گزشتہ ۳؍سال میں پولیس نے آن لائن فراڈ کا شکار ہونے والوں کے ۲۴۱؍کروڑ روپے بچائے۔
EPAPER
Updated: April 15, 2025, 10:22 AM IST | Agency | Mumbai
گزشتہ ۳؍سال میں پولیس نے آن لائن فراڈ کا شکار ہونے والوں کے ۲۴۱؍کروڑ روپے بچائے۔
ہیلپ لائن نمبر ۱۹۳۰؍گزشتہ ۳؍ برسوں میں ممبئی پولیس کی سائبر کرائم کے خلاف جنگ میں ایک طاقتور ہتھیار ثابت ہو رہا ہے۔ گزشتہ ۳؍سال سے اس ہفتے تک شکایات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور متاثرین کے ۲۴۱؍کروڑ روپے بچانے میں پولیس کوکامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے گزشتہ روز اس تعلق سے جانکاری دی۔
انہوں نے بتایا کہ ممبئی پولیس کے سائبر وِنگ کی جانب سے ۱۷؍ مئی ۲۰۲۲ءسے استعمال کی جانے والی اس ہیلپ لائن کا آغاز ۶؍ لائنوں سے ہوا تھا لیکن اب یہ بڑھ کر ۲۲؍ لائنوں تک پہنچ گئی ہے اور کانسٹبل اور افسران کا ایک مکمل عملہ شہریوں کو آن لائن فراڈ کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے روزانہ ۲۴؍ گھنٹے کام کر رہا ہے۔ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ خاص طور پر گزشتہ ۲؍ برسوں میں مالیاتی فراڈ اور سائبر جرائم میں روز بروز اضافہ کے پیش نظر، ممبئی پولیس جدید ٹیکنالوجی اور آلات کی مدد سے ان میں ملوث افراد کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا’’ہمارے پاس ایک مضبوط فالو اپ ٹیم بھی ہے جو سائبر کرائم سے نمٹنے کیلئے بینکوں، مالیاتی اداروں، ریزرو بینک آف انڈیا، مختلف ریاستوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں وغیرہ کے ساتھ رابطہ میں رہتی ہے۔ ہمیں روزانہ ہیلپ لائن نمبر ۱۹۳۰؍پر تقریباً ۱۵۰۰؍ شکایات موصول ہوتی ہیں۔ گزشتہ جمعہ کو شکایات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی۔‘‘
سائبر وِنگ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس دتہ نلاوڈے نے بتایا کہ’’سنیچر تک یہ تعدادایک لاکھ ایک ہزار۶۹؍ تک پہنچ گئی ہے۔ شکایت موصول ہونے پر بروقت کارروائی کے نتیجے میں ۲۴۱؍کروڑ۴۲؍لاکھ ۱۱؍ہزار۸۲۷؍روپے بچائے جا چکے ہیں۔‘‘انہوں نے بتایا کہ شیئر ٹریڈنگ پر زیادہ منافع کا وعدہ کرنے، ٹاسک کے لئے انعامات، ڈیجیٹل گرفتاری کے ساتھ ساتھ فون اور ای میل ہیکنگ سمیت سائبر فراڈ میں اضافے کے درمیان، ممبئی پولیس نے ایسی سرگرمیوں کے لئے استعمال ہونے والے۸؍ہزار ۲۱۴؍ موبائل فون سم کارڈ مستقل طور پر بلاک کر دئیے ہیں۔ڈی سی پی نے زور دے کر کہا کہ’’یہاں تک کہ سینئر بینک اہلکار، ڈاکٹر، انجینئر، سرکاری افسران جیسے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بھی ایسے فراڈ میں لاکھوں روپے گنوا رہے ہیں۔ ہم ممبئی کے شہریوں کو ایسے طریقوں کا شکار نہ ہونے کے بارے میں بے دار کرنےکی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ جیسے جیسے کیسز بڑھ رہے ہیں، سائبر کرائم ہمارے دور کا سب سے بڑا چیلنج بنتا جا رہاہے۔‘‘
نلاوڈے نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ۳؍ برسوں میں ممبئی کے شہریوں کو سائبر فراڈیوں سےایک ہزار۹۲۲؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ متاثرین کے پیسے بچائے جانے کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور اس سال جنوری سے یہ اعداد و شمار ۵۱؍کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ایک اور اہلکار نے بتایا کہ اس خطرے کے خلاف جنگ میں ایک بڑا ہتھیار مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے تیار کردہ نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل ہے، جس سے تمام بینک اور مالیاتی ادارے منسلک ہیں۔انہوں نے کہا ’’جب کوئی شخص سائبر فراڈ کا شکار ہو کر پیسے گنواتاہے، تو یہ کسی بینک اکاؤنٹ، یو پی آئی آئی ڈی یا والٹ یا کسی اور ڈپازٹ موڈ میں جاتا ہے۔ سائبر مجرم پھر اس رقم کو آن لائن مختلف چینلز پر منتقل کرتے ہیں، یا خریداری کرتے ہیں یا اسے نکال لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ۱۹۳۰؍ ہیلپ لائن پر بروقت الرٹ کرنے کا مطلب ہے کہ پولیس اس پورٹل پر لاگ ان ہو کر، اکاؤنٹس منجمد کرنے اور رقم بلاک کرنے کے لئے بینکوں سے رابطہ کر کے تقریباً فوری طور پر اس منی ٹریل پر پہنچ سکتی ہے، جس سے رقم کی بازیابی اور متاثرین کو واپس ملنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اہلکار نے کہا’’وقت بہت اہم ہے۔ ایک اصطلاح `گولڈن آور ہے، سائبر کرائم میں یہ `گولڈن ۱۵؍ منٹ میں بدل جاتا ہے۔ جتنی جلدی ہمیں الرٹ کیا جائے گا، اتنی ہی بہتر رقم کی بازیابی اور سائبر مجرموں کی گرفتاری کے امکانات ہوں گے۔‘‘
ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں ایک پاور فرم کو آن لائن فراڈیوں سے۱۱ء۳۴؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا، جس میں سے ۱۱ء۲۰؍کروڑ روپے اس لئے واپس مل سکے کیونکہ اس کے عملے نے فوری طور پر ہیلپ لائن ۱۹۳۰؍سے رابطہ کیا تھا۔سائبر پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر نیورتھی باوسکر، جو ایسی کارروائیوں کی نگرانی کرتے ہیں، نے کہا’’لوگوں کی محنت کی کمائی بچانے سے ہمیں بے حد اطمینان ملتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں رقم کی بازیابی نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں کو دیر سے احساس ہوتا ہے کہ انہیں دھوکہ دیا گیا ہے۔ وقت گزرنے سے فراڈیوں کو رقم نکالنے کا موقع مل جاتا ہے۔‘‘باوسکر نے کہا کہ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور جوائنٹ کمشنر (کرائم) لکشمی گوتم جیسے اعلیٰ افسران کی جانب سے حوصلہ افزائی اس جنگ کی مضبوطی میں بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا’’ہمیں لوگوں کے پیسے بچانے پر اپنے سینئرز سے انعامات بھی ملتے ہیں۔ لیکن جو اطمینان ہمیں شہریوں کی محنت کی کمائی بچاکرملتاہے وہ ان انعامات سے کہیں بڑا ہے۔‘‘