Updated: July 18, 2024, 7:47 PM IST
| Chandigarh
پنجاب سے دہلی مارچ کر رہے کسانوں کو ہریانہ میں داخل ہونے سے روک کر ان کے مارچ کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے پولیس افسران کیلئے ہریانہ حکومت نے مرکز سے گیلنٹری تمغہ کی سفارش کی ہے، جبکہ پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ نے شمبھو سرحد کو ایک ہفتہ کے اندر کھولنے کا حکم دیا ہے۔
کسانوں کے دہلی مارچ کا ایک منظر۔ تصویر : آئی این این
ٹرائبون کی خبر کے مطابق ہریانہ حکومت نے فروری میں ہونے والے کسانوں کےدہلی مارچ کو موثر طریقے سے روکنے والے چھ پولیس افسران کیلئے گیلنٹری تمغہ کی سفارش کی ہے۔یہ افسران ہندوستانی پولیس سروس کے سباش کبیراج، جشن دیپ سنگھ رندھاوا، اور سومت کمار ہیں ، جبکہ ہریانہ پولیس کے افسرنریندر سنگھ، رام کماراور امت بھاٹیہ ہیں۔ کبیراج انبالہ میں پولیس انسپکٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں، جبکہ رندھاواانبالہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہیں، بقیہ افسران ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: کنور یاترا: کھانے پینے کی دکان کے مالک کا نام ظاہر کرنے کے حکم پر پولیس کی وضاحت
۲؍ جولائی کو ان کےنام ہریانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس شترو جیت کپور کی سفارش پر مرکز کو روانہ کر دئے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق مارچ کر رہے پنجاب کےکسانوں کو ہریانہ ہوکر دہلی جانے سے روکنے میں پولیس کے اہم کردار ادا کیا تھا۔ہریانہ پولیس کے ذریعے کسانوں کو ہریانہ میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے طاقت کے استعمال کے بعد سمیوکت کسان مورچہ،اور کسان مزدور مورچہ یونین کی سربراہی میں ہزاروںکسانوں نے ۱۳؍فروری سے ہریانہ ، پنجاب سرحد پر کئی جگہ دھرنا دیا ہے۔ واضح رہے کہ ۱۰ ؍ جولائی کو پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ ایک ہفتہ میں پنجاب ہریانہ سرحد پر واقع شمبھو گائوں کی سرحد کھول دے جہاں اب بھی بڑی تعداد میں کسان دھرنا دئے ہوئے ہیں۔