خانہ کعبہ کا آخری طواف کرکےایئر پورٹ کی طرف روانہ ہونے والے اکثر عازمین کی آنکھیں جہاں اشک بار ہوتی ہیں وہیں دل میں وہ یہ دعاکررہے ہوتے ہیں کہ اللہ رب العزت اس پاک سرزمین پر حاضری کی سعادت دوبارہ ضرور نصیب فرمائے۔
EPAPER
Updated: June 19, 2024, 3:53 PM IST | Makkah
خانہ کعبہ کا آخری طواف کرکےایئر پورٹ کی طرف روانہ ہونے والے اکثر عازمین کی آنکھیں جہاں اشک بار ہوتی ہیں وہیں دل میں وہ یہ دعاکررہے ہوتے ہیں کہ اللہ رب العزت اس پاک سرزمین پر حاضری کی سعادت دوبارہ ضرور نصیب فرمائے۔
حج کی سعادت حاصل کرلینے کے بعد منیٰ اور مکہ سے واپسی حاجیوں کیلئے زندگی کے چند مشکل اور اتنہائی جذباتی لمحات میں سے ایک ہے جس کا نظارہ مکہ مکرمہ میں نظر آنے لگا ہے۔ عرب نیوز اور سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق حاجیوں کی مرحلہ وار واپسی کا سلسلہ منگل کی دوپہر سے شروع ہوگیا مگر مکہ مکرمہ کی مقدس سرزمین کو الوداع کہنا کسی بھی حاجی کیلئے آسان نہیں ہے۔ خانہ کعبہ کا آخری طواف کرکےایئر پورٹ کی طرف روانہ ہونے والے اکثر عازمین کی آنکھیں جہاں اشک بار ہوتی ہیں وہیں دل میں وہ یہ دعاکررہے ہوتے ہیں کہ اللہ رب العزت اس پاک سرزمین پر حاضری کی سعادت دوبارہ ضرور نصیب فرمائے۔ مکہ مکرمہ، منیٰ، میدان عرفات اور مزدلفہ میں اسلامی اُخوت اور بھائی چارہ کی زندہ مثالوں کی یادیں اپنے ساتھ لے جاتے ہوئے یہ حاجی جہاں مقامات مقدسہ سے دور ہونے پر غمزدہ ہیں وہیں اپنے اُن اسلامی بھائی بہنوں سے بچھڑ جانے کا خیال بھی انہیں فکرمند کردیتا ہے جن سے حج کے دوران ان کی ملاقات اپنائیت میں بدل گئی۔
پاکستان سے حج کیلئے پہنچنے والے اشفاق الحسن نے عرب نیوز سے گفتگو میں جذباتی انداز میں کہاکہ ’’یہاں آنا اور حج مکمل کرلینا اب بھی ناقابل یقین سا محسوس ہوتا ہے۔ دعا گو ہوں کہ اللہ اور اس کے رسول ؐ سے تعلق رکھنے والے ہر شخص کی زندگی میں یہ لمحہ ضرور آئے۔ اللہ بار بار اس مقدس سرزمین کے سفر کی سعادت نصیب فرمائے۔ ‘‘ حج کا سفر مکمل کرلینے کے بعد وطن لوٹے ہوئے اشفاق نے بتایا کہ یہاں جس طرح کی روحانی تسکین ملی اور رب کائنات سے قریب ہونے کا جو احساس پیدا ہوا وہ ہمیشہ تازہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ پوری امت کو یہاں آکر متحد ہو جانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ مسلمانوں کی تمام تکلیفوں کو دور اور مسائل کو حل فرمائے۔ ‘‘کویت سے آنے والے سمیع القحطانی کے مطابق’’حج کرنے کے بعد اپنے جذبات کو میں لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔ ‘‘ سمیع نے دوسری بار حج کی سعادت حاصل کی ہے۔
فلپائن سے حج پر پہنچنے والے حارث نے اپنی واپسی سے قبل عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جہاں خوش ہیں کہ انہیں حج بیت اللہ کی سعادت نصیب ہوئی وہیں حج کے دوران وہ اپنے والدین کی کمی کو شدت سے محسوس کرتے رہے جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ حارث کے مطابق’’مجھے اللہ کی ذات اقدس سے امید ہے کہ وہ جنت میں ہوں گے۔ ‘‘ ایسے ہی ملے جلے جذبات کے ساتھ یہ حاجی دیگر حاجیوں کے ساتھ واپسی کی فلائٹ میں سوار ہوئے۔ ہر ایک کا دل حج کی تکمیل پر مطمئن تھا مگر دوبارہ موقع ملنے کی خواہش بھی موجود تھی۔