Updated: August 12, 2024, 9:51 AM IST
| New Delhi
امریکی سرمایہ کاری فرم کے اس سنسنی خیز انکشاف کے بعد کہ سیبی کی سربراہ نےخود اڈانی کی آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کررکھی ہے، اڈانی کو دیئے گئے اس کے کلین چٹ پر سوالیہ نشان لگ گیا، مارکیٹ ریگولیٹرکی غیر جانبداری مشکوک، اپوزیشن نے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ جانچ کی مانگ کی، سپریم کورٹ سے بھی از خود نوٹس لینے کی اپیل۔
سیبی کی سربراہ مادھوی پوری بچ کے استعفیٰ کی مانگ کی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این۔
امریکی سرمایہ کاری فرم ’’ہنڈن برگ ریسرچ ‘‘ نے اپنی تازہ رپورٹ میں شیئر مارکیٹ کو منضبط کرنے والے ادارہ ’’سیکوریٹیزاینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا‘‘(سیبی) کی چیئر پرسن مادھوی پوری بچ اور اڈانی کے درمیان سانٹھ گانٹھ کا انکشاف کرکے ہندوستانی بازار میں پھر تہلکہ مچادیا ہے۔ سیبی اور اڈانی نےرپورٹ کو مسترد کردیا ہےتاہم اپوزیشن نے اس پر حکومت کو گھیرتے ہوئے سیبی سربراہ کے فوری استعفیٰ اور پورے معاملے کی جانچ کیلئے ’’مشترکہ پارلیمانی کمیٹی‘‘(جےپی سی ) کے قیام کی مانگ کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن نے سپریم کورٹ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا ازخود نوٹس لے۔
ہنڈن برگ نے کیا دعویٰ کیا ہے
ہنڈن برگ کی تازہ رپورٹ میں کہاگیا ہےکہ سیبی کی سربراہ مادھوی پوری بچ اور ان کے شوہر دھول بچ کے اڈانی کی دو آف شور کمپنیوں میں حصص ہیں۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیاہےکہ سیبی نے اڈانی گروپ کے خلاف اسی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ہنڈن برگ نے دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سیبی کی سربراہ مادھوی پوری اور ان کے شوہر دھول بچ نے۲۰۱۵ء میں برموڈا اور ماریشس میں آف شور فنڈز میں سرمایہ کاری کی تھی۔ ان فنڈس کا استعمال مبینہ طور پر اڈانی گروپ کے ذریعہ مالیاتی بازار میں ہیرا پھیری کیلئے کیا گیا تھا۔ ہنڈن برگ نے تازہ انکشاف جنوری۲۰۲۳ء میں اڈانی گروپ کے خلاف اپنی سنسنی خیز رپورٹ جاری کرنے کے بعد کیا جس میں الزام عائد کیاگیا تھاکہ اڈانی گروپ نے اسٹاک میں ہیرا پھیری اور مالی بدانتظامی کے ذریعے کارپوریٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی دھوکہ دہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیبی میں رکن کے طور پر تقرری سے چند ہفتہ قبل مادھوی بچ کے شوہر دھو َل بچ نے ماریشس کے فنڈ ایڈمنسٹریٹر ٹرائیڈنٹ ٹرسٹ کو ایک خط لکھ کراکاؤنٹس چلانے کے لیے خود کو واحد مجاز فرد قرار دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سیبی میں سیاسی طور پر حساس تقرری سے قبل مادھوی بچ کا نام آف شور کمپنی سے نکال دیا گیا تھا۔
مادھوی پوری اور اڈانی نے صفائی پیش کی
سیبی کی چیئر پرسن مادھوی پوری بچ اور ان کے شوہر دھول بچ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئےانہیں بے بنیاد اور کردار کشی کی کوشش قرار دیا ہے۔ مادھوی اور ان کے شوہرنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہےکہ ان کی زندگی اور مالیات ایک کھلی کتاب کی طرح ہیں اور انہوں نے سیبی کو اس بارے میں وقتاً فوقتاً تمام معلومات فراہم کی ہیں۔
اسی طرح اڈانی گروپ نے بھی ہنڈن برگ کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ اس نے دوبارہ اپنے فائدے کیلئے جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی الزامات عائد کئے ہیں۔ اڈانی کے مطابق ہنڈن برگ ان الزامات کو نئے سرے سے عائد کررہا ہے جنہیں سپریم کورٹ نے مارچ۲۰۲۳ء میں مسترد کر چکا ہے۔ اڈانی گروپ کے مطابق اس کا سیبی چیف مادھوی کے ساتھ کوئی تجارتی تعلق نہیں ہے، جس کا دعویٰ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
اپوزیشن نے جے پی سی مانگ کی
ہنڈن برگ کے تازہ انکشافات سے ہندوستان کے شیئر مارکیٹ میں ایک بار پھر تہلکہ آجانے کا اندیشہ ہے۔ پیر کو مارکیٹ کے کھلے ہی اڈانی کے شیئرس کی قیمت گھٹنے کے قوی امکانات کے بیچ اپوزیشن بھی حملہ آور ہوگیاہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ہنڈ ن برگ کی تازہ رپورٹ سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ حصص میں بے ضابطگی ہوئی تھی اور اڈانی پر ہیرا پھیری کا الزام لگاہے، اس لئے اس کی جانچ سیبی کے بجائے جے پی سی سے کرائی جانی چاہیے۔ کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سیبی سربراہ اور اڈانی کے درمیان سانٹھ گانٹھ کے انکشاف کا حوالہ دیتےہوئے کہا کہ ’’جب سیاں کوتوال ہو تو تحقیقات غیر جانبدار نہیں ہوسکتی، اس لیے اس معاملے کی سیبی سے نہیں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کروائی جائیں۔ بائیں باز و کی پارٹیوں نے بھی جےپی سی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن نے اس کے ساتھ ہی مادھوی کے فوری استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔
راہل گاندھی نے بھی بیان جاری کیا
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کی شام ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے عوام کو آگاہ کیا کہ شیئر بازار کو منضبط کرنے والے ادارہ ’سیبی‘کی دیانتداری مشکوک ہوچکی ہے۔ انہوں نے کرکٹ میچ کی مثال پیش کرتے ہوئے عوام کو سمجھایا کہ اگر کپتان کسی سے ملک بھگت کرلے تو میچ کا نتیجہ کے تعلق سے کیا توقع کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے ہنڈن برگ کی تازہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کو خود اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا اوران کی جانب سے اٹھنےوالے سوال بھی پیش کئے۔