• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ادھو ٹھاکرے کے خلاف مذہبی دل آزاری کی پٹیشن داخل کرنے والے پر ہائی کورٹ نے۲؍لاکھ روپےجرمانہ عائدکیا

Updated: September 02, 2024, 11:23 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے ناندیڑ میں رہائش پذیر ایک شخص پر جمعرات کو ۲ ؍لاکھ روپے جرمانہ عائد کرکے یہ رقم ذاتی طور پر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے گھر جاکر انہیں ڈیمانڈ ڈرافٹ کی شکل میں سونپنے کا حکم دیا ہے۔ 

Uddhav Thackeray. Photo: INN
ادھوٹھاکرے۔ تصویر : آئی این این

بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے ناندیڑ میں رہائش پذیر ایک شخص پر جمعرات کو ۲ ؍لاکھ روپے جرمانہ عائد کرکے یہ رقم ذاتی طور پر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے گھر جاکر انہیں ڈیمانڈ ڈرافٹ کی شکل میں سونپنے کا حکم دیا ہے۔ 
 جسٹس ایس جی میہارے نے اپنے فیصلے کہا کہ عرضی گزار موہن چوان ایک ڈاکٹر ہیں لیکن انہوں نے اپنے وکیل کو یہ نہیں بتایا ہے کہ وہ علاج کرنے والے ڈاکٹر ہیں یا پھر فلسفی ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر کا خطاب ملا ہے۔ جج نے تفصیلی فیصلہ میں تحریر کیا ہیکہ عرضی گزار کا دعویٰ ہیکہ ان کا مذہبی نمائندہ ممبئی میں ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ پر گیا تھا اور انہیں مٹھائی کی شکل میں پرساد اور مقدس راکھ دی تھی جو ادھو ٹھاکرے کو اپنی پیشانی ہر لگانی چاہئے تھی لیکن انہوں نے اسے اپنے پیچھے کھڑے شخص کے حوالے کردی۔ 
  موہن چوان کے مطابق اس پورے واقعہ کی ویڈیو گرافی کی گئی تھی اور اس کی ریکارڈنگ کو دیکھ کر ان کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے جس کی وجہ سے انہوں نے ادھو ٹھاکرے کے خلاف مذہبی دل آزاری کا کیس درج کروانے کیلئے عدالت میں عرضی داخل کی تھی۔ جج نے نوٹ کیا کہ یہ واقعہ ممبئی میں ہوا لیکن عرضی گزار ناندیڑ میں رہائش پذیر ہیں اس لئے انہوں نے ناندیڑ کی مجسٹریٹ کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جو مجسٹریٹ نے بجا طور پر مسترد کردی۔ اس کے بعد عرضی گزار ناندیڑ کی سیشن کورٹ سے رجوع ہوئے اور سیشن کورٹ نے بھی قانون کے مطابق صحیح فیصلہ کرتے ہوئے ان کی عرضی خارج کردی جس کے بعد وہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے۔ جسٹس میہارے نے اپنے مشاہدہ میں کہا کہ’’کوئی بھی شخص جسے قانون کی تھوڑی بہت بھی معلومات ہے وہ یہی کہے گا کہ یہ اور کچھ نہیں بلکہ عدلیہ کے نظام کا ناجائز فائدہ اٹھانا ہے یا عدالت کے نظام کو استعمال کرکے مشہور ہونے اور سیلیبریٹی بننے کی کوشش ہے۔ ایسی عرضداشت معاشرے کے معزز افراد کو بدنام کرتی ہے۔ ‘‘ ہائی کورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ کیخلاف بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ہے اور یہ ایسا معاملہ ہیکہ عرضی گزار پر جرمانہ عائد کرنا درست ہوگا۔ جسٹس میہارے نے اپنے فیصلے میں موہن چوان کو۲؍ لاکھ روپے کے ڈیمانڈ دڈرافٹ خرید کر ۳؍ہفتوں میں ذاتی طور پر ادھو ٹھاکرے کے گھر جاکر انہیں دینے کا حکم دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK