مطالبات منظور نہ کرنے پر پھیری والے سخت ناراض ۔’جن وادی ہاکرس سبھا‘ نے حکومت کی دوغلی پالیسی کے خلاف جدوجہد کو مزید تیز کرنے کاعزم کیا۔
EPAPER
Updated: August 07, 2024, 10:28 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
مطالبات منظور نہ کرنے پر پھیری والے سخت ناراض ۔’جن وادی ہاکرس سبھا‘ نے حکومت کی دوغلی پالیسی کے خلاف جدوجہد کو مزید تیز کرنے کاعزم کیا۔
بی ایم سی نے ہاکرس قانون پر عمل درآمد کے بجائے ان کے خلاف کارروائی تیزکردی ہے جس سے شہر و مضافات کے ہزاروں پھیری والوں میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے ’جن وادی ہاکرس سبھا‘ کا آندولن متواترجاری ہے۔منگل کو اندھیری، جوگیشوری ، گوریگائوں اور ملاڈ کے علاوہ تقریباً۲۰، ۲۵؍ ریلوے اسٹیشنوں کے قریب ہاکرس نے زبردست احتجاج کیا۔
بامبے ہائی کورٹ کے حکم پر شہری انتظامیہ پھیری والوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے جس کی وجہ سے ان کا کاروبار بند ہوگیا ہے ۔ اسی وجہ سے پھیری والے متواتر احتجاج کر رہے ہیں۔ ۹؍ جولائی کو پھیری والوں نے’یومِ مطالبہ‘ اور ۱۸؍ جولائی کو آزاد میدان پر بڑے پیمانے پر آندولن کیا تھا، اس کے باوجود ان کے مطالبات منظورنہیں کئےگئے ہیں۔پھیری والے چاہتے ہیں کہ ۲۰۱۴ء کے قانون کے مطابق انہیں کاروبار کرنے کا حق دیا جائے۔ ہر ۵؍ سال پر پھیری والوں کا سروے کیا جائے۔ انہیں اپنے نمائندوں کے انتخاب کا حق حاصل ہو۔ مذکورہ مطالبات سے متعلق منگل کو بھی جن وادی ہاکرس سبھا نے ملاڈ مغرب، دفتری روڈ( ملاڈ مشرق)، گوریگاؤں ریلوے اسٹیشن(مشرق)، پریم نگر (جوگیشوری مشرق) اور مہاراشٹر نگر (مانخورد) میں مظاہرے کئےگئے۔
جن وادی ہاکر س سبھا سے وابستہ شیلندر کامبلے نے کہا کہ’’موجودہ حکومت جمہوریت کو قتل کرنے کا کام کر رہی ہے۔ قانون کے تحت ہاکرس کو ان کے ووٹنگ کے حق سے محروم کر رہی ہے ۔ ۸۰؍ فیصد ہاکرس بھکمری کا شکار ہیں۔ اس لئے ہمیں حکومت کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہے۔ انہوں نے شہری انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر تمام ہاکرس کو ان کا حق رائے دہی نہ دیا گیا تو وہ چکہ جام احتجاج کر یں گے۔ ‘‘
احتجاج کی قیادت گوریگاؤں مشرق میں جن وادی ہاکرس سبھا کے صدر کے- نارائنن نے کی ۔ انہوں نے کہا کہ’’ ایک طرف وزیر اعظم پھیری والوں کو قرض دے رہے ہیں تو دوسری طرف میونسپل کارپوریشن انہی ہاکرس کو کاروبار کرنے سے روک رہی ہے۔ ایسی دوغلی پالیسی والی حکومت کے خلاف جدوجہد کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔