• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی میں حجاج کرام کی وطن واپسی شروع

Updated: July 03, 2024, 10:30 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

پہلے دن ۱۲۰۰؍حجاج ۳؍الگ الگ خصوصی پروازوں سےوطن لوٹے۔ آج صرف ایک جہازسے حجاج آئیں گے ۔آخری جہاز ۲۱؍جولائی کو آئے گا۔

Pilgrims from 3 ships arriving in Mumbai on the first day are waiting to leave with their luggage. Photo: INN
پہلے دن ممبئی آنے والے ۳؍جہازوں کے حجاج سامان لے کر باہر نکلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

ممبئی سے حج بیت اللہ کیلئے جانے والے عازمین ، حج بیت اللہ کی سعادت سے سرفرازہوکر وطن لوٹ رہے ہیں۔ ممبئی میں حجاج کا پہلا قافلہ ۳؍ ہوائی جہازوں کے ذریعے الگ الگ اوقات میں پیر یکم جولائی کو پہنچا۔ ان ۳؍ خصوصی پروازوں سے ۱۲۰۰؍ حجاج کرام کی وطن واپسی ہوئی۔ منگل کو کوئی جہاز نہیں تھا، آج بدھ ۳؍جولائی کوصرف ایک جہازکے ذریعے حجاج تشریف لائیں گے۔ 
 حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے بزرگ حجاج کاسامان وغیرہ ایئرپورٹ سے باہر نکالنے میں ان کی مدد کے لئے عملہ مامور ہےاور تنظیموں کی جانب سے بھی خدمت کرنے والے موجود ہیں۔ یہ نظم عازمین کی روانگی کےوقت بھی تھا۔ 
 حج کمیٹی آف انڈیا کے ایڈیشنل سی ای او لیاقت علی آفاقی سے نمائندۂ انقلاب کے استفسار کرنے پر کہ پہلے قافلے میں ممبئی آنے والے سبھی حجاج کاسامان وغیرہ آگیا، کوئی شکایت تو موصول نہیں ہوئی؟ تو انہوں نے کہا کہ’’ممبئی میں اب تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ حجاج کرام کوآب زمزم ایئرپورٹ پر مہیا کرایا جارہا ہے۔ ان تک یہ پیغام بھی پہنچایا جارہا ہے کہ وہ آب زمزم کیلئے پریشان نہ ہوں، ایئرپورٹ پر آسانی کیساتھ ہرحاجی کو ۵؍ لیٹر والی بوتل پاسپورٹ دیکھ کر مہیا کرائی جارہی ہے، کوئی بھی حاجی چھوٹے گا نہیں ،سبھی کو آب زمزم ضرور ملے گا۔‘‘
آخر ی جہاز ۲۱؍جولائی کو 
 ممبئی میں حجاج کا آخر ی جہاز ۲۱؍ جولائی کو آئے گا چونکہ روانگی میں بھی آخری جہازممبئی اور چنئی سے گیا تھا اس لئے اسی ترتیب سے حجاج کی واپسی ہو رہی ہے ،ورنہ ملکی سطح پرحجاج کا پہلا قافلہ ۲۲؍ جون کوآچکا ہے ۔
 حج کمیٹی آف انڈیا کے ایڈیشنل سی ای او لیاقت علی آفاقی کے مطابق ’’ممبئی میں حجاج کا آخری جہاز ۲۱؍ جولائی کو آئے گا۔ ۲۱؍جولائی کو ہی چنئی ، تمل ناڈواوراحمدآباد کے بھی حجاج کی آخری جہازوں سے وطن واپسی ہوگی۔‘‘
 انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’کوشش یہ کی جارہی ہے کہ ہرحاجی کے ساتھ ہی ان کا سامان بھی آجائے ،کسی کا سامان چھوٹنے نہ پائے، اگر بالفرض کبھی اس کے برخلاف صورت پیش آتی ہے تو یہ بھی کوشش کی جارہی ہے کہ دوسرے ہی جہاز سے حاجی کاسامان آجائے تاکہ ان کوزیادہ انتظار نہ کرناپڑے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK