• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی کی کچھ اہم سیٹوں پر انڈیا اتحاد نے این ڈی اے کو کیسے شکست دی ،جانئے دلچسپ اعداد و شمار

Updated: June 06, 2024, 9:53 AM IST | New Delhi

یہاں بی جے پی کو سب سے بڑا نقصان جھیلنا پڑا ہے جس کی وجہ سے وہ اکثریت سے محروم رہ گئی ، سماج وادی پارٹی اور کانگریس نے یہاں اپنی حکمت عملی اور امیدواروں کے انتخاب کے ذریعے یہ قلعہ فتح کیا

Voters can be seen queuing up in Varanasi. (PTI)
وارانسی میں رائے دہندگان کو قطار میں دیکھا جاسکتاہے۔ (پی ٹی آئی )

یوپی میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو بڑا نقصان ہوا ہے جبکہ ایس پی  اورکانگریس اتحاد کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ ان نتائج میں انڈیا  اتحادکے امیدواروں نے بی جے پی کو بری طرح شکست سے دوچار کیا ہے۔ ان میں راہل گاندھی  اور اکھلیش یادو کی کامیابی اہم ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ یوپی کی کچھ اہم سیٹوں پر انڈیا اتحاد اور این ڈی اے کا مظاہرہ کیسا رہا ۔سب سے پہلے بات کریں رائے بریلی کی تو یہاں راہل گاندھی نے بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو ریکار ڈ ۳؍ لاکھ ۹۰؍ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ دنیش پرتاپ سنگھ ریاستی حکومت  میں وزیر ہیںلیکن عوام نے  سونیا گاندھی کے بعد یہاں راہل گاندھی پر بھروسہ کیا ۔ 
 قنوج لوک سبھا سیٹ کو سماجوادی کی سیٹ کہا جاتا ہے۔ یہاں سے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو خود انتخابی میدان میں تھے۔ ان کے سامنے بی جے پی نے سبرت پاٹھک کو امیدوار بنایا تھا لیکن  پاٹھک  تقریباً ایک لاکھ ستر ہزار ووٹوں سے ہار گئے۔ یہاں اکھلیش یادو کو ۶؍ لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے۔ امیٹھی لوک سبھا حلقہ کانگریس کا روایتی حلقہ تصور کیا جاتا ہے لیکن ۲۰۱۹ء میں وہاں سے بی جے پی لیڈر اسمرتی ایرانی کامیاب ہوئی تھیں لیکن اس بار کانگریس پارٹی  نے   غیرمعروف سیاسی لیڈر کشوری لال شرما کو اپنا امیدوار بنایا اور انہوں نے اسمرتی ایرانی کو ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں سے بری طرح شکست دے دی ۔ یہاں سے کشوری لال شرما  کو ۵؍ لاکھ ۳۹؍ ہزار سے زیادہ ووٹ ملے۔
  قنوج کی طرح مین پوری بھی سماجوادی پارٹی کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ یہاں سے اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو نے بی جے پی امیدوار جے ویر سنگھ کو دو لاکھ بیس ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ ڈمپل یادو کو  ۵؍لاکھ ۹۸؍ ہزار ووٹ حاصل ہوئے۔سلطان پور سے بی جے پی نے مینکا گاندھی کو ٹکٹ دیا تھا مگر وہ سماجوادی پارٹی کے رام بھوال یادو سے ہار گئیں۔ رام بھوال یادو کو ۴؍ لاکھ ۴۴؍ ہزار سے زیادہ ووٹ ملے جبکہ مینکا گاندھی کو  ۴؍ لاکھ  ایک ہزار ووٹ ملے ۔ اس طرح سے وہ ۴۳؍ ہزار ووٹوں کے فرق سے شکست کھاگئیں۔  
  لکھیم پور کھیری سے بی جے پی نے ایک بار پھر مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کو ٹکٹ دیا تھا لیکن وہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار اتکرش ورما سے۳۴؍ ہزار ووٹوں سے ہار گئے۔ اتکرش ورما کو  ۵؍ لاکھ ۵۷؍ ہزار ووٹ ملے۔   قنوج اور مین پوری طرح ہی ہی اعظم گڑھ بھی سماجوادی پارٹی کا گڑھ کہا جاتا ہے۔ یہاں سے بی جے پی نے اپنے موجودہ ایم پی بھوجپوری فلم اسٹار دنیش لال نرہوا کو ٹکٹ دیا تھا جبکہ سماجوادی پارٹی نے دھرمیندر یادو کو امیدوار بنایا تھا ۔  دھرمیندر یادو نے دنیش لال نرہوا کو ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں سے بری طرح ہرا دیا۔ دھرمیندر یادو کو ۵؍ لاکھ ۸؍ ہزار ۲۳۹؍  ووٹ حاصل ہوئے۔
 اس کے علاوہ رام پور سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار محب اللہ نے بی جے پی امیدوار گھنشیام لودھی کو ۸۷؍ ہزار ۴۳۴؍ووٹوں سے شکست دی۔اسی طرح غازی پور سے افضال انصاری نے بی جے پی کے پارس ناتھ رائے کوایک لاکھ ۲۴؍ ہزار ووٹوں سے ہرادیا۔ ان سبھی سیٹوں پر انڈیا اتحاد نے اپنی حکمت عملی کے ذریعے بی جے پی کو چاروں شانے چت کردیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK