• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہریانہ کے ۶؍ سے زیادہ کھلاڑی اسمبلی انتخابات میں قسمت آزما سکتے ہیں

Updated: August 22, 2024, 1:43 PM IST | Chandigarh

کانگریس کی نظراولمپین بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور پہلوان ساکشی ملک پر ہے ، گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر تین اولمپین نے قسمت آزمائی تھی۔

Members of Parliament Dipendra Hooda, Vinesh Phogat were offered laddu. Photo: INN.
رکن پارلیمنٹ دپیندر ہڈا، ونیش پھوگاٹ کو لڈو کھلا تےہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

کھیل کے میدان میں اپنے مخالفین کو شکست دینے والے ہریانہ کے ۶؍ سے زیادہ کھلاڑی اس بار اسمبلی انتخابات میں قسمت آزما سکتے ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتیں کھلاڑیوں سے رابطے میں ہیں۔ 
ذرائع کے مطابق کانگریس کی نظریں اولمپین بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور پہلوان ساکشی ملک پر ہیں۔ رکن پارلیمنٹ دپیندر ہڈا دونوں کھلاڑیوں سے طویل عرصے سے رابطے میں ہیں۔ بجرنگ پونیا کا تعلق جھجر سے ہے اور ونیش پھوگاٹ باڈھڑا علاقے کی رہنے والی ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں نے ابھی تک کچھ واضح نہیں  کیا ہے۔ اسی طرح گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر۳؍ اولمپین نے قسمت آزمائی تھی۔ وہ ایک بار پھر ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں ۔ 
اولمپین یوگیشور دت نے بی جے پی کے ٹکٹ پر برودہ سے۲۰۱۹ءکا الیکشن لڑا ہے۔ انہوں نے برودہ ضمنی انتخاب میں بھی بی جے پی کے ٹکٹ پر قسمت آزمائی تھی لیکن انہیں دونوں بار شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی طرح اولمپین ببیتا پھوگاٹ نے چرکھی دادری سے بی جے پی کے ٹکٹ پر اسمبلی انتخابات۲۰۱۹ء میں حصہ لیا تھالیکن انہیں آزاد امیدوار سومبر سانگوان نے شکست دی تھی۔ 
اسی طرح سابق ہاکی کپتان سندیپ سنگھ بی جے پی کے ٹکٹ پر پیہووا سے ایم ایل اے منتخب ہوئے اور منوہر لال حکومت میں وزیر بھی بنے۔ یہ تینوں کھلاڑی ایک بار پھر اپنے اپنے حلقوں میں سرگرم ہیں اور ٹکٹ کیلئے کوشش کررہے ہیں۔ 
سابق وزیر کھیل سندیپ سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی جونیئر خاتون کوچ نے پیہووا اسمبلی سیٹ سے کانگریس سے ٹکٹ مانگ لیا ہے۔ وہ اسمبلی انتخابات میں سندیپ سنگھ کے خلاف لڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ 
باکسنگ کے ذریعے سیاست کی دنیا میں قدم رکھنے والے وجیندر سنگھ اب بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ ۲۰۱۹ء میں انہوں نے جنوبی دہلی سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ وہ۲۰۱۹ء ہی میں کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ وجیندر سنگھ کا تعلق جاٹ برادری سے ہے جس کا ہریانہ، مغربی اتر پردیش اور راجستھان میں بہت زیادہ سیاسی اثر و رسوخ ہے۔ اپریل ۲۰۲۴ء میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے وہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ 
ہر یانہ میں  کھلاڑیوں کے الیکشن میں حصہ لینے کی روایت رہی ہے۔ یادرہےکہ کرکٹر سے سیاستداں بننے والے چیتن شرما نے بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے فرید آباد پارلیمانی حلقے سے ۲۰۰۹ء کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ بی ایس پی نے چیتن شرما کو میدان میں اتارا تھا کیونکہ وہ برہمن برادری سے تعلق رکھتے تھے لیکن ۶؍ لاکھ ۲۴؍ ہزار ۹۳۷؍ووٹوں میں سے چیتن شرما کو صرف ایک لاکھ ۱۳؍ ہزار ۴۵۳؍ووٹ ملے تھے۔ اس الیکشن میں کانگریس کے اوتار سنگھ بھڈانہ نے کامیابی حاصل کی تھی جنہیں  ۲؍ لاکھ ۵۷؍ ہزار۸۶۴؍ ووٹ ملے تھے اور دوسرے نمبر پر بی جے پی کے رام چندر بیندا رہے جنہیں ایک لاکھ۸۹؍ ہزار۶۶۳؍ ووٹ ملے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK