Updated: September 12, 2024, 10:24 AM IST
| Chandigarh
بی جے پی نے ہریانہ میں اٹیلی سے مرکزی وزیرمملکت راؤ اندرجیت کی بیٹی آرتی راؤ کو ٹکٹ دے کر’ ایک خاندان ایک ٹکٹ‘ کی اپنی نام نہاد روایت توڑ دی ، راجیہ سبھا رکن کرن چودھری
کی بیٹی شروتی چودھری کو توشام اسمبلی سیٹ سے میدان میں اتارا گیاہے،سابق رکن پارلیمنٹ کلدیپ بشنوئی کے بیٹےبھویہ بشنوئی آدم پور سے ا میدوار، اس کےعلاوہ بھی کچھ نام ہیں
اٹیلی سے امیدوار آرتی راؤ اپنے والد راؤاندرجیت کےساتھ
اقربا پروری کےحوالے سے کانگریس اور سماجوادی جیسی اپوزیشن پارٹیوں کواکثر نشانہ بنانے والی بی جےپی ہریانہ میںخود اسی میں ملوث دکھائی دے رہی ہے۔تیسری بار اقتدار حاصل کرنے کی حکمت عملی کے تحت بی جے پی نے ریاست کی اس انتخابی جنگ میں ۱۰؍ لیڈروں کے اہل خانہ کو ٹکٹ دیا ہے۔گزشتہ انتخابات میں بی جے پی ہریانہ کے بڑے سیاسی گھرانوں پر خاندانی سیاست کرنے کا الزام لگاتی رہی ہے۔ اب انتخابی جنگ میں بی جے پی ان سیاسی گھرانوں کا نشانہ بننے جا رہی ہے۔
بڑے لیڈروں کے بیٹوں اور بیٹیوں کو ٹکٹ دئیے گئے
بی جے پی نے ہریانہ میں اٹیلی سے مرکزی وزیرمملکت راؤ اندرجیت کی بیٹی آرتی راؤ کو ٹکٹ دے کر’ ایک خاندان ایک ٹکٹ‘ کی اپنی نام نہاد روایت توڑ دی ہے۔ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والی راجیہ سبھا رکن کرن چودھری کی بیٹی شروتی چودھری کو بی جے پی نے توشام اسمبلی سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔حصار اور بھیوانی کے سابق رکن پارلیمنٹ ایم پی کلدیپ بشنوئی کے بیٹےبھویہ بشنوئی آدم پور سے الیکشن لڑیں گے ۔ کلدیپ خود اس بار اسمبلی انتخابات نہیں لڑ رہے ہیں لیکن بی جے پی ماضی میں اکثر بھجن لال اور کلدیپ بشنوئی پر اقربا پروری کی سیاست کا الزام لگاتی رہی ہے۔
بڑودہ سے کشن سنگھ سنگوان کا بیٹا امیدوار
بی جےپی نے بڑودہ اسمبلی سیٹ سے کشن سنگھ سنگوان کے بیٹے پردیپ سنگوان کو ٹکٹ دیا ہے ۔کشن سنگھ سنگوان سونی پت سے آئی این ایل ڈی بی جے پی کی مخلوط حکومت میں ایم پی رہ چکے ہیںجبکہ سونی پت کے سابق ایم پی رمیش کوشک کے بھائی دیویندر کوشک کو گنور اسمبلی حلقے سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
بی جے پی نے سابق ایم ایل اے رام رتن کے بیٹے ہریندر سنگھ رام رتن کو ہوڈل سے اپنا امیدوار بنایا ہے اور سابق مرکزی وزیر ونود شرما کی بیوی اور راجیہ سبھا ممبر کارتیکیہ شرما کی ماں شکتی رانی شرما کو ضلع پنچکولہ کی کالکا اسمبلی سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔
کرشن پال گرجر اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلانے کیلئے کوشاں
کرتار سنگھ بھڑانہ اور اوتار سنگھ بھڑانہ الگ الگ پارٹیوں کی سیاست کرنے کیلئے جانے جاتے ہیں۔ بی جے پی نے سمالکھا سے سابق وزیر کرتار سنگھ بھڑانہ کے بیٹے منموہن سنگھ بھڑانہ کو ٹکٹ دیا ہے جب کہ چرخی دادری سے سابق کو آپریٹیو وزیر ستپال سنگوان کے بیٹے سنیل سنگوان امیدوار ہیں۔اس کےعلاوہ سابق ایم ایل اے نریش کوشک کے بھائی دنیش کوشک کو بہادر گڑھ سے انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر مملکت کرشن پال گرجر اپنے بیٹے دیویندر چودھری کو فرید آباد این آئی ٹی سے ٹکٹ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دیویندر کو ٹکٹ دینے کیلئے وہ راؤ اندرجیت کی بیٹی آرتی راؤ کوٹکٹ دئیے جانے کو بنیاد بنا رہے ہیں۔
انتخابی جنگ میں ہریانہ کے تین ’لالوں‘ کے ۱۰؍ بیٹے
اگرچہ منوہر لال کھٹر اپنے خاندان میں سیاست کرنے والے واحد لیڈر ہیں لیکن بھجن لال، بنسی لال اور دیوی لال کی اولاد یں پہلے ہی خاندانی سیاست کو پروان چڑھا رہی ہیں۔ اب تک ہریانہ کے مذکورہ تین لالوں کے۱۰؍بیٹے انتخابی جنگ میں کود چکے ہیں۔دیوی لال کے خاندان کے ۶؍ افراد سرسہ اور جند سیٹوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ایلن آباد سے ابھے سنگھ چوٹالہ، رانیاں سے ان کے بیٹے ارجن چوٹالہ اور ڈبوالی سے چچا زاد بھائی آدتیہ چوٹالہ میدان میں ہیں۔جن نائک جنتا پارٹی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ اوچانا کلاں سےاور ان کے بھائی دگ وجے چوٹالہ ڈبوالی سے میدان میں ہیں۔ سابق وزیر بجلی رنجیت سنگھ چوٹالہ رانیاں سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔چودھری بنسی لال کے خاندان میں ان کی پوتی شروتی چودھری توشام سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں جبکہ بنسی لال کے پوتے انیرودھ چودھری اسی سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
بی جےپی ۲؍ فہرست جاری کرچکی ہے
واضح رہےکہ ہریانہ میں بی جے پی نے منگل کو اسمبلی انتخابات کیلئے اپنی دوسری فہرست جاری کی تھی۔۲۱؍ امیدواروں کی اس فہرست میں ۲؍ مسلم امیدوار بھی شامل ہیں۔ اس فہرست کو بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری ارون سنگھ نے جاری کیا۔ بی جے پی نےجولانا میں کانگریس کی امیدوار ونیش پھوگاٹ کے خلاف کیپٹن یوگیش بیراگی کو میدان میں اتارا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے اپنی حکومت میں شامل ریاستی وزیر تعلیم سیما تریکھا اور صحت عامہ کے وزیر بنواری لال کا ٹکٹ کاٹ دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں بی جے پی کی اس حکمت عملی کو حکومت مخالف رجحان سے بچنے کی کوشش قرار دے رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بی جے پی نے امیدواروں کی پہلی فہرست میں۶۷؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح وہ اب تک۸۸؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرچکی ہے۔