جنوری۱۹۷۸ء کوامریکی صدر جمی کارٹر اور ان کی اہلیہ روسالین کارٹر نئی دہلی سے ایک گھنٹے کی دوری پر واقع ہریانہ کے دولت پور-نصیر آباد گئے تھے۔ دورہ کی مناسبت سے گاؤں کے لوگوں نے علاقے کا نام `کارٹر پوری رکھ دیا تھا۔
EPAPER
Updated: December 31, 2024, 2:51 PM IST | Agency | New Delhi
جنوری۱۹۷۸ء کوامریکی صدر جمی کارٹر اور ان کی اہلیہ روسالین کارٹر نئی دہلی سے ایک گھنٹے کی دوری پر واقع ہریانہ کے دولت پور-نصیر آباد گئے تھے۔ دورہ کی مناسبت سے گاؤں کے لوگوں نے علاقے کا نام `کارٹر پوری رکھ دیا تھا۔
امریکہ کے۳۹؍ویں صدر جمی کارٹر کا طویل علالت کے بعد اتوار کو۱۰۰؍ سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ کارٹر کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ ان کا ہندوستان کے ساتھ قریبی تعلق رہا ۔ وہ ہندوستان کا سفر کرنے والے تیسرے امریکی صدر تھے۔ ان کا ہندوستانی دورہ آج بھی یہاں نشانی کے طور پر درج ہے کیونکہ کارٹر کے نام پر ہریانہ کے ایک گاؤں کا نام ’کارٹر پوری‘رکھا گیا تھا۔جمی کارٹر کو ہندوستان کا دوست مانا جاتا تھا۔ وہ۱۹۷۸ء میں ہندوستان کے دورے پر آئے۔ کارٹر سینٹر کے مطابق۳؍ جنوری۱۹۷۸ء کو جمی کارٹر اور ان کی اہلیہ روسالین کارٹر نئی دہلی سے ایک گھنٹے کی دوری پر واقع ہریانہ کے دولت پور-نصیر آباد گئے تھے۔ یہ دورہ اتنا کامیاب ثابت ہوا کہ اسکے فوراً بعد گاؤں کے لوگوں نے اس علاقے کا نام `کارٹر پوری رکھ دیا۔ جب جمی کارٹر کو۲۰۰۲ء میں نوبل امن ایوارڈ ملا تو اس گاؤں میں بھی خوب جشن منایا گیا تھا۔ کارٹر واحد ایسے امریکی صدر تھے جن کا ہندوستان سے ذاتی تعلق تھا۔ ان کی ماں لیلین نے۱۹۶۰ء کی دہائی کے آخر میں پیس کارپس کے ساتھ ہندوستان میں صحت رضاکار کے طور پر کام کیا تھا۔ واضح ہو کہ کارٹر۱۹۷۷ء سے۱۹۸۱ء تک امریکہ کے صدر رہے۔ یکم اکتوبر۱۹۲۴ء کو پیدا ہوئے کارٹر کو ۲۰۰۲ء میں نوبل امن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے امریکہ کے مشرق وسطیٰ سے رشتوں کی بنیاد بھی رکھی تھی۔