آج حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ۴؍ اسرائیلی یرغمالوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرے گا جن کے متعلق حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: February 20, 2025, 6:51 PM IST | Gaza
آج حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ۴؍ اسرائیلی یرغمالوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرے گا جن کے متعلق حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ چار اسرائیلی یرغمالی، جن کی لاشیں آج اسرائیل کے حوالے کی جائیں گی، جب پکڑے گئے تو زندہ تھے، لیکن اسرائیلی فوج نے غزہ میں نسل کشی کے دوران حراستی مقامات پر جان بوجھ کر بمباری کرکے انہیں ہلاک کردیا۔ القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا کہ’’آپریشن الاقصیٰ، قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، بیباس کے خاندان (تین افراد) اور قیدی اوڈ لفشٹز کی لاشیں آج حوالے کی جائیں گی۔‘‘ یاد رہے کہ القسام نے ۲۹؍ نومبر۲۰۲۳ء کو اعلان کیا تھا کہ بیباس کے خاندان کے تین زیر حراست افراد، شیری سلورمین بیباس، کفیر بیباس اور ایریل بیباس، غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا کہ اسرائیل کو یرغمالوں کی فہرست موصول ہوئی ہے جن کی لاشیں جمعرات کو غزہ سے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت حوالے کی جائیں گی۔
بیان میں ناموں کا انکشاف نہیں کیا گیا، لیکن اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی کہ یہ افراد ۸۵؍ سالہ لفشٹز کے علاوہ شیری بیباس اور اس کے دو بچے (۹؍ سالہ اور ۴؍ سالہ) کی ہیں۔ غزہ میں حماس لیڈر خلیل الحیا نے منگل کو ایک ریکارڈ شدہ تقریر میں کہا کہ ’’غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت سنیچر کو باقی چھ زندہ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت طے پانے والے معاہدے کے مطابق آئندہ ہفتے اسرائیلی یرغمالوں کی مزید لاشیں حوالے کرنا جاری رکھے گا۔ اگلے ہفتے کی رہائی سے غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت حماس کی طرف سے رہا کئے گئے اسرائیلی یرغمالوں کی تعداد ۳۳؍ ہو جائے گی، جن میں ۲۵؍ زندہ اور آٹھ لاشیں شامل ہیں۔ اسرائیلی جیلوں سے مجموعی طور پر ۱۱۳۵؍ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ اسرائیل سنیچر کو مزید ۵۰۲؍ قیدیوں کو رہا کرنے والا ہے۔