• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہیمنت بسوا شرما پر مسلم دشمنی کا بھوت سوار

Updated: August 31, 2024, 11:26 AM IST | Inquilab News Network | Guwahati

آسام کے وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں جمعہ کی نماز کیلئے دو گھنٹے کے وقفہ کی ۸۷؍سالہ روایت کو ختم کردیا، تمام آئینی اور قانونی حدود کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اس پر فخر کا اظہار بھی کیا ،اپوزیشن پارٹیوں نے ایک مرتبہ پھر اُن کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

Assam Chief Minister Hemant Biswa Sharma`s actions and statements are based on communalism. Photo: INN
آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کے اقدامات اور بیانات فرقہ واریت پر مبنی ہیں۔ تصویر : آئی این این

آسام کے بدزبان بی جے پی وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما پر مسلم دشمنی کا بھوت اس قدر سوارہو گیا ہے کہ وہ روزانہ متعدد مسلم مخالف اقدمات کے ذریعہ خود کو ہندوتوا کا پوسٹر بوائے بنانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے وہ انتہائی قابل اعتراض اور فرقہ وارانہ نوعیت کے بیانات دے کر سبھی آئینی وقانونی حدود بھی عبور کرچکے ہیں۔ جمعہ کو انہوں نے ایک اور حد پار کرتے ہوئے آسام  اسمبلی میںجمعہ کی نماز کیلئے دئیے جانے والے ۲؍ گھنٹے کے وقفے کو منسوخ کردیا۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے اپنے اس قدم پر فخر کااظہار بھی کیا۔ انہوں نےاس  قدم کو  تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے اس  کے لئے اسپیکر اور اپنی پارٹی کے ممبران اسمبلی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ہیمنت شرما نے کہا کہ یہ ریاستی اسمبلی کی جیت ہے۔آسام کے وزیر اعلیٰ نے نماز کیلئے اس دوگھنٹہ کے وقفہ کو نوآبادیاتی دور کی نشانی بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے اسمبلی  کے کام کاج میں مزید بہتری آئے گی۔  انہوں نے یہ جواز بھی پیش کیا کہ چونکہ ملک کا آئین سیکولر ہے، حکومت سیکولر بنیادوں پر چلتی ہے اور اسمبلی بھی سیکولر ہے اس لئے وہاں کسی مذہبی کام کے لئے کوئی وقفہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ہمارے سیکولر ازم سے ٹکرائو کی صورتحال تھی جو اتنے برسوں سے اَب تک جاری تھی لیکن اب ہم نے اسے ختم کردیا ہے۔ 
 خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی  ہیمنت بسوا شرما نے مسلمانوں کے عائلی قانون میں مداخلت کرتے ہوئے یکطرفہ طور پرمسلمانوں کی شادی اور طلاق سے متعلق قانون کے خلاف اسمبلی میں بل پاس کرالیا۔ہیمنت شرما نے اس کا بھی جواز یہ پیش کیا کہ  اس کے ذریعہ نہ صرف کم عمری کی شادی روکی جاسکے گی  بلکہ نکاح اور طلاق کیلئے سرکاری طور پر رجسٹریشن بھی کرانا ہوگا۔ اس سے ریاست کو درپیش  کئی دیگر مسائل ختم ہو جائیں گے۔ 
 دریں اثناء ’دی وائر ‘ کی رپورٹ کے مطابق آسام پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھوپین کمار بورہ نےایک بار پھر ہیمنت بسوا شرما کی گرفتاری کے مطالبہ کااعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ شرما اسمبلی کے اندر اور باہر فرقہ وارانہ کھیل کھیل رہے ہیںاور مختلف لوگوں کے درمیان فرقہ وارانہ دشمنی کو ہوا دینے کے لئے ریاست بھر میں گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے سیاسی شائستگی اور حد ادب کو بالکل ختم کردیا ہے۔ ان کا سب سے سنگین جرم یہ ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر مختلف جرائم کے واقعات کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر فرقہ وارانہ بیج بوئے ہیں۔ ان کی فرقہ وارانہ جارحیت سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ  مسلم دشمنی میں پاگل پن کی حد تک پہنچ چکے ہیں۔ بھوپین کمار بورہ نے کہا کہ شرما کے خلاف درج ایف آئی آر میں بھی اس کا ذکر ہےکہ ملزم کی جارحانہ فطرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ماضی قریب میں منعقدہ ایک پارٹی میٹنگ میں اس نے خود کومسلم دشمن ثابت کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔  اگر لئے ہیمنت بسوا شرما کو  فوراًگرفتار نہیں کیا گیا یا انہیں روکا نہیں گیا تو وہ پورے آسام کو فرقہ وارانہ آگ میں جھونک دیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK