Inquilab Logo Happiest Places to Work

درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہیٹ اسٹروک کے مریضوں میں اضافہ

Updated: April 26, 2025, 10:41 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

یکم مارچ سے ۲۱؍اپریل کےدرمیان ۴۹؍ مریضوں کی تصدیق، پال گھر میں ۲؍،تھانےمیں ایک اور سب سے زیادہ ۸؍مریض ناگپورمیں پائے گئے

Trying to escape the heatwave in Mumbai.
ممبئی میں گرم لہروں سے بچنے کی کوشش ۔ ( تصویر،انقلاب: سید سمیر عابدی )

ریاستی محکمہ صحت کےمطابق درجہ حرارت میں متواتر اضافہ کےساتھ ہیٹ اسٹروک کے مریضوںکی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ یکم مارچ سے ۲۱؍ اپریل ۲۰۲۵ء تک ہیٹ اسٹروک کے ۴۹؍ مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ۔ممبئی سے متصل تھانے اور پال گھر میںہیٹ اسٹروک کے بالترتیب ایک اور ۲؍ مریض ملے جبکہ سب سے زیادہ ۹؍ مریضوںکا تعلق دیہی ناگپور سے ہے۔ واضح رہےکہ ریاست کے کئی اضلاع میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے لُو لگنے سے بیمار ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔یکم مارچ سے ۲۱؍اپریل ۲۰۲۵ء تک ۴۹؍مریض لُولگنےسے بیمار پڑچکے ہیں۔ سب سے زیادہ مریض ناگپور اور بلڈانہ اضلاع کے ہیں۔ 
  ریاست کے کس ضلع میں اس بیماری
 کے کتنے مریض پائے گئے؟ 
 محکمہ صحت عامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ریاست میں یکم مارچ سے ۲۱؍اپریل ۲۰۲۵ء کے درمیان ہیٹ اسٹروک کے ۴۹؍ معاملے سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے سب سے زیادہ ۹؍مریض دیہی ناگپور کے ہیںجبکہ ناگپور شہر میں ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہونےوالے کسی ایک بھی مریض کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ اگرچہ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے ۳؍ مشتبہ اموات کی اطلاع ناگپور میونسپل کارپوریشن کو دی گئی ہے لیکن ان مریضوں کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ہیٹ اسٹروک کے ۷؍مریضوں کے ساتھ بلڈانہ دوسرے نمبر پر ہے۔ جالنہ (۵)،پربھنی (۵)، گڈچرولی (۴)، کولہاپور (۲)، لاتور (۲)، ناسک (۲)، رائے گڑھ (۲)، پال گھر ( ۲)،وردھا(۲)، تھانے ، عثمان آباد، اورنگ آباد، ناندیڑ، پونے ،واشم اورسانگلی میں ایک ایک مریض پائے گئے ہیں ۔
 ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رہنےکی احتیاطی تدابیر
 ہیٹ اسٹروک ایک جان لیوا بیماری ثابت ہو سکتی ہے، جس میں گرمی آپ کے جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کو کم کر دیتی ہے۔ اس کی علامات میں چکر آنا، بصارت کا دھندلا پن اور الجھن شامل ہیں۔ ہیٹ اسٹروک خون کے بہاؤ کو کم کرتا ہے اور اہم اعضا کو نقصان پہنچاتا ہے۔ہیٹ اسٹروک سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں خاص طور پر دوپہر ۱۲؍ بجے سے ۳؍ بجے کے درمیان، اگر آپ  باہر ہوتے ہیں جب درجہ حرارت زیادہ ہو تو تھکا دینے والی سرگرمیاں نہ کریں، وقتاً فوقتاً پانی پیتے رہیں، پیاس نہ لگے تو بھی پانی پیتے رہیں۔ →باہر  نکلتے وقت ہلکے رنگ کے، ڈھیلے سوتی کپڑے پہنیں۔آنکھوں کو ڈھانپنے کیلئے چشمہ ، چھتری یا ٹوپی کا استعمال کریں ۔ چائے، کافی اور کاربونیٹیڈ مشروبات سے پرہیز کریں، ہائی پروٹین فوڈ سے پرہیز کریں اور باسی کھانا نہ کھائیں، اگر آپ دھوپ میں باہر نکل رہے ہیں تو ٹوپی اور چھتری کا استعمال کریں، اپنے سر، گردن، چہرے اور پاؤں کو گیلے رومال سے پونچھیں، چھوٹے بچوں اور پالتو جانوروں کو کھڑی گاڑیوں میں نہ چھوڑیں، اگر آپ کو چکر آئے یا بیمار ہوتے ہیں تو فوراً ڈاکٹر سے ملیں، گھر کے بنے مشروبات جیسے لسی ، چاول کا پانی، لیموں کاشربت اور چھاچھ پینے سے جسم میں پانی کی سطح برقرار رہتی ہے۔ گھر کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے پردے لگائیں اور رات کو کھڑکیاں کھلی رکھیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK