• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہماچل میں گیس سلنڈر کی طرح بجلی بل پر بھی سبسیڈی دی جائے گی

Updated: October 18, 2024, 1:04 PM IST | Agency | Shimla

بل آنے پر صارفین اسے ادا کر دیں گے بعد میں حکومت براہ راست ان کے اکائونٹ میں پیسے جمع کروائے گی۔

Consumers of Himachal Pradesh also get relief in electricity bills. Photo: INN
ہماچل پردیش کے صارفین کو بجلی بلوں میں بھی راحت۔ تصویر : آئی این این

ہماچل پردیش میں گیس سلنڈروں کی طرح عوام کو بجلی بل میں بھی سبسیڈی دینے کی تیاری ہو رہی ہو جے براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں جمع ہوگی۔ حکومت صارفین کے بجلی میٹروں کو ان کے آدھار نمبر اور راشن کارڈ سے جوڑنے کے بعد یہ نیا نظام شروع کرنے جا رہی ہے۔ 
  بجلی صارفین کو پہلے پورا بل ادا کرنا ہوگا، اس کے بعد سبسیڈی کی رقم ان کے اکاؤنٹ میں جمع کر دی جائے گی۔ نئے سال سے ڈی بی ٹی کے ذریعے سبسیڈی فراہم کرنے کیلئے، بجلی بورڈ نے اس ماہ کے آخر تک صارفین کی ای۔ کے وائی سی مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ حکومت نے ای۔ کے وائی سی کروا کر صارفین کے بجلی میٹروں کو ان کے آدھار نمبر یا راشن کارڈ سے جوڑنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ ان دنوں ملازمین گھر گھر جا کر آدھار یا راشن کارڈ نمبر کے بارے میں معلومات جمع کر رہے ہیں۔ صارفین سے معلومات لینے کے دوران، آدھار سے منسلک موبائل نمبر پر او ٹی پی آرہا ہے۔ نمبر دینے کے بعد ای۔ کے وائی سی کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔ بینک اکاؤنٹ بھی آدھار نمبر سے منسلک ہیں، اسلئے جلد ہی تمام گھریلو صارفین کو دی جانے والی سبسیڈی ڈی بی ٹی کے ذریعے ان کے کھاتوں میں آجائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ ریاستی حکومت گھریلو صارفین کو ماہانہ ۳۰۰؍یونٹ تک فی یونٹ بجلی کی کھپت پر سبسیڈی دے رہی ہے۔ سبسڈی کے بدلے بورڈ کو ہرسال ۸۰۰؍ تا ایک ہزار کروڑ روپے کی گرانٹ دی جائے گی۔ 
  ای۔ کے وائی سی کے عمل کی تکمیل کے بعد، ایک کنبہ کو صرف ایک میٹر پر بجلی سبسیڈی ملے گی۔ اگر کسی صارف کے نام پر ایک سے زیادہ کنکشن ہیں تو ایک کو چھوڑ کر بجلی کے چارج بغیر سبسیڈی والے نرخوں کے مطابق ادا کرنے ہوں گے۔ ریاست میں ایسے بہت سے صارفین ہیں جنہوں نے اہم شہروں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی مکانات بنائے ہیں۔ فی الحال ان صارفین سے کوئی فیس نہیں لی جاتی اگر وہ ماہانہ ۱۲۵؍یونٹ استعمال نہیں کرتے ہیں، لیکن اگر ون فیملی ون میٹر اسکیم نافذ ہوتی ہے تو انہیں کم از کم فیس بھی ادا کرنا ہوگی۔ بجلی کے میٹروں کا درست لوڈ اپ ڈیٹ نہ کرنے والوں پر جرمانے عائد کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ صارفین کو لوڈ درست کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ تین ماہ کا وقت دیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK