• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حماس اور فتح میں مصالحت کا تاریخی معاہدہ

Updated: July 24, 2024, 1:58 PM IST | Agency | Beijing

چین کی کامیاب ثالثی، فلسطین کی ۱۴؍ تنظیمیں ’ مفاہمتی حکومت‘ کے قیام کیلئے تیار۔

Chinese Foreign Minister with Palestinian leaders on the occasion of `Beijing Declaration`. Photo: INN
’ بیجنگ ڈکلیئریشن ‘ کے موقع پر چینی وزیر خارجہ فلسطینی لیڈروں کے ساتھ۔ تصویر : آئی این این

بیجنگ میں گزشتہ ۳؍ دنوں سے جاری مذاکرات کے بعدمنگل کو حماس اور فتح نے ’’قومی اتحاد‘‘ کے معاہدہ پر دستخط کردیئے۔ اس معاہدہ کا مقصد جنگ کے خاتمے کے بعدغزہ پر اسرائیلی قبضہ نہ ہونے دینے اور اسے کو فلسطینی تنظیموں کے کنٹرول میں رکھنا ہے۔ منگل کوہونے والے اس معاہدہ کو’’بیجنگ ڈکلیئریشن‘‘ کانام دیا گیا ہے۔ تاریخی اہمیت کے حامل اس معاہدہ کے تحت حماس اور فتح  جو ۲۰۰۶ء سےایک دوسرے کے سیاسی مخالف ہیں، متحد ہوگئے ہیں۔ 
 فتح اور حماس کے علاوہ فلسطین کی ۱۲؍ دیگر تنظیموں نے بھی باہمی اختلافات کو ختم کرکے ایک دوسرے سے تعاون کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے بتایا کہ معاہدہ کے تحت فلسطینی علاقوں پرعارضی قومی مصالحتی حکومت قائم کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ عارضی قومی مصالحتی حکومت جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کا انتظام سنبھالے گی۔ اجلاس میں شریک تمام فلسطینی گروپس نے غزہ میں فوری جنگ بندی، اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور امدادی کارروائیوں سمیت تعمیر نو پر اتفاق کیا۔ 
 حماس کے لیڈر موسیٰ ابومرزوق نے معاہدہ پر دستخط کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سفر کی منزل ’’قومی اتحاد‘‘ ہوگی۔ فلسطینی لیڈر مصطفیٰ  برغوثی نے اس معاہدہ کو تاریخی قراردیتے ہوئے کہا کہ اب تک کے کسی بھی معاہدہ سے زیادہ ’’پیش رفت ‘‘ کا حامل معاہدہ ہے جوفلسطین میں  متحدہ قیادت کو تقویت پہنچائےگا۔ برغوثی کی تنظیم ’’فلسطینی قومی اقدام‘‘ بھی اُن ۱۴؍ تنظیموں میں سے ایک ہے جنہوں  نے معاہدہ پر دستخط کئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK