجہ غریب نوازکمیٹی نے پریس کانفرنس میں انتباہ دیا کہ ۲۵؍فروری تک ایف آئی آر درج نہ کئے جانے پرسپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا، حقیقی عوامی موضوعات سے توجہ ہٹانے اور اس طرح کے مسائل میں الجھاکرمسلمانوں کو ہراسا ں کرنے اورریاست میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش کا الزام بھی لگایا۔

Scene from the press conference on Haji Malang and other issues. Photo: INN.
حاجی ملنگ اور دیگر مسائل پر کی گئی پریس کانفرنس کا منظر۔ تصویر: آئی این این۔

حضرت عبدالرحمٰن شاہ عرف حاجی ملنگ بابا کے مزار پر نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ذریعے آرتی اور اسے مچھندر ناتھ بے بنیاد دعویٰ کرنے پر حضرت خواجہ غریب نواز کمیٹی کی جانب سے مراٹھی پترکار سنگھ میں گزشتہ روز پریس کانفرنس کی گئی اورکئی سوالات قائم کئے گئے۔ اس دوران دوٹوک انداز میں یہ بھی کہاگیا کہ اگرایکناتھ شندے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول کیا گیا توکمیٹی کی جانب سے۲۵؍فروری کو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جائےگا۔ 
عوامی موضوعات سےتوجہ ہٹانے کی کوشش 
اس کانفرنس کے دوران یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ اہم عوامی موضوعات، کسانوں ، نوجوانوں ، تاجروں، تعلیم، طبی سہولتیں ، خواتین اوربچوں کا تحفظ، سرکاری ملازمتیں، ریل حادثات اورہائی وے پر ہونے والے حادثات وغیرہ سے توجہ ہٹانے اور ملک کو ہندو راشٹر بنانے، آئین کو ختم کرنے اور مسلمانوں کو ہراساں کرنے کی مسلسل کوشش کی جارہی ہے۔ 
پریس کانفرنس میں ۸؍اہم موضوعات پرتوجہ مرکوز کی گئی 
(۱) وزراء کو اپنے مرتبے اور آئینی ذمہ داریوں کومحسوس کرتے ہوئے اس پرتوجہ دینا چاہئے لیکن مہاراشٹر میں صورتحال یہ ہے کہ وزراءحلف بردار ی کے بعد ہندو، ہندوراشٹریہ کا راگ الاپنے لگتے ہیں، ریاست کی موجودہ حکومت میں یہی ہورہا ہے(۲) حاجی ملنگ بابا کی درگاہ کوجان بوجھ کرمندر کہاجارہا ہےاوراس طرح کی مذموم حرکتوں کے ذریعے ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی منظم کوشش کی جارہی ہے (۳) ۱۹۸۸ءسے اِس درگاہ پرتنازع شروع کیا گیا اور اب بھی یہی کوشش کی جارہی ہے کہ کسی بھی طریقے سے اسے مچھندر ناتھ کا مندر قرار دے دیا جائے (۴) پولیس کی موجودگی میں شرانگیزی اوردل آزار ی والے نعرے ’مجھ کوطاقت دے، ملنگ گڑھ کومکتی دے‘ اورجے شری رام کے نعرے لگائے جاتے ہیں۔ ایسے میں سب سے اہم سوال یہ ہےکہ پولیس کیوں اس طرح کی شرانگیزی کےلئے اجازت دیتی ہے اورتحفظ فراہم کرتی ہے(۵)آنند دیگھے کی روایت کوبرقراررکھتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اوران کے بیٹے شری کانت شندے نے اشتعال دلانے والے بینرآویزاں کئے تھے(۶) ریاست کےنائب وزیر اعلیٰ  نے جو چادر یہاں چڑھائی اس پر’اوم ‘لکھا ہوا تھا اس کے برخلاف وزیراعظم مودی کی جانب سے اجمیر شریف درگاہ پربھیجی جانےوالی چادر پر ایسی کوئی تحریر نہیں ہوتی ہے (۷)مسلمانوں کو ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اگر ایسا کام کسی اور مذہب سے تعلق رکھنے والاکوئی کرتا تواس پر یواے پی اے لگانے سے بھی گریز نہیں کیا جاتا لیکن یہاں شرانگیزی کے لئے کھلی چھوٹ دی گئی ہے (۸)ریاست میں کئی اہم عوامی موضوعات اورمسائل ہیں لیکن ان پرکوئی توجہ نہ دیتے ہوئے ایسے حساس موضوعات اس لئے اٹھائے جارہے ہیں تاکہ عوام کا ذہن منتشر رہے اورایک مخصوص طبقے کوہراساں کیا جاسکے۔ 
اس لئے یہ سلسلہ فوراً روکا جائے اورحاجی عبدالرحمٰن شاہ بابا کی درگاہ پر جو کچھ کیا گیا یا کیا جاتا ہے، وہ سلسلہ فوراً روکا جائے اورایکناتھ شندے کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے۔ یہ مطالبات مذکور ہ کمیٹی کی جانب سے کمیٹی کےسکریٹری محمدیوسف عمر انصاری اوران کےدیگرساتھی جوکانفرنس میں موجود تھے، کئے گئے۔ اُن سے نمائندۂ انقلاب کے اس سوال پریہ معاملہ توہوگیا اب پریس کانفرنس کی کیوں ضرورت پڑی ؟تو انہوں نے کہاکہ ’’ اصل میں جس طرح کے حالات پیدا کئے جارہے ہیں، اس کے خلاف عوامی بیداری ضروری ہے اور بتانا بھی ضروری ہے کہ حکمراں طبقہ کیاکررہا ہےاورکس طرح طاقت اور اپنے عہدے کا کھلے عام غلط استعمال کررہا ہے۔ اس کے علاوہ ہم سب سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوں گے۔ کانفرنس میں ممبئی کے صدر ذاکر حسین مصطفےٰ شیخ، نائب صدر محمدحسین محمد عمر انصاری، عزیز شیخ، مبین منظور شیخ، سلمان صدیقی، فیروزشیخ، ذاکرشاہ اورمعراج شیخ وغیرہ موجود تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK