ملائیشیائی نژاد امریکی سائنسداں ڈاکٹر ولی سون کے مطابق ’فائن ٹیوننگ دلیل ‘ سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کائنات اتفاقاً وجود میں نہیں آئی ، کوئی ہستی اس کے پیچھے موجود ہے
EPAPER
Updated: March 07, 2025, 11:41 PM IST | New York
ملائیشیائی نژاد امریکی سائنسداں ڈاکٹر ولی سون کے مطابق ’فائن ٹیوننگ دلیل ‘ سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کائنات اتفاقاً وجود میں نہیں آئی ، کوئی ہستی اس کے پیچھے موجود ہے
اکثر لوگوں کو یہی کہتے سنا جاتا ہے کہ ریاضی اور مذہب میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ سائنس اور مذہب بھی ایک دوسرے کے مخالف ہیں لیکن کیا آپ اس بات کا تصور کر سکتے ہیں کہ ایک سائنسداں نے ریاضی کے فارمولہ کی مدد سے خدا کے وجود کو ثابت کیا ہے۔ یہ حیرت انگیز کارنامہ انجام دیا ہے ہارورڈ کے سائنسداں اور معروف طبعیات داں ڈاکٹر وِلی سون نے۔ ملائیشیائی نژاد امریکی شہری ڈاکٹر سون کے مطابق ریاضی کا ایک مشہور فارمولہ بتاتا ہے کہ حقیقی معنوں میں کوئی ہے جس نے اس کائنات کو انتہائی منظم طریقے سے ترتیب دیا ہے۔ یہ اتنا منظم ہے کہ اس کے اصولوں میں ۰ء۱؍ فیصد کا بھی فرق نہیں ہے۔
ایک نیوز پورٹل پر شائع رپورٹ کے مطابق سائنسداں ڈاکٹر وِلی سون نے امریکہ کے مشہور پوڈ کاسٹنگ نیٹ ورک’ ٹکر کارلسن نیٹورک‘ پر گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے خدا کے وجود سے متعلق کئی اہم دعوے کئے۔ اس دوران انہوں نے ’فائن ٹیوننگ دلیل‘ پر بحث کی۔ اس دلیل پر ۱۹۶۰ ء کی کافی بحث ہوئی ہے۔ یہ فائن ٹیوننگ دلیل بتاتی ہے کہ کائنات انسانوں کے لئے زندگی گزارنے کے مقصد سے انتہائی منظم انداز میں ڈیزائن کی گئی ہے ۔ یہ محض اتفاق سے وجود میں نہیں آئی اور نہ اس کا نظام جو اب تک چل رہا ہے اتفاقات پر مبنی ہے۔ اس دلیل کے مطابق کوئی ہستی ہے جو پورے نظام کائنات کو چلارہی ہے تاکہ انسان یہاں اطمینان سے رہ سکیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر سون نے اپنے عمل میں ’فائن ٹیوننگ دلیل‘ کا استعمال ضرور کیا ہے لیکن سب سے پہلے کیمبرج کے ریاضی داں پال ڈیرک کے مجوزہ فارمولہ نے اس بات پر روشنی ڈالی تھی۔ ریاضی سے خدا کے ہونے کا اشارہ ملتا ہے ، اس بات کو ثابت کرنے کے لیے ڈاکٹر سون نےکہا کہ کائنات کے تمام اصولوں کا بالکل درست توازن صرف کسی بڑی طاقت کی کارکردگی ہو سکتی ہے کیوں کہ اگر اس میں ایک فیصد کا بھی فرق ہوتا تو اس زمین پر انسانی وجود ممکن نہیں تھا ۔ اس لحاظ سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ خدا بہت بڑا ریاضی داں بھی ہے جس نےیا تو یہ اصول خود ترتیب دئیے ہیں یا ان کا استعمال درجہ کمال تک پہنچادیا ہے۔