• Sun, 20 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مشی گن میں ہیرس اور ٹرمپ کے درمیان کانٹے کی ٹکر

Updated: October 20, 2024, 12:02 PM IST | Agency | Michigan

دونوں لیڈرامریکی عرب ووٹرس کو رجھانے کیلئے کوشاں، ٹرمپ کا مسلم اکثریتی صوبے کا دورہ۔

Kamala Harris addressing the election campaign. Photo: INN
کملا ہیرس انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

 ایسے وقت میں  جبکہ ڈونالڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان مقابلہ سخت سے سخت ہوتاجارہاہے، دونوں  لیڈروں  کی توجہ مشی گن میں  پیشگی ووٹنگ کے دوران امریکی عرب لیڈروں  کی حمایت حاصل کرنے پر مرکوز ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملاہیرس نے جہاں  ’’مشرق وسطیٰ کی پریشانیاں  ختم‘‘ کرنے کا نعرہ دیا ہے وہیں جمعہ کو ملک کے واحد مسلم اکثریتی شہر کا دورہ کیا۔ 
 واضح رہے کہ مشی گن ’سونگ اسٹیٹ‘ یعنی امریکہ کی ان ۷؍ ریاستوں  میں سے ایک ہے جن کے ’’الیکٹورل کالج ووٹ‘‘ صدارتی الیکشن کے نتائج کو پلٹ دینے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ مشی گن میں  ۱۵؍ الیکٹورل کالج ووٹ ہیں۔ یہ تمام ووٹ اس امیدوار کو ملیں گے جو ریاست میں  اکثریت حاصل کرے گا، بھلے ہی یہ اکثریت کتنے ہی معمولی ووٹوں  کے فرق سے حاصل کی گئی ہو۔ اس کیلئے دونوں  لیڈروں  نے جمعہ کو شمال مغربی ڈیٹورائٹ کی اوکلینڈ کاؤنٹی میں  جہاں  ووٹوں  کی بڑی تعداد ہے انتخابی مہم چلائی۔ اس حقیقت کے باوجود کہ دونوں  امیدوار امریکی روایت کے مطابق اسرائیل کی بلاشرط حمایت کرتے ہیں، کملا ہیرس نے اپنی انتخابی مہم میں   حزب اللہ اور حماس کے خلاف اسرائیلی جنگ کا حوالہ دیا۔ انہوں  نے یہاں  بڑے پیمانے پر ہونےوالی اموات پر افسردگی کااظہار کرتے ہوئے اس سال کو مشرق وسطیٰ کیلئے ’’مشکل ترین سال‘‘قراردیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں  نے کہا کہ ’’یحییٰ سنوار کی موت کو ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہونا چاہئے۔ ‘‘انہوں  نے کہا کہ ’’اس موقع کو جنگ بندی کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK