کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی کی بی جے پی پرشدید تنقید،اپنے خلاف بھی یدیورپا کے ذریعہ چلائے گئے آپریشن کمل کا تذکرہ کیا
EPAPER
Updated: June 25, 2022, 12:17 PM IST | Agency | Bengaluru
کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی کی بی جے پی پرشدید تنقید،اپنے خلاف بھی یدیورپا کے ذریعہ چلائے گئے آپریشن کمل کا تذکرہ کیا
مہاراشٹر میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار کی بھوکی پارٹی ہے۔ وہ اپنے علاوہ کسی دوسری پارٹی کواقتدار میں نہیں دیکھ سکتی۔ ایچ ڈی کمارسوامی نے یہ بات مہاراشٹر میں جاری سیاسی اتھل پتھل کےدرمیان جنتا دل سیکولر پارٹی کے ریاستی دفتر جےپی بھون میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
بی جے پی اقتدار پر رہنے کیلئے آپریشن لوٹس چلاتی ہے
کمار سوامی نےکہا کہ آپریشن لوٹس بی جے پی کا مبینہ پروگرام ہے جس میں بی جے پی لیڈر پارٹی کو اقتدارمیں لانے کیلئے دوسری پارٹیوں کے لیڈروں کوخریدتے ہیں۔ کرناٹک میں بی جے پی اور کرناٹک کےسابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے بھی یہ کام کیا۔ کمارسوامی نے کہا کہ بی جے پی کی اقتدار کی بھوک اتنی بڑھ گئی ہے کہ وہ نہیں چاہتی کہ کوئی اورپارٹی اقتدار میں رہے۔ خود اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے، وہ آپریشن لوٹس چلاتی ہےاور اقتدار حاصل کرنے کیلئےکچھ بھی کر گزرتی ہے۔ کمار سوامی نے یہ بات ان دنوں مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا،’’وہ (بی جے پی) کہہ رہے ہیں کہ بظاہر ایم ایل اے ٹھاکرے سے خوش نہیں ہیں، انہوں نے ممبران پارلیمنٹ کا اعتماد نہیں جیتا ہے۔ لیکن اس سب کےپیچھے گندی سیاست کوئی اور نہیں بلکہ بی جے پی کی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ انہوں (بی جے پی) نےمجھ پر ممبران اسمبلی پر اعتماد نہ کرنے کا الزام لگایا۔جبکہ میں نے کانگریس کے انتخابی حلقوں کی ترقی کیلئے ۱۹؍ہزار کروڑ روپے دیئے۔میں نے اس تعلق سے ممبران اسمبلی کی فہرست دی ہے۔حالانکہ بی جے پی نے سیاست کی اور آپریشن کمل چلایاجس کی وجہ سے میری حکومت گر گئی۔
مہاراشٹر کا بحران صدارتی انتخابات کیلئے پیدا کیا گیا:یشونت سنہا
مہاراشٹر میں جاری سیاسی کھیل کو صدارتی انتخاب سے جوڑا جا رہا ہے۔ صدارتی امیدوار یشونت سنہا نے یہ دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے ذریعے بی جے پی انتخابات کے لیے نمبر جمع کرنا چاہتی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ مہاراشٹرمیںبی جے پی کے ووٹ کم تھے اور مہاوکاس اگھاڑی کےپاس زیادہ ووٹ تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اس اتحاد کو توڑتی ہے تو اس کےپاس ووٹ بڑھ جائیں گےجس کا فائدہ انہیں ریاست کی طاقت کے ساتھ صدارتی انتخاب میں بھی ہوگا۔انہوں نے مہاراشٹر کی سیاست میں آنے والےطوفان کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئےکہا کہ یہ ان کا پرانا کھیل ہے۔