سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن نے کہا کہ درگاہ ہندومسلم اتحاد کی شاندارعلامت رہی ہے۔
EPAPER
Updated: December 09, 2024, 11:36 AM IST | Agency | Lucknow
سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن نے کہا کہ درگاہ ہندومسلم اتحاد کی شاندارعلامت رہی ہے۔
رگارہ اجمیری کے نیچے مندر کے دعوے کے بعد شروع ہونے والے تنازع میں سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن نےاجمیر درگاہ ہندومسلم اتحادعلامت قراردیتے ہوئے کہا ہےکہ درگاہ کی سچائی تاریخ میں درج ہے۔ سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمان رام جی لال سمن نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ہندو تنظیموں کے دعوے پر رام جی لال سمن نے کہا ’’ اجمیر کی درگاہ گیارہویں صدی کی ہے۔ اجمیر درگاہ کی پوری سچائی تاریخ میں درج ہے۔ ہندو راجا بھی یہاں پورے عقیدے کے ساتھ حاضری دیتےتھے۔ ‘‘
قلیتی برادری کے خلاف لگائے جانے والے الزامات پر ایم پی رام جی لال نے کہا کہ مسلمان اپنے آپ کو مغلوں کی اولاد نہیں بلکہ پیغمبر اسلام کے وارث مانتے ہیں۔ مسجد کے نیچے مندر کے دعوے کے درمیان انہوں نےکہا کہ ۱۹۹۱ء کے پارلیمنٹ ایکٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مندر کی جگہ مندر اور مسجد کی جگہ مسجد ہوگی۔
یہ بھی پڑھئے:کسانوں کا دہلی مارچ ایک بار پھر ملتوی
سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رام جی لال نے کہا’’موہن بھاگوت نے بھی ۲۰۲۲ء میں کہا تھا کہ ہر مسجد یا ہر درگاہ کے نیچے مندرتلاش کرنا درست نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ دنیا کی بڑی بڑی شخصیات نے اجمیر شریف کی درگاہ پر حاضری دی ہے۔ درگاہ ہندو مسلم اتحاد کی علامت ہے۔
رام جی لال نے مقدس اجمیر شریف کی روایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال یہاں وزیر اعظم کی جانب سے چادر پوشی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ ہندو مسلم اتحاد کی شاندار علامت ہے، اس لیے اس پر تنازع کھڑا کرنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجمیر شریف کی درگاہ پر مسلم برادری سے زیادہ ہندو برادری کے لوگ حاضری دیتے ہیں۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’کچھ لوگوں کوتو خوابوں میں بھی بابر اوردیگر مغل حکمراں ہی نظر آتے ہیں۔ ‘‘