مطالبات پورے نہ ہونے تک آندولن جاری رکھنے کاعزم۔ مطالبات نظر انداز کرنےکےخلاف جلد ہی دہیسر اور ملنڈ سے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ تک مورچہ نکالنے کافیصلہ۔
EPAPER
Updated: July 19, 2024, 10:45 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
مطالبات پورے نہ ہونے تک آندولن جاری رکھنے کاعزم۔ مطالبات نظر انداز کرنےکےخلاف جلد ہی دہیسر اور ملنڈ سے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ تک مورچہ نکالنے کافیصلہ۔
بامبے ہائی کورٹ کی ہدایت پر بی ایم سی نے غیر قانونی ہاکرس کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی ہے جس سے انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اسی لئے سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونینس (سی آئی ٹی یو) سے وابستہ ’جن وادی ہاکرس سبھا ‘کے تحت جمعرات کو آزاد میدان پر موسلادھار بارش کے دوران شہر و مضافات کے سیکڑوں ہاکرس نے صبح ۱۰؍ بجے سےشام ۶؍ بجے تک احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت شہری انتظامیہ اور پولیس کے ذریعہ کی جانے والی انہدامی کارروائی کو روکنے کا حکم دے اور ہاکرس ایکٹ ۲۰۱۴ء کو نافذ کرےلیکن حکومت کی جانب سے ہاکرس کے حق میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
شہرومضافات میں جمعرات کی صبح سے موسلادھار بارش کے باوجود بڑی تعداد میں ہاکرس آزاد میدان پہنچے۔ نیشنل اسوسی ایشن آف اسٹریٹ وینڈرس ان انڈیا سے وابستہ آزاد ہاکرس یونین، جے ہندوستان ہاکرس یونین، ملنڈہاکرس یونین، لوہیا وچار منچ، سمتا ہاکر س یونین، بھارتیہ ہاکرس سیوا سنگھ ، پتھاری ویاوسائک پنچایت، ماتوشری پھیری سنگھٹنا، پاتھری سرکھشا دل، شیو گرجنا بھاجی پھل ویکرتا سنگھٹنا، پتھ ویکرتا ایکتا سمیتی ، دہیسر ہاکرس یونین، مہاراشٹر ہاکرس یونین، گھاٹ کوپر ہاکرس یونین اور ریپبلکن ہاکرس یونین گھاٹ کوپر کے سیکڑوں اراکین موسلادھار بارش میں دن بھر آزادمیدان میں ڈٹے رہے۔
اس موقع پر شیوسینا (شندےگروپ) کے لیڈر سنجے نروپم نے آزاد میدان پہنچ کر سی آئی ٹی یو کے ذمہ داران سے ملاقات کی اوراس کے بعد ہاکرس کی حمایت میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات کرکے ان کے مسائل کو حل کرنے کی اپیل کی لیکن وزیر اعلیٰ کی جانب سے اس معاملہ میں ابھی تک کسی طرح کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے جس سے سی آئی ٹی یو کے ممبران میں مایوسی پائی جارہی ہے۔ اسی وجہ سے جن وادی ہاکرس سبھانے بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جن وادی ہاکرس سبھا کے صدر کے نارائن نے اس نمائندہ کو بتا یا کہ ’’موسلادھار بار ش میں دن بھربھیگتے ہوئے سیکڑوں پھیری والوں نے حکومت سے اپنے مطالبات منظور کرنے کی اپیل کی لیکن حکومت پر اس کاکوئی اثرنہیں ہوا۔ شیوسینا (شندےگروپ ) کے لیڈر سنجے نروپم نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ہمارے مسائل سے متعلق گفتگو کی لیکن ان کی بات چیت سے محسو س ہو رہا ہے کہ حکومت پھیری والوں کے مطالبات پر غور نہیں کرنا چاہتی۔ اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ جلد ہی دہیسر اور ملنڈسے پھیری والوں کا مورچہ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ تک نکالاجائےگا۔ اس کے باوجود اگر ہماری مانگیں پوری نہیں کی گئی تو اسمبلی الیکشن کےدوران آندولن کیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک آندولن کا سلسلہ جاری رہے گا۔‘‘