ہاتھرس ضلع میں ستسنگ کے دوران ۱۲۱ ؍ افراد کی موت کے معاملہ کی ایس آئی ٹی نے جانچ پوری کرکے رپورٹ سرکار کو سونپ دی ہے۔
EPAPER
Updated: July 06, 2024, 9:59 AM IST | Agency | Lucknow
ہاتھرس ضلع میں ستسنگ کے دوران ۱۲۱ ؍ افراد کی موت کے معاملہ کی ایس آئی ٹی نے جانچ پوری کرکے رپورٹ سرکار کو سونپ دی ہے۔
ہاتھرس ضلع میں ستسنگ کے دوران ۱۲۱ ؍ افراد کی موت کے معاملہ کی ایس آئی ٹی نے جانچ پوری کرکے رپورٹ سرکار کو سونپ دی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حالانکہ ۲۴؍گھنٹے میں رپورٹ طلب کی تھی لیکن بارش اور راحت رسانی کی وجہ سے رپورٹ مکمل نہیں ہو سکی تھی۔ جانچ کمیٹی نے جمعہ کی صبح ۱۵؍ صفحات پر مشتمل جانچ رپورٹ حکومت کے سپرد کردی ہے جس میں ضلع مجسٹریٹ، پولیس کپتان، ضلع انتظامیہ، میڈیکل انتظامیہ اور لاشوںکا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں سمیت ۱۰۰؍ سے زائد افراد کے بیانات درج کئے گئے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ اس رپورٹ میں لاپروائی برتنے والے افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ افسران اور ملازمین پولیس محکمے کے ساتھ ساتھ تمام متعلقہ محکموں کے ہیں۔ ان میں مقامی اسپتال کے ڈاکٹروں کے نام بھی شامل بتائے جارہے ہیں۔ رپورٹ سونپنے کے بعد چیف سیکریٹری اور ڈی جی پی نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات بھی کی اور رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا۔ فی الحال وزیر اعلیٰ پہلے سے طے شدہ دورہ پر چلے گئےہیں لیکن بتایا جارہا ہے کہ ان کے دورے سے واپس آنے کے بعد لاپروا افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ سابق پولیس کانسٹبل سورج پال سنگھ عرف بھولے بابا کا ہاتھرس میں ساکار نرائن وشو ہری نام سے آشرم ہے۔ ۲؍جولائی کوا ٓشرم میں ستسنگ کے دوران ہوئی بھگدڑ میں ۱۲۱؍ عقیدت مندوںکی موت ہو گئی تھی جن میں عورتوں اور بچوںکی خاصی تعداد تھی۔وزیر اعلیٰ نے معاملہ کی جانچ کیلئے دو رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں اے ڈی جی آگرہ انوپم کل شریشٹھ اورعلی گڑھ کی کمشنر وی چترا کو چوبیس گھنٹے میں معاملہ کی جانچ کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ جمعہ کو جانچ کمیٹی نے اپنی رپورٹ حکومت کے سپرد کردی۔ کچھ افسران سے رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوںنے خاموشی اختیار کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ اس معاملہ کی براہ راست نگرانی وزیر اعلیٰ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس معاملہ میں ہاتھرس پولیس نے آشرم کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے لیکن بابا کے خلاف فی الحال کسی طرح کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ پولیس اب تک ۶؍ ملزمیں کو گرفتار کرچکی ہےلیکن ان میں بابا کا چیف خادم اور خود بابا اب تک فرار ہیں۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ آشرم کے اندر پہلے بھی کئی پروگرام ہو چکے ہیں جس کا انتظام وہاںکے ملازمین ہی کرتے تھے اور اس مرتبہ بھی ملازمین کی خاصی تعداد موجود تھی۔
دوسری طرف اس معاملے میں بھولے بابا کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ بابا کہیں فرار نہیں ہوئے ہیں۔ وہ یوپی میں ہی موجود ہیں۔ چونکہ وہ گردے کے عارضہ میں مبتلا ہیں اور اپنا علاج کرارہے ہیں ، اس لئے وہ سامنے نہیں آرہے ہیں۔ جیسے ہی بھولے بابا ٹھیک ہو جائیںگے وہ سبھی کے سامنے آئیں گے اور ایک ایک بات واضح طور پر بتائیںگے۔ وکیل نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ستسنگ میں بھگدڑ سازش کا نتیجہ ہے تاکہ بھولے بابا کو بدنام کیا جاسکے یا ان کے ستسنگ کا سلسلہ روکا جاسکے۔ وکیل نے کہا کہ اس سازش کے پیچھے کون ہے یہ بات بھی بھولے بابا کو معلوم ہے۔ وہ جلد ہی اس کا انکشاف کریں گے۔