ایک روز قبل نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے سانگلی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر داخلہ آر آر پاٹل نے رفیق کار ہوتے ہوئے بھی ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔
EPAPER
Updated: October 30, 2024, 11:38 PM IST | Mumbai
ایک روز قبل نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے سانگلی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر داخلہ آر آر پاٹل نے رفیق کار ہوتے ہوئے بھی ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔
ایک روز قبل نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے سانگلی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر داخلہ آر آر پاٹل نے رفیق کار ہوتے ہوئے بھی ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔ یہ آر آر پاٹل ہی تھے جنہوں نے بطور وزیر داخلہ اجیت پوار کے خلاف سینچائی گھوٹالے کی آزادانہ جانچ کا حکم جاری کی تھا جس کی وجہ سے بعد میں اجیت پوار کو بی جے پی کے دبائو میں آکر مہایوتی میں شامل ہونا پڑا تھا۔ اس الزام پر مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے اجیت پورا کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔ اب خود اس وقت کے وزیر پرتھوی راج چوہان نے لب کشائی کرتے ہوئے سوال پوچھا ہے کہ اگر جانچ کا حکم آر آر پاٹل نے دیا تھا جو اجیت پوار ہی کی پارٹی کے رکن تھے تو پھر حکومت میری کیوں گرائی گئی تھی؟ یاد رہے کہ ۲۰۱۴ء میں جب اجیت پوار کے خلاف سینچائی گھوٹالے کے معاملے میں جانچ کا حکم دیا گیا تھا تو این سی پی نے اس وقت کی پرتھوی راج چوہان حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی تھی اور حکومت گر گئی تھی۔
پرتھوی راج چوہان نے بتایا کہ ’’ میں اس وقت نیانیا زیر اعلیٰ بن کر آیا تھا۔ مجھے اجیت پوار کے محکمے ہی نے یہ رپورٹ دی تھی کہ گزشتہ ۱۰؍ سال کے دوران آب رسانی کے تعلق سے ۷۰؍ ہزار کروڑ روپے خرچ کئے گئے ۔ میں نے فائل دیکھی تو مجھے کچھ شبہ ہوا کہ جتنی رقم بتائی جا رہی ہے آب رسانی کا اتنا کام ۱۰؍ سال کے دوران ہوا نہیں تھا۔ لہٰذا میں نے محکمۂ آب رسانی سے کہا کہ اس تعلق سے جانچ کرکے اس کی رپورٹ دی جائے۔ ‘‘ پرتھوی راج چوہان نے یہ واضح کیا کہ ’’ میں اجیت پوار کی جانچ کا حکم نہیں دیا تھا بلکہ محکمۂ آب رسانی سے خرچ کی گئی رقم اور کئے گئے کام کی محکمہ جاتی جانچ کا حکم دیا تھا۔ ‘‘ وہ آگے بتاتے ہیں کہ’’ محکمے نے اس کی جانچ کی اور رپورٹ پیش کی۔ اس دوران وزیر داخلہ ( آر آر پاٹل) نے اجیت پوار کی جانچ کا حکم جاری کیا۔ وہ حکم نامہ میرے سامنے آیا ہی نہیں۔ اس سے پہلے میری حکومت گر گئی۔‘‘ پرتھوی راج چوہان نے کہا’’ آر آر پاٹل اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ ورنہ وہ اس کا جواب دیتے کہ انہوں نے اس جانچ کا حکم کس کے کہنے پر دیا تھا۔ ‘‘ سابق وزیراعلیٰ نے کہا ’’ لیکن ایک بات صاف ہے کہ اس پورے معاملے میں میرا کوئی رول نہیں تھا۔ مجھے بلاوجہ اس میںگھسیٹا گیا۔ اور میری حکومت گرادی گئی۔‘‘
جانچ کا حکم کانگری حکومت ہی نے دیا تھا: فرنویس
اجیت پوار نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ انہیں دیویندر فرنویس نے اپنے گھر بلاکہ وہ فائل دکھائی تھی جس میں ان کے خلاف جانچ کا حکم نامہ تھا۔ اس پر آر آر پاٹل کے دستخط تھے۔ فرنویس نے اس تعلق سے وضاحت کی کہ ’’ آر آر پاٹل ہمارے دوست تھے۔ وہ اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ ایک آدمی جو اپنا دفاع کرنے کیلئے موجود نہ ہو اس کے تعلق سے کچھ کہنا اب مناسب نہیں ہے۔ لیکن یہ بات درست ہے کہ اجیت پوار کے خلاف جانچ کا حکم کانگریس حکومت نے دیا تھا۔
ایک ٹی وی شو میں انٹرویو کے دوران فرنویس نے کہا ’’اجیت پوار کے تعلق سے جو بھی معاملہ تھا، اسے سازش کہا جائے یا نہیں، اس تعلق سے میں کچھ نہیں کہوں گا ، لیکن یہ بات سچ ہے کہ اجیت پوار کے خلاف جانچ کا حکم سب سے پہلے اس وقت کی کانگریس۔ این سی پی حکومت نے دیا تھا۔‘‘ یاد رہے کہ یہی وہ سینچائی گھوٹالہ تھا جس کے الزام کی وجہ سے بی جے پی حکومت نے مبینہ طور پر ای ڈی کے ذریعے ان پر دبائو ڈالا تھا اور اس دبائو میں اجیت پوار نے مہایوتی حکومت میں شمولیت اختیار کی تھی۔