مصر اور قطر کی ثالثی کے سبب بگڑتی بات ، بنتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے دھمکی آمیز بیانات کے سبب معاہدہ ختم ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔
EPAPER
Updated: February 14, 2025, 12:19 PM IST | Agency | Gaza/Tel Aviv/Washington
مصر اور قطر کی ثالثی کے سبب بگڑتی بات ، بنتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے دھمکی آمیز بیانات کے سبب معاہدہ ختم ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔
حماس نے کہا ہے کہ وہ سنیچر کے روز طے شدہ معمول کے تحت اسرائیلی یرغمالوں کی رہا کردے گا۔ عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان نے بتایا کہ مصر اور قطر نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد پر حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ترجمان حماس نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں لیڈران نے مصر کا دورہ کیا تھا اور ثالثوں سے مذاکرات کئے تھے۔ بیان میں کہا گیا کہ ثالثوں کی یقین دہانی پر سنیچر کے روز طے شدہ۳؍اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی معمول کے مطابق ہوگی۔
حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کے اعلان کے بعد غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے خاتمے اور نئی جنگ کے خدشات دم توڑ گئے۔ یاد رہے کہ پیر کے روز حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے سے انحراف کا الزام عائد کرتے ہوئے سنیچر کے روز ہونے والی یرغمالوں کی رہائی کو مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس پر امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی معاہدے ختم کرکے غزہ پر نئی جنگ مسلط کرنے کی دھمکی دی تھی۔
امریکی وزیرخارجہ نے اسرائیل کو اکسایا
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اپنے ایک بیان میں اسرائیل کو غزہ پر حملے اور حماس کے خلاف جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لئے اکسایا ہے۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کی ایک مشکل یہ ہے کہ حماس کے اسلحے کی فراہمی اور مؤثر رابطوں کے نیٹ ورک مضبوط ہو رہے ہیں۔ مارکو روبیو نے مزید کہا کہ جنگ میں وقفے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے حماس خود کو مستحکم اور طاقتور بنا رہی ہے۔ مارکو روبیو کے بقول ضرورت اس امر کی ہے کہ اسرائیل اب حماس کو پھر سے منظم اور مسلح ہونے کا موقع فراہم نہ کرے جس سے وہ تازہ دم ہوجائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے حماس پر نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسرائیل سے کہا کہ یہ جنگ بندی ضرور ہے لیکن یہ ایک احمقانہ جنگ بندی نہیں ہے۔ خیال رہے کہ یہ بیان اُس وقت سامنے آیا تھا جب حماس نے سنیچر کے روز طے شدہ اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کو مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم مصراور قطر کی ثالثی کے سبب یہ نوبت نہیں آئی۔
حماس نے کہا تھا کہ اسرائیل مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس کے باعث اس اقدام پر مجبور ہیں۔ جس پر صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نے دھمکی دی تھی کہ اگر حماس نے ہفتے کو یرغمالی رہا نہیں کیے تو جنگ بندی ختم اور صرف تباہی ہی تباہی ہوگی۔ واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس اور اسرائیل کے درمیان یرغمالوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ سنیچر کے روز ہونا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کی حماس سے جنگ کی دھمکی
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگ دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج دوبارہ شدید لڑائی کرے گی جو حماس کو مکمل شکست دینے تک جاری رہے گی، دوبارہ جنگ کیلئے اسرائیل نے ریزروفوجیوں کوبھی طلب کر لیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان دوبارہ جنگ چھڑ سکتی ہے، اسرائیل ماضی میں قیدیوں کی رہائی کے بعد جنگ شروع کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا ہے۔
دریں اثناء جنگ دوبارہ چھڑنے کے خدشات کے باوجود غزہ میں فلسطینیوں کے اپنے علاقوں کو لوٹ آنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ نیتزاریم کارویڈر اور اطراف سے فلسطینیمرکزی غزہ کا رخ کررہے ہیں۔