۷؍ ماہ قبل شیو سینا کارپوریٹر ابھیشیک گھوسالکر کے قتل کی تفتیش میں کئی خامیاں اور کمزوریاں ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے مقتول کی بیوی نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی اورجانچ سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کے حوالہ کرنے کی اپیل کی تھی۔
EPAPER
Updated: September 09, 2024, 2:27 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
۷؍ ماہ قبل شیو سینا کارپوریٹر ابھیشیک گھوسالکر کے قتل کی تفتیش میں کئی خامیاں اور کمزوریاں ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے مقتول کی بیوی نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی اورجانچ سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کے حوالہ کرنے کی اپیل کی تھی۔
۷؍ ماہ قبل شیو سینا کارپوریٹر ابھیشیک گھوسالکر کے قتل کی تفتیش میں کئی خامیاں اور کمزوریاں ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے مقتول کی بیوی نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی اورجانچ سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کے حوالہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ نے درخواست کا جائزہ لینے کے بعد تفتیش سی بی آئی کے حوالہ کرنے کاحکم دیا ہے۔
واحضح رہے کہ شیو سینا لیڈر گھوسالکر کو فیس بک لائیو کے دوران موریس نورہا نامی شخص نے گولی مار کر قتل کیا تھا۔ ۸؍ فروری ۲۰۲۴ء کو ہونے والے اس قتل کی تفتیش ممبئی کرائم برانچ کررہی تھی۔ وہیں مقتول کی بیوی تیجسوی نے کی جانے والی تفتیش پر اعتراض کرتے ہوئے کئی خامیوں اور کمزور تفتیش کا ذکر کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی۔ گزشتہ سماعت میں سرکاری وکیل ہیتین ونیگگاؤنکر نے تمام پہلوؤں پر نظر ثانی کرتے ہوئے مذکورہ بالا معاملہ میں ٹھوس تفتیش کئے جانے کا جواز پیش کیا تھا۔
بعد ازیں متاثرہ کی بیوی کی جانب سے کیس میں پائی جانے والی خامیوں اور کمزوریوں کو واضح کرتے ہوئے جب سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کو تفتیش سونپنے کی اپیل کی گئی تو ہائی کورٹ نے درخواست گزار کی پیش کی گئی دلیلوں کو قبول کر لیا۔ ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کی جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس شیام چندک نے عرضداشت گزار کی جانب سے بتائی گئی خامیوں کو درست قرار دیتے ہوئے سی بی آئی کو کیس کی تفتیش سونپنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی کورٹ نے سی بی آئی کو آئی پی ایس جو سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر فائز ہو، کی نگرانی میں تفتیش کرانے کا حکم دیا۔ اب تک کی گئی تفتیش کے تمام متعلقہ دستاویزات اور تفصیلات سی بی آئی کے حوالہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔