۲؍رکنی بنچ نے کہا: گھپلے کی معلومات ہونےکے باوجود کسی نے بھی تندہی سے کارروائی نہیں کی ۔پولیس اہلکاروں نےاپنے فرض سے غفلت برتی اور فوری کارروائی میںناکام رہے
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 9:48 PM IST | Mumbai
۲؍رکنی بنچ نے کہا: گھپلے کی معلومات ہونےکے باوجود کسی نے بھی تندہی سے کارروائی نہیں کی ۔پولیس اہلکاروں نےاپنے فرض سے غفلت برتی اور فوری کارروائی میںناکام رہے
ٹوریس انویسٹمنٹ گھپلا معاملے میں بامبے ہائی کورٹ نے بدھ کو پولیس کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہلکاروں نے ٹورس انویسٹمنٹ گھوٹالے میں اپنے فرض سے غفلت برتی اورفوری کارروائی کرنے میں ناکام رہے۔
اس معاملے کی سماعت کے دوران جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور نیلا گوکھلے کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ کسی نے بھی تندہی سے کارروائی نہیں کی۔ جو کچھ ہو رہا ہے، اس تعلق سے پولیس کو بیدار رہنے کی ضرورت ہے ۔وہ فوری کارروائی کرے تاکہ عام لوگ اپنی محنت کی کمائی سے محروم نہ ہوں۔
عدالت نے ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے کچھ طریقہ کار وضع کرنے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ مستقبل میں اس طرح کے گھوٹالوں کو روکا جا سکے۔
ٹوریس جیولری کمپنی پر پونزی اور ملٹی لیول مارکٹنگ (ایم ایل ایم )اسکیموں کے ذریعے سرمایہ کاروں کے ساتھ کروڑوں روپے کی جعلسازی کا الزام ہے۔اس معاملے میں پولیس کی اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) نے اب تک ۳؍ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ۲؍ غیر ملکی شہری ہیں۔
اس معاملے میں شہر کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ابھیشیک گپتا نے گزشتہ ہفتے ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے خودکو ’ وِسل بلور(غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف آواز اٹھانے والا)‘ ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور پولیس تحفظ کا مطالبہ کیا تھا۔
ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے پولیس کو ابھیشک گپتا کوسیکوریٹی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا اور اس معاملے میں کی جا رہی تحقیقات کی تفصیلات طلب کی تھیں۔
وکیل استغاثہ ہتین وینیگاونکر نے بدھ کو ہائی کورٹ میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔انہوں نے بنچ کو بتایا کہ اس کیس میں مطلوب۱۲؍ ملزموں میں سے۸؍ نے۳۰؍ دسمبر۲۰۲۴ءسے پہلے ملک چھوڑ دیا تھا۔ ان۸؍ملزموں میں سے ۷؍ یوکرین کے شہری ہیں جبکہ ایک ہندوستانی ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کو ان کے مقامات اور ان کی سفرکی تاریخ بھی معلوم ہے۔ اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ نوی ممبئی پولیس اس گھوٹالے کی اکتوبر۲۰۲۴ء سے محتاط طریقے سے تفتیش کر رہی تھی۔
اس پر ہائی کورٹ کی ۲؍رکنی بنچ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر (گھپلے کی) معلومات تھی تو فوری کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ کہیں نہ کہیں ڈیوٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔ کسی نے بھی تندہی سے کارروائی نہیں کی۔ حالانکہ اس بارے میں معلومات موجود تھی۔ اب یہ دیکھیں کہ مستقبل میں ایسا دوبارہ نہ ہو۔ اب آپ کو طریقہ کار معلوم ہے۔ جو کچھ ہو رہا ہے ،پولیس کو بیدار رہنا چاہئے اور اس معاملے میں فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کے پیسے ضائع نہ ہوں ۔ مستقبل میں کوئی ایسا طریقہ کار ہو سکتا ہے جس سے ایسے واقعہ کو روکا جاسکے۔
وکیل استغاثہ ہتین وینیگاونکرنے عدالت کو مطلع کیا کہ شہری پولیس کی ای او ڈبلیو کے ذریعہ جانچ کے علاوہ نوی ممبئی، تھانے، نوگھر اور میرا بھائندر پولیس نے اس معاملے میں مزید ۴؍ ایف آئی آر درج کی ہیں۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ تمام ایف آئی آر کی جانچ ای او ڈبلیوخود کرے گی۔اگر وہ چاہے تو اس معاملے کی تحقیقات کیلئے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی )تشکیل دے سکتی ہے۔ بنچ نے اس معاملے کی مزید سماعت ۸؍ ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ہے۔
واضح رہے کہ ابھیشیک گپتا نےٹوریس کے پلاٹینم ہرن پرائیویٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کیا تھااور اپنی درخواست میں دعویٰ کیاتھا کہ پولیس کو جون۲۰۲۴ء میں اس گھپلے کی اطلاع ملی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
حکام کے مطابق اب تک ۳؍ ہزار۷۰۰؍ سے زیادہ سرمایہ کاروں نے پولیس میںدھوکہ بازی کی شکایت کی ہے جن سے ۵۷؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی جعلسازی کی گئی ہے۔
اس گھوٹالے کا انکشاف اس وقت ہوا جب سیکڑوں سرمایہ کار اس ماہ کے شروع میں دادر مغرب میں ٹوریس واستو سینٹر کی عمارت میں واقع جیولری برانڈ کے اسٹور پر جمع ہوئے جب کمپنی نے ان سے وعدہ کی گئی رقم کی ادائیگی روک دی۔
اس معاملے میں ازبکستان کے شہری تزگل زااتوف، روسی شہری ویلنٹینا گنیش کمار اور سرویش سروے فرم کے تمام سینئر ایگزیکٹیوز کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔