• Mon, 06 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بیوی کے مائیکے چلے جانے پر شوہر کی مندر کے سامنےبھوک ہڑتال

Updated: January 04, 2025, 2:19 PM IST | Agency | Beed

بیڑ ضلع کے سیلو گائوں میں تاتے رائو اپنی اہلیہ کو اپس لانے کیلئے ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو لیٹر دے چکا ہے۔

Tate Rao Behere sitting on hunger strike. Photo: INN
بھوک ہڑتال پر بیٹھا ہوا تاتے رائو بہیرے۔ تصویر: آئی این این

) اب تک حکومت یا انتظامیہ سے اپنی بات منوانے کیلئے آپ نے بھوک ہڑتال کرتے ہوئے کئی لوگوں کو دیکھا ہوگا لیکن بیڑ ضلع میں ایک شخص اپنی بیوی کے خلاف بھوک ہڑتال پر بیٹھا ہے اور وہ بھی ایک مندر کے سامنے، اس کا کہنا ہے کہ جب تک اس کی بیوی مائیکہ سے واپس نہیں آجاتی وہ کھانا نہیں کھائے گا۔ 
  اطلاع کے مطابق بیڑ ضلع کے گیورائی تعلقے میں ایک گائوں ہے سیلو۔ یہیں پر رہتا ہے تاتے رائو ابھیمان بہیرے۔ تاتے رائو کی شادی ۲۰۰۲ء میں بیڑ ہی کے دندروڑی گائوں میں لکشمی نامی خاتون سے ہوئی تھی۔ ان کے ۵؍ بچے ہیں۔ ۴؍ لڑکیاں اور ایک لڑگا۔ ان میں سے بڑی بیٹی کی شادی بھی ہو چکی ہے۔ دونوں میاں بیوی کی زندگی ٹھیک ٹھاک چل رہی تھی لیکن ڈھائی مہینہ قبل تاتے رائو کی بیوی لکشمی ساتھ رہنے والے چاروں بچوں کو لے کر اپنے مائیکے چلی گئی ہے۔ یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ ۲۲؍ سالہ ازداوجی زندگی گزارنے کے بعد لکشمی کو ایسی کیا شکایت ہوئی کہ وہ اپنے شوہر کے پاس لوٹنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اس دوران تاتے رائو کوکھانے پینے اور دیگر کاموں میں دقت پیش آرہی ہے۔ 
  اس نے ضلع کلکٹر اور سپرنٹنڈنٹ آ ف پولیس سے مل کر اپنی پریشانیوں کی شکایت بھی کی اور اپنی بیوی کو واپس بلانےکا انتظام کرنے کی درخواست دی لیکن ان اعلیٰ حکام نے اس کی درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی۔ غالباً یہ سوچ کر کہ یہ تاتے رائو کا گھریلو معاملہ ہے۔ تنگ آکر تاتے رائو نے گائوں میں واقع کھنڈوبا کے مندر کے باہر مرن برت ( بھوک ہڑتال) شروع کر دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جب تک اس کی بیوی مائیکے سے واپس نہیں آجاتی تب تک وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم نہیں کرے گا۔ تاتے رائو کی بیوی کے گائوں تک اس کی بھوک ہڑتال کی خبر پہنچی یا نہیں یہ تو نہیں پتہ لیکن اس کے اپنے گائوں میں اس بھوک ہڑتال کے خوب چرچے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK