• Sat, 30 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لبنان جنگ بندی معاہدہ ہماری فتح ہے: حزب اللہ

Updated: November 29, 2024, 1:01 PM IST | Agency | Beirut

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی مہینوں کے بعد امید کی ایک کرن ہے۔

Lebanese expressing their joy at the implementation of the ceasefire, in the background destroyed buildings showing Israeli brutality. Photo: INN
جنگ بندی کےنفاذ پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے لبنانی،عقب میں اسرائیلی سفاکی کو ظاہر کرتی تباہ حال عمارتیں۔ تصویر : آئی این این

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بدھ کے روز فائربندی معاہدے کے بعد جنوبی لبنان اور دیگر علاقوں کے رہائشی اپنے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔  معاہدہ کے تحت اسرائیلی افواج نے لبنانی علاقے خالی کر دئیے ہیں۔ اس سے قبل لبنانی پارلیمان کے اسپیکر نبیہ بیری نے بے گھرلبنانی شہریوں سے اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کی اپیل کی تھی۔ حزب اللہ کے اتحادی بیری نے ٹیلی وژن پر نشر ہونے والی اپنی تقریر میں کہا، ہم ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے بے گھر ہونے والوں کا ہمدردی اور یکجہتی کے ساتھ خیرمقدم کیا۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، اپنی سرزمین پر واپس آجائیں، چاہے آپ کو ملبے کے اوپر ہی کیوں نہ رہنا پڑے۔‘‘
ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں : حزب اللہ
 لبنانی تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ لبنان کی سرحد کے پیچھے سے اسرائیلی انخلا کا عمل دیکھے گی اور فلسطین کے ساتھ کھڑی رہے گی اور  اس نے اسرائیل پر فتح حاصل کی ہے۔تنظیم کا یہ موقف اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کا معاہدہ نافذ العمل ہونے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔  تنظیم کے بیان میں عوام کو مخاطب کر کے بتایا گیا ہے کہ اس کے جنگجو اسرائیلی فوج کے ارادوں اور حملوں سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار رہیں گے، وہ سرحد کے پیچھے سے اسرائیلی فوج کی نقل و حرکت اور انخلا پر نظر رکھیں گے۔ حزب اللہ نے ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے نتیجے میں غزہ پٹی میں چھڑنے والی جنگ کے بعد غزہ کیلئے  معاون محاذ کھولا تھا۔  ستمبر میں اسرائیل کے شدید فضائی حملوں اور پھر جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد یہ تصادم کے اس سلسلے نے کھلی جنگ کی صورت اختیار کر لی۔ حزب اللہ کی جانب سے فائر بندی کے معاہدے کے متن کا ذکر نہیں کیا گیا جو خاص طور پر سرحدی علاقوں سے دریائے لیطانی کے شمال تک تنظیم کے انخلا کی بات کرتا ہے۔ یہ جگہ لبنانی سرحد سے تقریباً ۳۰؍ کلو میٹر دور ہے۔ اسی طرح معاہدے میں علاقے سے حزب اللہ کے ہتھیار ہٹا لینے کی بات کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ کے زیر سرپرستی طے پانے والا فائر بندی کا یہ معاہدہ۶۰؍روز کی اولین جنگ بندی لازم قرار دیتا ہے۔ اس عرصے میں اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے چلی جائے گی۔اسی طرح معاہدے میں جنوبی لبنان سے تمام مسلح گروپوں کے انخلا، اس علاقے میں ہتھیاروں کو لبنانی فوج تک محدود کرنے اور فوج کے سوا کسی اور کیلئے ہتھیاروں کی اسمگلنگ یا درآمد روکنے کی تصریح کرتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل غطریس کا اظہار اطمینان
 اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی علاقائی تنازع میں مہینوں کے بعد امید کی ایک کرن  ہے،یہ بہت اہمیت کا حامل لمحہ ہے، خاص طور پر عام شہریوںکیلئے، جو اس بڑھتے ہوئے تنازع کی بھاری قیمت ادا کر رہے تھے۔‘‘ غطریس نے یہ بات  لزبن میں ایک مختصر خطاب کے دوران کہی، جہاں انہوں نے پرتگال کے وزیر اعظم لوئس مونٹی نیگرو سے ملاقات بھی کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK