پہلے ہی پرچہ میں کئی طلبہ نے سوالات غیرنصابی ہونےکی شکایت کی۔ ہنگامی صورتحال میں چند سینٹروں پرآنے والے دیگر سینٹر کے طلبہ کیلئے علاحدہ انتظام کیا گیا
EPAPER
Updated: February 22, 2024, 9:38 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
پہلے ہی پرچہ میں کئی طلبہ نے سوالات غیرنصابی ہونےکی شکایت کی۔ ہنگامی صورتحال میں چند سینٹروں پرآنے والے دیگر سینٹر کے طلبہ کیلئے علاحدہ انتظام کیا گیا
مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن پونےکی جانب سے ایچ ایس سی امتحان کا بدھ کو آغاز ہوا ۔ ۳؍ گھنٹے تک جاری رہنے والے پرچہ کا وقت صبح ۱۱؍ بجے سےتھا۔ مقررہ وقت سے چند منٹ قبل طلبہ کوسوالیہ پرچے دیئے گئے تاکہ وہ سوالات کابغور پڑھ سکیں۔ پہلے دن ہونےوالے انگریزی کےسوالیہ پرچے سےمتعلق طلبہ کے تاثرات ملے جلے رہے۔ کچھ نے اسے آسان اور متعدد طلبہ نے مشکل بتایا۔ کچھ طلبہ نےانگریزی کےپرچہ میں سوالات نصاب سے باہر کے ہونےکی شکایت بھی کی۔کچھ امتحانی مراکز پر طلبہ ہال ٹکٹ کی اوریجنل کےبجائے زیروکس کاپی لے کر پہنچے جس پر سینٹرکےانچارج نےانہیں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت تو د ی لیکن سرپرستوں سے فوراً ہال ٹکٹ کی اوریجنل کاپی منگوائی ۔ چند سینٹروںپر ہنگامی صورتحال میںاچانک امتحان گاہ پہنچنے والے طلبہ کوایڈجسٹ کیاگیا۔ ایک سینٹر پر۵؍طلبہ اچانک پہنچ جانے سے ان کے امتحان کیلئے علاحدہ انتظام کرنا پڑا۔ یہ وہ طلبہ تھے جن کے نام اس سینٹر کی فہرست میںشامل نہیں تھے۔
انگریز ی کے سوالیہ پرچہ اورپیٹرن کےبارےمیں طلبہ سے پوچھنے پر مدنپورہ کے طالب علم عبدالرحمٰن شیخ نے بتایاکہ ’’پیپرکچھ مشکل تھا۔سوالات نصاب سےباہرکےمعلوم ہورہے تھے، اس وجہ سے میں پوراپرچہ حل نہیں کرسکا۔ ۸۰؍ مارکس کا پرچہ تھالیکن سوالات سمجھ میں نہ آنے کی وجہ سے متعددسوالات چھوڑنے پڑے ، اس کےباوجود انگلش کےپیپر میںپاس ہونے کی پوری اُمیدہے۔‘‘
کرافورڈ مارکیٹ کی ضوبیہ مومن نے کہا کہ ’’ یہ شکایت درست ہےکہ کچھ سوالات نصاب سےباہر کےتھے، ان سوالات کوحل کرنےمیں پریشانی ہوئی ۔ علاوہ ازیںپیپر ٹھیک ہی تھا۔ میں نے ۸۰؍میں سے ۷۸؍ مارکس کا پیپر حل کیاہے۔ اُمید ہےکہ اچھے مارکس ملیں گے۔‘‘
انجمن اسلام احمد سیلرہائی اسکول،ناگپاڑہ کے پرنسپل محمد عارف خان کےمطابق ’’ ہمارے یہاں لالہ کالج اور دیگر کالجوں کے تقریباً ۲۰۰؍طلبہ کا سینٹر لگاہے۔ سبھی طلبہ امتحان میں شریک ہوئے۔۲؍طالب علم ایسے تھے جو اوریجنل ہال ٹکٹ کے بجائے اس کی زیروکس کاپی لےکرآئے تھے،ہم نے انہیں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت تودی لیکن ان کےسرپرستوںکوفون کرکے ہال ٹکٹ کی اوریجنل کاپی فوراً سینٹرپر لا کر دکھانےکیلئےکہا۔ منع کرنےکےباوجود کچھ طلبہ موبائل فون، اسمارٹ واچ اور بلیوٹوتھ لے کر آئے تھے۔ہم نے ان چیزوں کوجمع کر لیاتھا۔ امتحان کے بعد انہیں ان کی چیزیں واپس کردی گئیں۔‘‘
مہاراشٹر کالج ،بیلاسس روڈ کی ایگزامنیشن چیف کنڈکٹر پروفیسر سیکھا اگروال کےبقول’’ یہاں ۲۵۰؍ طلبہ کا سینٹر لگا ہے جن میں سے۲؍طلبہ غیر حاضرتھے۔ ۲؍ اسپیشل طالب علم تھے جن کیلئے علاحدہ انتظام کیاگیاتھا۔امتحان کےدوران کسی طرح کی بدنظمی یاتکنیکی دشواری کی شکایت موصول نہیں ہوئی ۔‘‘
مولاناشوکت علی روڈپر واقع اکبر پیر بھائی کالج میں ۵۰۴؍ طلبہ کاسینٹر لگاہے لیکن بدھ کو اچانک ہنگامی صورتحال میں دیگر سینٹرکے۵؍طلبہ امتحان دینے پہنچ گئے جس کی وجہ سے ان طلبہ کیلئے بھی فوری طورپر امتحان دینے کا انتظام کیاگیا۔ حالانکہ ان طلبہ کےنام یہاںکےسینٹرکی فہرست میں شامل نہیں تھے لیکن چونکہ متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے انہیں اکبرپیربھائی کالج بھیجا گیا تھا۔ اس لئےان طلبہ کایہاں انتظام کیاگیاجس کی وجہ سے یہاں امتحان دینےوالےطلبہ کی مجموعی تعداد ۵۰۹؍ہوگئی تھی جن میں ۵؍اسپیشل طلبہ تھے۔‘‘