ہارورڈ یونیورسٹی نے امداد منجمد کرنےپر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ کر دیا، ہارورڈ کے صدر کا کہنا ہے کہ فنڈز منجمد کرنا حکومت کے اختیارات سے باہر ہے۔ دونوں فریق کے مابین کشیدگی میں اضافہ۔
EPAPER
Updated: April 22, 2025, 4:24 PM IST | Telaviv
ہارورڈ یونیورسٹی نے امداد منجمد کرنےپر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ کر دیا، ہارورڈ کے صدر کا کہنا ہے کہ فنڈز منجمد کرنا حکومت کے اختیارات سے باہر ہے۔ دونوں فریق کے مابین کشیدگی میں اضافہ۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے تاکہ امریکی تعلیمی ادارے کے لیے۲؍ ارب ڈالر سے زائد کے وفاقی فنڈز کو منجمد کرنے کے حکومتی اقدام کو روکا جا سکے۔ ہارورڈ کے صدر ایلن گاربر نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ گزشتہ ہفتے کے دوران، ہارورڈ کی جانب سے غیرقانونی مطالبات کو ماننے سے انکار کرنے کے بعد وفاقی حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں۔‘‘ گاربر نے کہا کہ ’’ہم نے کچھ وقت پہلے امداد کو منجمد کرنے کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے کیونکہ یہ غیرقانونی ہے اور حکومت کے اختیارات سے باہر ہے۔‘‘
جبکہ انتظامیہ نے اسرائیل کے محصور غزہ میں قتل عام کے بعد سے بڑھنے والے عرب مخالف اور مسلم مخالف واقعات کو نظرانداز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، گاربر نے کہا کہ وہ ان واقعات کو بھی حل کریں گے۔ گاربر نے کہا کہ ’’ہم جلد ہی یہود مخالف اور اسرائیل مخالف تعصب کے خلاف ٹاسک فورس اور مسلم مخالف، عرب مخالف اور فلسطین مخالف تعصب کے خلاف ٹاسک فورس کی رپورٹ بھی جاری کریں گے۔‘‘ ہارورڈ کے مقدمے میں جن امریکی حکومتی اداروں کا ذکر کیا گیا ان میں تعلیم کا محکمہ، صحت کا محکمہ، انصاف کا محکمہ، توانائی کا محکمہ اور جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن شامل ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی یونیورسٹیوں پر فلسطین کے حق میں احتجاج اور دیگر مسائل پر وسیع پیمانے پر کارروائی کے دوران معتبر یونیورسٹی پر اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کولمبیا یونیورسٹی سے شروع کیا، جس نے امریکی کیمپس میں فلسطین کے حق میں احتجاج کی لہر کو جنم دیا، اور یونیورسٹی کو۴۰۰؍ ملین ڈالر کے وفاقی فنڈز منسوخ کر دیے۔یونیورسٹی نے بالآخر ان کے دباؤ کے آگے ہتھیار ڈال دیے، اور کیمپس احتجاج کی پالیسیوں سمیت وسیع پیمانے پر پالیسی میں تبدیلیوں کا اعلان کیا۔
اس کے بعدٹرمپ نے ہارورڈ کو نشانہ بنایا، اور یونیورسٹی میںیہود مخالف الزامات کی جانچ پڑتال شروع کی اور۹؍ ارب ڈالر کے وفاقی فنڈز واپس لینے کی دھمکی دی۔بعد میں انہوں نے کارنیل یونیورسٹی اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی دونوں کے وفاقی فنڈ منجمد کر دیے کیونکہ انہوں نے فلسطین کے حق میں مظاہرے کی اجازت دی تھی۔