Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلگام حملے میں مارا گیا ’ ہیرو‘ سیدعادل حسین شاہ

Updated: April 24, 2025, 1:24 PM IST | Agency | Srinagar

حملہ آوروں سے دودوہاتھ کرتے ہوئے بندوق چھیننے کی کوشش کی تھی۔

Omar Abdullah with Adil Hussain`s father. Photo: INN
عمرعبداللہ، عادل حسین کے والد کیساتھ۔ تصویر: آئی این این

 کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے دوران  مارا گیا سید حسین شاہ دنیا والوں کے سامنے ہیرو بن کر ابھرا ہے جس نے حملہ آوروں  سے دودوہاتھ کرتے ہوئے بندوق چھین لینے کی کوشش کی تھی۔ 
 پہلگام دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے افراد میں سے ایک سید عادل حسین شاہ بھی ہیں جو علاقے میں گھڑ سواری کا کام کرتے تھے۔ جب دہشت گردوں نے سیاحوں پر حملہ کیا تو شاہ نے انتہائی دلیری کے ساتھ دہشت گردوں سے لوہا لیا اور ان سے لڑتے لڑتے اپنی جان قربان کردی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عادل مقامی شہری تھے اور ایک خاتو ن کو حملہ سے بچانے کی کوشش کررہے تھے۔ انہوں نے ایک دہشت گرد سے رائفل چھیننے کی بھی کوشش کی جس کے بعد دہشت گرد نے انہیں گولی ماردی۔ عادل اپنے گھر میں واحد کمانے والا تھا اور حملے میں مرنے والا واحد مسلم شخص تھا۔ 
  اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے عادل کے والد نے کہا کہ میرا بیٹا کام کرنے کیلئے پہلگام گیا تھا اور دوپہر تقریبا ۳؍ بجے ہمیں حملے کے بارے میں پتہ چلا۔ ہم نے اس کو فون کیا لیکن اس کا فون بند تھا۔  انہوں نے بتایا کہ بعد میں شام۴؍ بج کر ۴۰؍  منٹ پر اس کا فون چالو ہوالیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔ ہم پولیس اسٹیشن پہنچے اور تب ہمیں پتہ چلا کہ وہ حملے میں زخمی ہوگیا ہے۔ عادل نے بعد میں اسپتال میں دم توڑ دیا۔ انہیں یاد کرتے ہوئے روتی ہوئی ان کی ماں نے کہا کہ وہ فیملی میں کمانے والا تنہا شخص تھا۔ یاد رہے کہ پہلگام حملے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حملہ آور سیاحوں کا نام پوچھ رہے تھے اور مذہب معلوم کر رہے تھے۔ اگر وہ مسلمان ہیں تو انہیں چھوڑ دیتے تھے ورنہ قتل کر دیتے تھے۔ اسی دوران خبر آئی کہ دہشت گردوں سے لوہا لیتے ہوئے ایک کشمیری نوجوا ن نے اپنی جان گنوا دی ہے۔ و ہ سید حسین شاہ تھا جس نے اپنے مہمانوں ( سیاحوں ) کو بچانے کی خاطراپنی جان دائوں پر لگا دی اور اسے گنوا بیٹھا۔ اس وقت سوشل میڈیا پر ہر طرف سید حسین شاہ پر تبصر ے جاری ہیں اور اس کی خبر کو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس کی قربانی سے پہلگام حملے کا بیانیہ تبدیل ہو گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ پہلگام میں ہوئےدہشت گردانہ حملے میں مجموعی طور پر ۲۸؍ لوگوں کی موت ہوئی ہے جن کا تعلق الگ الگ ریاستوں سے تھا۔ یہ سبھی غیر مسلم تھے۔ سید حسین شاہ واحد مسلمان تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK