اسرائیلی بمباری کے سبب کسی بچے کے والدین جاں بحق ہو گئے تو کسی کے تمام بچے موت کی نیند سوگئے ،فلسطینی صدمہ سے نڈھال ۔
EPAPER
Updated: October 24, 2023, 11:49 PM IST | Agency | Gaza
اسرائیلی بمباری کے سبب کسی بچے کے والدین جاں بحق ہو گئے تو کسی کے تمام بچے موت کی نیند سوگئے ،فلسطینی صدمہ سے نڈھال ۔
غزہ کے عوام کیلئے حالات انتہائی سفاک رخ اختیار کر گئے اور اب یہ مناظر دیکھنے والوں کے دل چیرنے لگے ہیں۔ اسپتالوں میں غمناک مناظر اور بمباری میں جان کھو دینے والوں کو الوداع کرنے والوں کے جذبات بے قابو ہو گئے ہیں۔ اس تعلق سے نہ صرف کئی ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں بلکہ مختلف میڈیا اداروں کی رپورٹس بھی سامنے آرہی ہیں کہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے غزہ میں کیسا انسانی المیہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس سلسلے کے ایک ویڈیو میں ایک فلسطینی صدمے میں یہ کہتے کہتے بے ہوش ہو گیا کہ’’ اس بچی کو اب کیسے بتاؤں کہ اس کے ماں باپ نہیں رہے۔ یہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے دنیا میں اکیلی رہ گئی ہے۔‘‘ اسی طرح ایک ویڈیو میں بیٹی کی میت پر ایک باپ نے یہ کہتا ہوا سنا جاسکتا ہے کہ یہ میری پھول سی بچی تھی ، اسے بند اور تنگ جگہوں سے ڈر لگتا تھا لیکن اب یہ قبر کی مٹی میں دفن ہونے جارہی ہے۔ مجھے بھی اس کے ساتھ دفن کر دو تاکہ میں اس کا وہاں خیال رکھ سکوں۔‘ اسرائیلی جارحیت کے باعث فلسطین میں صبح و شام اٹھتے جنازے بچوں کے لئے موت کا کھیل بن گئے ہیں۔ یہ اتنا بڑا المیہ ہے کہ اسے الفاظ میں بیان کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے اور سخت سے سخت دل والے بھی اس سنگینی اور المیہ کو محسوس کرکے اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پا رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک ویڈیو میں جو الجزیرہ نے شیئر کیا ہے ایک فلسطینی بچہ سڑک پر بچھی لاشوں میں ایک ایک کر کے اپنے پیاروں کو ڈھونڈتا نظرآرہا ہے۔ جب اسے اپنے اہل خانہ نظر آتے ہیں تو اس کی آنکھوں سے جو آنسو رواں ہوتے ہیں وہ شقی القلب انسان کا دل بھی پگھلادیں۔ اسی طرح اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اپنی ماں کو کھونے والی ایک ننھی بچی کے بلک بلک کر رونے کاویڈیو وائرل ہور ہا ہے۔ غزہ کے اسپتال میں جب ایک خاتون کی لاش کو لایا گیا تو رضا کاروں نے کوشش کی کہ اس کی بیٹی کو اس کے بارے میں نہ بتایا جائے مگر ننھی بچی نے لاش کو دیکھ لیا اور چلائی کہ’’یہ میری ماں ہیں۔ میں انہیں ان کے بالوں سے پہچانتی ہوں۔ ‘‘اسرائیلی فوج کی بمباری میں ماں کو کھودینے والی بچی نے مزید کہتی ہے کہ ’’یہ میری ماں ہیں جو مجھے نظمیں سنایا کرتی تھیں میں انہیں پہچانتی ہوں۔‘‘ وہ وہاں موجود رضاکاروں کو جذباتی انداز میں یہ سمجھانے کی کوشش کرتی ہے کہ یہ وہی ہیں، میں قسم کھاتی ہوں، یہ وہی ہیں پھر وہ سوال کرتی ہے کہ ’’انہیں کیوں جانا پڑا؟ یہ کیسے مر گئیں؟ میں تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی ماں۔ براہ کرم مجھے انہیں قریب سے دیکھنے دیں۔ میں کچھ نہیں کہوں گی اور میں روئوں بھی نہیں۔ ‘‘ اس بچی کے ویڈیو نے دنیا بھر میں ہزاروں آنکھوں کو اشک بار کردیا۔