• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہنڈن برگ کا سیبی کی سربراہ مادھوی پوری پر تازہ حملہ، خاموشی پرسوال اٹھایا

Updated: September 12, 2024, 9:46 AM IST | New Delhi

فرم نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعے پوچھا کہ مادھوی پوری پر اتنے سنگین الزامات عائد ہوئے ہیں لیکن وہ خاموش کیوں ہیں؟

Sebi chief Madhabi Puri
سیبی کی سربراہ مادھوی پوری

امریکی سرمایہ کاری فرم ہنڈن برگ ریسرچ نے ہندوستانی مارکیٹ ریگولیٹرسیبی کی سربراہ مادھوی پوری پر تازہ تنقیدیں کی ہیں۔ہنڈن برگ نے اپنے  سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعے سوال اٹھایا کہ مادھوی پوری خود پر عائد ہو نے والے سنگین گڑبڑیوں کے الزامات پر خاموش کیوں ہیں؟مادھوی پوری پر یہ حملہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب ایک دن پہلے ہی کانگریس نے سیبی کی سربراہ کے خلاف نئے الزامات عائد  کئے  ہیں۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ مادھوی پوری کی طرف سے پروموٹ کی گئی ایک مشاورتی کمپنی کو اس وقت بڑی رقم ملی، جب وہ سیبی کے بورڈ کی کل وقتی رکن بن چکی تھیں۔ 
 ہنڈن برگ نے اپنی طویل پوسٹ میں کانگریس کے کچھ الزامات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ اگورا ایڈوائزی پرائیویٹ لمیٹڈ، جس میں مادھوی پوری  کے پاس ۹۹؍ فیصد شیئر ہیں، نے مہندرا اینڈ مہندرا سے لاکھوں روپے وصول  کئے ہیں جبکہ سیبی مہندرا گروپ کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی۔ اگورا کے دیگر گاہکوں میں ڈاکٹر ریڈیز، آئی سی آئی سی آئی بینک سیمب کورپ اور ویسو لیزنگ اینڈ فنانس کے نام شامل ہیں۔ان میں سے کئی کمپنیاں شیئرمارکیٹ میں فہرست لسٹیڈ ہیں۔ اس سے مادھوی پوری کو کئی بڑے فائدے ہوئے ہیں۔ 
 مہندرا اینڈ مہندرا اور ڈاکٹر ریڈیز الزامات کا جواب دے چکے ہیں، جنہوں نے کانگریس کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے لیکن ہنڈن برگ نے اس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے الزامات کی تصدیق کی کوشش کی ہے اور کہا کہ مادھوی پوری کی خاموشی معنی خیز ہے جبکہ ملک کے مارکیٹ ریگو لیٹر کے عہدے پر بیٹھی کسی بھی شخصیت کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اتنے سنگین الزامات لگنے کے باوجود اس طرح سے خاموشی اختیار کرلے۔یاد رہے کہ ہنڈن برگ نے گزشتہ مہینے اڈانی گروپ کے خلاف ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں سیبی کی تحقیقات پر سوال اٹھائے  تھے۔ 

sebi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK