جئے رام رمیش نےکہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کے خود کو کلین چٹ دینے پر حیرانی نہیں ہے بلکہ جواب میں استعمال کی گئی زبان پر سخت اعتراض ہے
EPAPER
Updated: November 01, 2024, 11:43 PM IST | New Delhi
جئے رام رمیش نےکہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کے خود کو کلین چٹ دینے پر حیرانی نہیں ہے بلکہ جواب میں استعمال کی گئی زبان پر سخت اعتراض ہے
ہریانہ اسمبلی انتخاب کے بعد کانگریس نے ای وی ایم سے متعلق کچھ شکایتیں الیکشن کمیشن سے کی تھیں۔ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے ۱۶۰۰؍ سے زائد صفحات کا جواب کانگریس کو بھیج کر ان اعتراضات کو مسترد کردیا لیکن اس پر کانگریس نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے کیوں کہ اس خط نماطویل جواب میں کمیشن نے رعونت آمیز زبان کا استعمال کیا ہے۔ اس پر کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا کہ ہریانہ کے ۲۰؍اسمبلی حلقوں میں کانگریس کی شکایتوں پر الیکشن کمیشن نے کوئی جواب نہیں دیا۔اس پوسٹ کے ساتھ جئے رام رمیش نے تین صفحات کا وہ خط منسلک کیا ہے جو کہ الیکشن کمیشن کو لکھا گیا ہے۔ اس خط پر ۷؍کانگریس لیڈران (کے سی وینوگوپال، اشوک گہلوت، بھوپندر ہڈا، اجئے ماکن، ابھشیک منو سنگھوی، اُدے بھان، پرتاپ باجوا، جئے رام رمیش اور پون کھیڑا) کے دستخط ہیں۔
اس خط میں لکھا گیا ہے کہ ہمیں حیرانی نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہماری شکایتوں کی جانچ خود کی اور پھر خود کو کلین چٹ دے دی بلکہ اس خط میں استعمال کی گئی زبان پر ہمیں شدید اعتراض ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے مشینوں کی بیٹری میں اتار چڑھاؤ کے سوال کا جواب دیا ہے لیکن واضح جواب کی جگہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا جواب مشینوں کے کام کرنے کے طریقے کے بارے میں ایک پیمانہ اور جنرل بلیٹ سٹ سے زیادہ کچھ نہیں ہے، نہ کہ خصوصی شکایات پر ایک خاص وضاحت۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہماری شکایات بہت اہم تھیںلیکن الیکشن کمیشن کا رد عمل بہت معمولی اور نہایت سطحی ہے ۔ اس میںشکایتوں پر کم اور عرضی دہندگان پر زیادہ توجہ دی گئی ہے ۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس طرح کی زبان کے استعمال پر عدالت سے رجوع کرنے کے بارے میں غور کررہے ہیں کیوں کہ اس طرح سے پارٹی کی شبیہ بھی خراب کی جارہی ہے۔