دیگر بورڈ کا نصاب متعارف کرائے جانے کے۵؍ سال بعد ماہم اور جوگیشوری کے ممبئی پبلک اسکول کے طلبہ کا پہلا بیچ امسال دسویں جماعت کا امتحان دے گا
EPAPER
Updated: January 29, 2025, 11:54 PM IST | Mumbai
دیگر بورڈ کا نصاب متعارف کرائے جانے کے۵؍ سال بعد ماہم اور جوگیشوری کے ممبئی پبلک اسکول کے طلبہ کا پہلا بیچ امسال دسویں جماعت کا امتحان دے گا
بی ایم سی نے ۵؍ سال قبل آئی سی ایس ای اور سی بی ایس ای بورڈ کا نصاب ا پنے اسکولوں میں متعارف کرایا تھا۔ امسال ممبئی پبلک اسکول (ایم پی ایس) وولن مل، ماہم اور پونم نگر، جوگیشوری کے طلبہ کا پہلا بیچ اپنے آئی سی ایس ای اور سی بی ایس ای کے دسویںبورڈ امتحانات کی تیاری میں مصروف ہے۔ ۱۸؍ فروری سے شروع ہونے والےآئی سی ایس ای بورڈ کے امتحانات کیلئے ایم پی ایس وولن مل اسکول کے ۲۷؍ طلبہ نے منگل کو اپنے ایڈمٹ کارڈ حاصل کئے۔ اعتماد کے ساتھ ان کا ہدف صدفیصد شرح کا ہے۔
دسویں کے طالب علم اکشادشرما نے کہا کہ ’’میں اس اسکول کو ۱۰؍میں سے۹ء۵؍ درجہ دلاؤں گا ۔ مجھے یہاں بہترین اساتذہ اور تدریسی سہولیات میسر ہیں، تعلیمی اور غیر نصابی دونوں۔ اب میں بورڈ کے امتحان میں اچھے نمبر حاصل کرنے کیلئے تیار ہوں۔‘‘
تیاری کا عمل سخت رہا ہے، فی الحال طلبہ ابتدائی امتحانات کے چوتھے دور میں اپنی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق’گوگل‘ نامی ایک کلاس روم سیکھنے کے مرکز کے طور پر کام کرتا ہے جس میں طلبہ اپنی کارکردگی میں اضافہ کیلئے اساتذہ سے مشورے لیتے ہیں۔والدین نے بھی اپنے بچوں میں نمایاں ترقی دیکھی ہے۔ سنتوش پنسارے نے اسکول کے ماحول کی تعریف کی جس نے ان کے بیٹے کو تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیوں دونوں میں مہارت حاصل کرنے کے قابل بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’میرے بیٹے نے سائیکلنگ میں سونے، چاندی اور کانسے کے تمغے جیتے۔ گزشتہ ۲؍ برس میں ہم نے اس میں جامع ترقی دیکھی ہے۔ اساتذہ ہمیں اس کی کارکردگی سے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔‘‘
امیش سونکرجو ایک چھوٹے تاجر ہیں، نے بھی اساتذہ کی لگن اور محنت کی تعریف کی، خاص طور پرکووڈ ۱۹؍وبائی امراض کی وجہ سے ہونے والی رکاوٹوں کے بعد۔ انہوں نے بتایا کہ ’’میرے بیٹے نے چھٹی جماعت میں اسکول میں داخلہ لیا تھا۔جب آف لائن کلاسیز دوبارہ شروع ہوئیں، اساتذہ نے اضافی کوشش کی۔ یہ اسکول زبانوں کے ساتھ ساتھ سائنس اور ریاضی پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔‘‘
ایم پی ایس وولن مل کی پرنسپل جیوتی وکھاریا نے اپنی ٹیم کی کوششوں پر روشنی ڈالی جس میں۱۱؍کل وقتی اور ۴؍ جز وقتی اساتذہ شامل ہیں۔ ا نہوں نے بتایا کہ ’’مارچ میں نویں جماعت کے نتائج کا اعلان کرنے سے قبل ہم نے دسویں کے اسباق شروع کردیئے تھے۔ مناسب منصوبہ بندی کے ساتھ ہم دیوالی کی تعطیلات سے قبل تمام تعلیمی سرگرمیاں ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔‘‘ اسکول نے دیوالی کے بعد ابتدائی امتحانات کے ۴؍ دوروں کا اہتمام کیا تاکہ طلبہ کو ان کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔