• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’ مہاراشٹر میں رہائش پذیرگجراتی بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں توکیا وہ بھی ووٹ جہاد ہوا؟ ‘‘

Updated: October 03, 2024, 11:05 PM IST | Mumbai

شیو سینا ترجمان سنجے رائوت کا نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے تلخ سوال

Sanjay Raut
سنجے رائوت

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیوندر فرنویس کے ذریعہ ’ووٹ جہاد‘ سے متعلق د ئیے گئے اشتعال انگیز اور انتہائی متنازع بیان پر اپوزیشن پارٹیوں نے انہیں آئینہ دکھانا شروع کردیا ہے۔  شیوسینا (ادھو) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے فرنویس کے اس بیان پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں۔سنجے راؤت نے میڈیا کے ذریعہ پوچھے گئے ’ووٹ جہاد‘ سے متعلق سوال کے جواب میں فرنویس کے سامنے ایک تلخ سوال رکھ دیا۔  انہوں نے کہا کہ ’’کیا ہوتا ہے ووٹ جہاد؟  مسلمان، جین، ہندو، پارسی سبھی اس ملک کے باشندے ہیں۔ سبھی ووٹ ڈالتے ہیں اور اپنی اپنی پسند کے مطابق ووٹ دیتے ہیں۔ اگر وہ آپ (بی جے پی) کو ووٹ  دیتے ہیں تو آپ کو کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن جب وہ آپ سے سوال کرتے ہیں یا ووٹ نہیں دیتے ہوئے  آپ ووٹ جہاد کی بات کرنے لگ جاتے ہیں۔‘‘ سنجے رائوت نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی تو مسلم خواتین کی حفاظت کے نام پر تین طلاق کا قانون لائی تھی پھر اسے مسلمانوں کے ووٹ کیوں نہیں ملے؟ 
 سنجےرائوت نے کہا کہ بی جے پی کو بہت سے طبقات کے لوگ ووٹ نہیں دیتے ہیں اور بہت سے طبقات صرف بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں تو ایسے میں انہیں کیا کہا جائے گا ؟ سنجے راؤت اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے۔ انہوں نے  مزید وضاحت کی کہ ’’مہاراشٹر میں گجرات کے لوگ بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں تو آپ کیا کہیں گے؟ کیا یہ کہیں گے کہ یہ گجراتیوں کا ووٹ جہاد ہے؟ ‘‘ رائوت کے مطابق فرنویس جیسے لوگ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں اور مذہب کے نام پر ملک کے ووٹرس کو بانٹنا چاہتے ہیںلیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ گاندھی جی کا ملک ہےجنہوں نے بغیر کسی تشدد یا لڑائی کے انگریزی کو ملک سے باہر نکال دیا تھا ۔  واضح رہے کہ سینئرنائب وزیر اعلیٰ فرنویس نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں ’ووٹ جہاد‘ کا تذکرہ کیا تھا۔  انہوں نے لوک سبھا انتخاب میں مہاراشٹر میں بی جے پی کی خراب کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کچھ (مسلم سماج) لوگوں کو لگتا ہے کہ  ان کی  تعداد بھلے ہی کم ہو، لیکن ہم  ووٹ جہاد (منظم ووٹنگ) کرکے ہندوتوا طاقتوں کو شکست دے سکتے ہیں۔ اس ووٹ جہاد کیخلاف ہم  اسمبلی میں کامیابی حاصل کریں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK