یہاں آنند کولی واڑہ میں رہنےو الے شیخ محمد شکور (۵۰) ان محنت کش روزہ داروںمیں شامل ہیں جو روزہ رہ کر دن بھر چلچلاتی دھوپ میں گھوم گھوم کر اپنا کام انجام دیتے ہیں لیکن روزہ نہیں چھوڑتے۔
EPAPER
Updated: March 25, 2025, 12:12 PM IST | Iqbal Ansari | Mumabi
یہاں آنند کولی واڑہ میں رہنےو الے شیخ محمد شکور (۵۰) ان محنت کش روزہ داروںمیں شامل ہیں جو روزہ رہ کر دن بھر چلچلاتی دھوپ میں گھوم گھوم کر اپنا کام انجام دیتے ہیں لیکن روزہ نہیں چھوڑتے۔
یہاں آنند کولی واڑہ میں رہنےو الے شیخ محمد شکور (۵۰) ان محنت کش روزہ داروںمیں شامل ہیں جو روزہ رہ کر دن بھر چلچلاتی دھوپ میں گھوم گھوم کر اپنا کام انجام دیتے ہیں لیکن روزہ نہیں چھوڑتے۔
پیشہ کیا ہے؟
ڈیلیوری بوائے( دواؤں کی ڈیلیوری کرنا)
کام کتنا محنت طلب اور دشوار ہے؟
روزانہ ۱۰؍ تا ۱۵؍ کلو وزن کی دوائیں بیگ میں بھر کر تھانے ، میرا روڈ ، ممبئی کے گھاٹکوپر، مسجد بندر ، خیرانی روڈ اور اسی طرح جہاں جہاں کا بھی آرڈر آتا ہے، وہاں جاکر انہیں سپلائی کرنا ہوتا ہے۔ ڈیلیوری کا کام صبح ۱۱؍ بجے سے شروع ہو جاتا ہے اور اسے شام ۵؍ بجے تک ختم کرنا ہوتا ہے ۔گویا عین چلچلاتی دھوپ اور شدید گرمی میں بوجھ لے کر سفر کرنا ہوتا ہے اور کبھی کبھی تو گلا سوکھ کر کانٹا ہو جاتا ہے۔اس وقت ذکر کر لیتا ہوں ۔ اس سے روح تازہ ہو جاتی ہے اور پیاس کا احساس کم ہو جاتا ہے۔
روزہ بھاری پڑتا ہے یا کام میں سمجھ میں نہیں آتا؟
اتنی شدید دھوپ میں احساس تو ہوتا ہے مگر اللہ کی مدد سے کام بھی اور روزہ بھی ، دونوں پورا ہوتا ہے۔
افطار کیلئے کافی وقت مل جاتا ہے یا وہ بھی بھاگم بھاگ میں ہوتی ہے؟
چونکہ میرا کام شام ۵؍ بجے تک ختم ہو جاتا ہے اس لئے الحمدللہ ،افطار تک گھر پہنچ جاتا ہوں اس لئے افطار اہل خانہ کے ساتھ اطمینان سے ہوتا ہے۔
نمازوں کی ادائیگی کا وقت ملتا ہے یا نہیں؟
چونکہ فیلڈ کا کام ہوتا ہےا س لئے جس علاقے میں دوا کی ڈیلیوری کرنی ہوتی ہے ، وہاں نماز ادا کرنے کا وقت مل جاتا ہے۔
اتنی مشقت کا روزہ رکھنے پر کیسا محسوس ہوتا ہے؟
اطمینان محسوس ہوتا ہے اور اللہ کا شکر ادا کرنے کا جذبہ شدید ہو جاتاہےکہ اللہ کا کروڑوں کروڑوں بار احسان ہے کہ اس نے روزہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائی۔