• Sat, 21 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

خاتون پولیس اہلکاروں کی انسانیت نوازی،سرراہ حاملہ کی زچگی کروائی

Updated: September 21, 2024, 1:43 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ولادت کے بعد ماں اور بچے کو پولیس وین میں اسپتال پہنچایا، راہ گیر برقع پوش خاتون نے اہم امور میں مدد کی، ہر طرف ستائش۔

The three female officials look happy with the newborn. Photo: Inquilab
تینوں خاتون اہلکار نوزائیدہ کے ساتھ خوش نظر آرہی ہیں۔ تصویر : انقلاب

عام طور پر پولیس اہلکار اپنی سخت گیری کیلئے مشہور ہوتے ہیں لیکن ممبئی کے ڈونگری پولیس اسٹیشن کی خاتون پولیس اہلکاروں نے انسانیت اور ہمدری کی ایک عمدہ مثال پیش کرتے ہوئے ایک حاملہ کی بروقت مدد کی اور سرراہ اس کی زچگی کروائی ہے۔ 
  اطلاع کےمطابق کلوا کے شانتی نگر علاقے میں رہنے والی حاملہ خاتون سلمہ شیخ (۴۵) اپنے شوہر نین شیخ کے ساتھ ڈیلیوری کیلئے پیدل جے جے اسپتال جارہی تھی۔ اسی دوران اسے شدید درد ہوا جس کے سبب وہ راستے پر ہی بیٹھ گئی۔ نماز جمعہ کے پیش نظر بندوبست پر مامور ڈونگری کی اسسٹنٹ پولیس آفیسر رتن کھنڈیلوال اور نیلم جادھو، بادے شری گجر اور ان کے دیگر ساتھیوں نے جب یہ دیکھا تو فوری طور پر پردے اور بینرس سے اسے ڈھانپ لیا اور ایک راہگیر خاتون کی مدد سے زچگی بھی کروائی گئی جو ان امور کو جانتی تھی۔ زچگی کے بعد زچہ اور بچہ(لڑکا) کو پولیس وین میں بٹھا کر جے جے اسپتال لے جایا گیا جہاں دونوں کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ ان خاتون اہلکاروں کے اس اقدام کی شہریوں کی جانب سےخوب ستائش کی جارہی ہے۔ 
  مقامی سوشل ورکر سعدیہ مرچنٹ نے بتایا کہ ’’ سلمہ نے زچگی کیلئے جے جے اسپتال میں رجسٹریشن کروایا تھا اور ۳؍ روز قبل وہ اسپتال بھی آئی تھی۔ جمعہ کو اسے پیٹ میں تکلیف ہونے لگی، لہٰذاڈونگری چار نل سے اس کے شوہر کےساتھ وہ جے جے اسپتال پیدل جارہی تھی۔ جب وہ چار نل کے پاس پہنچی تو اسے شدید درد زہ اٹھا اور وہ راستے ہی میں بیٹھ گئی۔ پولیس بندوبست پر موجود خاتون اہلکاروں نے اس کی زچگی کروائی۔ خاتون کا شدید خون بہہ رہا تھا اسلئے اسے پولیس وین میں جے جے اسپتال لے جایا گیا۔ ‘‘
۱۰۸؍ پر فون کرنے ایمبولینس نہیں آئی
 اے پی آئی رتن کھنڈیلوال نے نمائندۂ  انقلاب کو بتایاکہ ’’خاتون کی زچگی کیلئےہم نے کئی لوگوں کو مدد کیلئے بلایالیکن کوئی آگے نہیں آرہا تھا۔ البتہ ایک برقع پوش خاتون نے ہماری مدد کی اور بچہ کی نال کاٹ کر اسے ماں سے الگ کیا۔ ہم نے ۱۰۸؍ نمبر پر کئی فون کئے لیکن ایمبولینس نہیں آئی۔ ۱۰؍ منٹ تک انتظار کرنے کے بعد پولیس وین میں خاتون کو جے جے اسپتال لےجایا گیا۔ اس دوران خاتون کا کا فی خون بہہ گیا۔ ہماری ٹیم دوپہر تقریباً ۱۲؍  بجے سے شام تقریباً  ۶؍بجے تک اسی کام میں لگی رہی اور کسی نے دوپہر کا کھانا تک نہیں کھایا۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’پہلی مرتبہ مَیں نے کسی خاتون کی زچگی کی ہے لیکن اسے اور بچے کو صحیح سالم دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ اس کام میں پولیس اہلکار گجانند پاٹل، ستیہ وان سوناؤنے اور دیگر نے بھی کافی تعاون کیا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK